امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ایس او کے رکن ممالک صارفین کی مصروفیت کو فروغ دینے ، معیاری کاری میں پائیداری پر توجہ مرکوز کرنے بڑھانے کا عزم کیا


آئی ایس او سی او پی او ایل سی او کے 44ویں مکمل اجلاس گہری دلچسپی اور کامیاب کثیر جہتی شراکت کا گواہ بنا

Posted On: 28 MAY 2023 10:44AM by PIB Delhi

بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز(بی آئی ایس) کے زیر اہتمام23 سے 26 مئی  2023 تک جاری آئی ایس او سی او پی او ایل سی او کا چار روزہ 44واں مکمل اجلاس نئی دہلی میں صارفین کے امور کی وزارت میں  ایڈیشنل سکریٹری، محترمہ ندھی کھرے کے کلیدی خطاب کے ساتھ  اختتام پذیر ہوا۔  اس موقع پر بی آئی ایس کی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محترمہ ممتا اپادھیائے لال، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، ناگپور کے ڈائریکٹر اور  بی ایس آئی مینجمنٹ اینڈ سسٹمز ڈویژن کونسل کے چیئرمین، پروفیسر بی میتری اور سی او پی او ایل سی او   کی چیئر پرسن، محترمہ سیڈی ڈینٹن ، آئی ایس او اور رکن ممالک کے اعلی حکام اور نمائندے موجود رہے۔ بی آئی ایس کے سینئر عہدیداروں، سائنسدانوں اور عملے نے بھی اس تقریب  میں شرکت کی۔

اپنے کلیدی خطاب کے دوران، محترمہ ندھی کھرے نے  کہا ، "ہم نے حالیہ برسوں کے دوران صارفین کے تحفظ کے شعبے میں نمایاں بہتری لائی ہے نیز، صارفین کی شکایات کے ازالے کا مضبوط نظام تیار کیا گیا ہے تاکہ اس طرح کے معاملات کو تیزی سے حل کرنے میں مدد ملے۔" معیاری کاری میں پائیداری کو بنیادی خیال کے طور پر رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "مینوفیکچرر کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مصنوعات کو پائیداری کے پیرامیٹر کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، وہ ای فضلہ کو کم کرنے کے عمل میں شراکت دار بھی ہو سکتے ہیں۔"

محترمہ ممتا اپادھیائے لال نے بی آئی ایس کی سرگرمیوں اور اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا ، "بی آئی ایس نے وسیع پیمانے پر اقدامات کیے ہیں، جیسے مانک منتھن، کوالٹی کنیکٹ وغیرہ، جن کا مقصد معیار سازی میں صارفین کی شمولیت کو بڑھانا ہے۔"

محترمہ سیڈی ڈینٹن نے صارفین کے تحفظ کے لیے معیارات کی قدر کے بارے میں صارفین کے شراکت داروں کے مابین بیداری پیدا کرنے نیز  قابل اعتماد اور مضبوط معیارات تیار کرنے کے لیےصارفین کو جوڑنے اور انہیں شامل کرنے کی غرض سے  شمولیت اور عہد بستگی کے لیے تمام رکن ممالک کی ستائش کی۔ یہ صارفین کو پہنچنے والے نقصان کے خطرے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو درپیش حقیقی مسائل کو حل کرنے کے مقصد سے اچھی مثال قائم کرتا ہے۔

مکمل اجلاس میں شریک آئی ایس او کے عہدیداروں نے کہا کہ 44ویں سی او پی او ایل سی او  مکمل اجلاس نے غؤر و خوض اور پائیدار متبادل  اور سرکلر معیشت کو فروغ دینے میں صارفین کو درپیش چیلنجوں کے قومی و بین الاقوامی تجربات  کے اشتراک سے ایک پائیدار مستقبل کے لیے صارفین کو بااختیار بنانے کے اپنے مقاصد کو کامیابی سے حاصل کیا ہے۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایس او نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے مقاصد کو اپنے معیاری پروگرام میں شامل کرنے اور اپنے معیارات اور پالیسی کے کام میں موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے کمزور شراکت داروں کو آواز دینے کی اپنی عہد بستگی  کا اعادہ کیا ہے ۔

