سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نیٹ-زیرو فیوچر پروف بلڈنگ 23-2022 کے لیے سولر ڈیکاتھلون انڈیا ڈیزائن چیلنج کے فاتحین کا اعلان
Posted On:
28 MAY 2023 3:04PM by PIB Delhi
چیلنج کے تیسرے ایڈیشن میں 12 ٹیموں نے مختلف زمروں میں ایوارڈز جیتے جس میں 1780 طلباء اور 126 تعلیمی اداروں نے شرکت کی۔
- طلباء کی ٹیموں نے پریزنٹیشن کے آخری دن 36 ریئل بلڈنگ منصوبوں کے لیے نیٹ زیرو سالیوشنزپیش کئے۔
میسور میں انفوسس کیمپس میں منعقدہ چیلنج کے تیسرے ایڈیشن میں مختلف زمروں میں نیٹ-زیرو فیوچر پروف بلڈنگ کے لیے مجموعی طور پر 12 ٹیموں نے سولر ڈیکاتھلون انڈیا (ایس ڈی آئی) ڈیزائن چیلنج جیتا۔ چھ ٹیموں نے جو اپنے ڈویژنوں میں سرفہرست رہیں، اپنے سالیوشن ایک گرینڈ جیوری کے سامنے اپنے سالیوشن پیش کیے، جس میں رئیل اسٹیٹ اور میڈیا اسٹالوارٹس شامل تھے ، اوروسویشوریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ناگپور کی ٹیم V⁰ انتہائی امید افزا اور سرمایہ کاری کے لائق ڈیزائن کے لیے اہم گرینڈ پرائز جیتا۔
فائنل میں 650 سے زیادہ لوگوں کے ہجوم کے سامنے 36 فائنلسٹ ریئل بلڈنگ پروجیکٹوں کی نمائش کی گئی۔ 28 مئی کو، سولر ڈیکاتھلون انڈیا نے ایک انٹرن شپ میلے کا انعقاد کیا جہاں آب و ہوا میں تبدیلیوں اور نیٹ زیرو بلڈنگس پر کام کرنے والی سرکردہ تنظیمیں بہترین اور روشن ذہنوں کی تلاش کرتی ہیں۔
ایوارڈز کے اعلان کے دوران بات کرتے ہوئے، سولر ڈیکاتھلون انڈیا کے ڈائرکٹر پرساد ویدیا نے کہا،’’ان میں سے کچھ طلباء کی ٹیموں نے نیٹ زیرو بلڈنگ کے ڈیزائن تیار کیے ہیں جو ہندوستان میں بہترین پیشہ ورانہ ڈیزائن ٹیموں کے کام کے برابر ہیں۔ 9 مہینوں کے اندر، یہ طلبا سیکھنے کا ایک بہت ہی تیز رفتار پیمانہ بنا سکتے ہیں۔ اگر طلباء یہ کام اتنی اچھی طرح سے کر سکتے ہیں، تو اب وقت آگیا ہے کہ عمارت کے مالکان اور ڈویلپرز ہر اس عمارت کے منصوبے پر کام کے اس معیار کا مطالبہ کریں جس میں وہ سرمایہ کاری کرتے ہیں۔‘‘
چیتالی بھٹاچاریہ، عبوری ڈائریکٹر نےہندوستان میں بلڈنگ سیکٹر کے لئے،آئی یو ایس ایس ٹی ایف نے انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلباء کے لیے اختراعی، نیٹ زیرو توانائی –واٹر اور آب و ہوا کے موافق سالیوشنزپیدا کرنے کے سالانہ چیلنج کی طرف اشارہ کیا۔ ’ سولر ڈیکاتھلون انڈیا ایک اختراعی پلیٹ فارم ہے جو نوجوانوں کو الگ طرح سے سوچنے کا چیلنج پیش کرکے ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ان میں ایک صحت مند مسابقتی جذبہ پیدا کرتا ہے اور نیٹ زیرو کے مقام کو ڈیزائن کرنے کے لئے اپنی ذہانت کا استعمال کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔یہ دیکھنا حوصلہ افزا تھا کہ عالمی آب وہوا میں تبدیلی کے چیلنجوں کے لئے کس طرح اختراعی اور تصوراتی حل فائنل میں پیش کئے گئے۔ ‘‘
سولر ڈیکاتھلون انڈیا کا انعقاد ہر سال انڈین انسٹی ٹیوٹ فار ہیومن سیٹلمنٹس (آئی آئی ایچ ایس) اور الائنس فار این انرجی ایفیشینٹ اکانومی (اے ای ای ای ) انڈو یو ایس سائنس اینڈ ٹکنالوجی فورم (آئی یو ایس ایس ٹی ایف) کی سرپرستی میں کیا جاتا ہے، جو ایک خود مختار دو طرفہ تنظیم ہے۔ دونوں حکومتوں کی طرف سے مشترکہ طور پر مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے (سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ، حکومت ہند اور امریکی محکمہ خارجہ ،دونوں طرف کے متعلقہ نوڈل محکمے ہیں)۔
اس سال یہ چیلنج نو ماہ تک جاری رہا، اور جیتنے والوں کا اعلان جدت طراز اور سماجی انترپریونر انیش مالپانی کی موجودگی میں کیا گیا، جنہوں نے کلیدی خطبہ بھی دیا۔
کونسل آف آرکیٹیکچر (سی او اے) نےاے ای ای ای کے ساتھ نالج پارٹنر کے طور پر مفاہمتی قرارادد پر دستخط کیے ہیں، جس نے مشترکہ طور پر ایس ڈی آئی کا اہمتام کیا ،تاکہ سولر ڈیکاتھلون انڈیا کی رسائی اور اس کے اثرات کو وسعت دی جا سکے جس کا مقصد ہندوستان میں آب وہوا میں تبدیلی سے نمٹنے کے لیے لیڈروں کی اگلی نسل تیار کی کرنا ہے۔ اس سے آرکیٹیکچرل تعلیمی اداروں اور طلباء کو مقابلے میں شرکت کے لیے سہولت فراہم کرنے کی توقع ہے۔