آئی ایس او سیکرٹریٹ نے بھی  کہا ، "آئی ایس او کی جانب سے ہم آئی ایس او/سی او پی او ایل سی او کے 44 ویں اجلاس کی میزبانی کرنے نیز معاشرے اور معیشت میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر صارفین کی اہمیت کو قائم رکھنے  میں ان کی میزبانی اور حمایت کے لیے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز اور حکومت ہند کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔  ہمیں دنیا بھر سے 40 سے زیادہ ممبران اور رابطہ تنظیموں کے نمائندوں اور 21 ہندوستانی صارفین کی تنظیموں کے ساتھ ذاتی طور پر اور آن لائن شرکت کرکے بہت خوشی ہوئی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن (آئی ایس او) کمیٹی آن کنزیومر پالیسی (سی او پی او ایل سی او)کا مکمل اجلاس صارفین کی مصروفیت کے شعبے میں کثیر جہتی تنظیم کا اہم سالانہ  پروگرام ہے۔ آئی ایس او میں  168 ممالک بطور رکن ہیں اور اسٹیک ہولڈر گروپ، کمیٹیوں اور کمیونٹی کی حساس  میٹنگوں کا انعقاد کرتا ہے جس کا مقصد پوری دنیا میں معیاری کاری کے عمل کو مضبوط بنانا اور صارفین کی شرکت کو بڑھانا ہے۔

شرکاء اور مندوبین کے مطابق، لوگوں پر مرکوز نقطہ نظر 'صارفین کی  مصروفیت کے لیے چیلنجوں اور اچھے طرز عمل'؛ پائیدار مستقبل کے لیے صارفین کو بااختیار بنانا؛ صارفین کا تحفظ اور قانونی فریم ورک جیسے دیگر موضوعات  نے اس سال کے مکمل اجلاس کو بین الاقوامی برادری کے لیے خاص طور پر اہم بنا دیا ہے۔ کانفرنس میں دنیا بھر کے وزراء اور نامور شخصیات سمیت ممتاز مقررین کی ورکشاپ اور خطابات بھی شامل تھے۔ اس کانفرنس میں صارفین کی مصروفیت سے متعلق معاملات پر پینل ڈسکشن بھی ہوئے ۔

آئی ایس او کے عہدیداروں کے مطابق، 1947 میں قیام کے بعد سے اس کے بانی ارکان میں سے ایک ہونے کے ناطے، آئی ایس او ہندوستان کو زندگیوں کو آسان، محفوظ اور بہتر بنانے کے اپنے وژن پر عمل کرنے میں ایک بہت اہم شراکت دار سمجھتا ہے۔

اس مکمل اجلاس میں صارفین کے معاملات سے متعلق مختلف موضوعات پر مذاکراتی نشستیں ، ورکشاپ اورباہمی بات چیت کی نشستیں بھی شامل تھیں۔ ورکشاپس کے دوران مختلف ممالک کے نمائندوں کے گروپ بنائے گئے جس میں  انہوں نےاپنے اپنے خیالات، معلومات، تجربات وغیرہ کا تبادلہ کیا۔

چار روزہ تقریب میں نہ صرف حکومت ہند اور کاروباری شعبوں کے سرکردہ بلکہ نامور عالمی شراکت داروں کے بین الاقوامی وفود کی بھی نمایاں موجودگی تھی۔ صنعت وتجارت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے تقریب کے افتتاحی اجلاس کے دوران بین الاقوامی مندوبین، بین الاقوامی اور قومی صارفین کی فلاحی تنظیموں کے نمائندوں کے اجتماع سے خطاب کیا۔ وزیر  موصوف کے علاوہ نامور بین الاقوامی شخصیات کی فہرست میں امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت ، محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی، محکمہ امور صارفین کے سکریٹری، جناب روہت کمار سنگھ، سی او پی او ایل سی او کی چیئرپرسن محترمہ سیڈی ڈینٹن، آئی ایس او کے سیکریٹری جنرل مسٹر سرجیو موجیکا اور آئی ایس او اور مختلف ممالک کی معیاری تنظیموں کے دیگر اعلیٰ عہدیداربھی اس موقع پر موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

5551


(Release ID: 1927875) Visitor Counter : 139