آئی آئی ایچ ایس کے ڈائرکٹر ارومارریوی اور رپورٹ کے شریک مصنف نے وضاحت کی کہ ’’ آئی پی سی سی اے آر 6، 2023 سینتھیسیزرپورٹ عالمی حدت کو کو محدود کرنے کے لیے شہری ٹرانزیشن میں نیٹ زیرو بلڈنگ کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ سولر ڈیکاتھلون انڈیا کے فائنلسٹ نے 1.5oC ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی شہروں کو تبدیل کرنے کی غرض سے قابل تجدید ٹیکنالوجیز، پائیدار ڈیزائن، اور کمیونٹی کی شمولیت کو مربوط کرنے والے اختراعی سالیوشنز تجویز کیے۔‘‘
اے ای ای ای کے صدر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ستیش کمار نے زور دیا کہ’’ڈیزائن اور تعمیراتی طریقوں میں ایک مثالی تبدیلی لانا ایک پیچیدہ اور وقت طلب کام ہے۔ سولر ڈیکاتھلیٹس کے اس سیزن سے مختلف بلڈنگ ٹائپولوجیز میں نیٹ زیرو بلڈنگ کے لیے جو آئیڈیاز اور ڈیزائن سامنے آئے ہیں ان کا مشاہدہ کرنا کافی جوش پیدا کرنے والا ہے۔ سولر ڈیکاتھلون انڈیا کے ذریعے متعارف کرائے گئے مختلف ٹولز اورہنر کے ساتھ وہ جس نئے پن کے ساتھ مشغول ہیں وہ بلڈنگ کے شعبے کے لیے تبدیلی کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘‘
تین روزہ فائنل کاربن نیوٹرل ایونٹ کے طور پر منعقد کیا گیا۔ جیتنے والوں کو جو ایس ڈی آئی ٹرافیز پیش کی گئیں وہ خود کاربن نگیٹیو تھیں، جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کس طرح تخلیقی صلاحیتوں اور استقامت کے ساتھ آب و ہوا میں تبدیلی میں کمی کو حل کیا جا سکتا ہے۔
2023-24 کے چیلنج میں 30 سے زیادہ تنظیموں نے چیلنج کے شرکاء کے لیے مواقع فراہم کئے ہیں۔
2022-23 چیلنج کے فاتحین کی ڈویژن وار مکمل فہرست:
سنگل فیملی ہاؤسنگ
فاتح: اروند بھائی پٹیل انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل ڈیزائن اور مولانا آزاد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم اے این آئی ٹی)، بھوپال سے ٹیم زینتھ۔
رنر اپ: مالویہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی جے پور ایم بی ایس اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر سے ٹیم سوگریہا ۔
ملٹی فیملی ہاوسنگ
فاتح: سر جے جے کالج آف آرکیٹیکچر اور ٹھاکر کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے ٹیم سنرجی۔
رنر اپ: ایم ایچ صابو صدیق کالج آف انجینئرنگ اور رضوی کالج آف آرکیٹیکچر سے ٹیم المعارج۔
تعلیمی عمارت
فاتح: آر وی کالج آف آرکیٹیکچر اینڈ اسکول آف ڈیزائن، آر وی یونیورسٹی کی ٹیم گرین کالرس۔
رنر اپ: ستیش مسل ایجوکیشن فاونڈیشن (ایس ایم ای ایف ) کے برک اسکول آف آرکیٹیکچر اور بنسی لال رامانتھ چیریٹیبل ٹرسٹ (بی آر اے سی ٹی ایس ) کے وشوکرما انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی سے ٹیم لینس (ایل ای این ایس)
آفس بلڈنگ
فاتح: وشویشوریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ناگپور سے ٹیم وی او ۔
رنر اپ: ڈاکٹر بھانوبین ناناوتی کالج آف آرکیٹیکچر اور نواساہیدری ایجوکیشن سوسائٹی گروپ آف انسٹی ٹیوشنز - انجینئرنگ سے ٹیم ایکو ٹرائب (ای سی او – ٹی آر آئی بی ای )
کمیونٹی ریزیلینس شیلٹر
فاتح: ستیش مسل ایجوکیشن فاونڈیشن (ایس ایم ای ایف ) کے برک اسکول آف آرکیٹیکچر اور بنسی لال رماناتھ چیرٹیبل ٹرسٹ ( بی آر ایس ٹی ایس ) کے وشوکرما انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، کی ٹیم سمکرت
رنر اپ: منی پال اسکول آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ، منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور اکیڈمی آف آرکیٹیکچر رچنا سنسد کی ٹیم تتوا ۔
آن سائٹ کنسٹرکشن ورکر ہاوسنگ ۔
فاتح: اسکول آف آرکیٹیکچر پلاننگ اینڈ ڈیزائن، ڈی آئی ٹی یونیورسٹی اور دہرادون انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی یونیورسٹی سے ٹیم ایکو۔
رنر اپ: یونیورسٹی اسکول آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی روڑکی سے ٹیم ستوا 2.0۔
مزید معلومات کے لیے ؛
رابطہ: پوجا سریش ہولناور، آئی آئی ایچ ایس
ای میل : phollannavar@iihs.ac.in
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U:5557)
(Release ID: 1927930)
Visitor Counter : 155