الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
عالمگیر قبولیت کے بارے میں نکسی کے دو روزہ پروگرام میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان میں ڈیجیٹل خلا کو پُر کرنے کے لیے کثیر لسانی انٹرنیٹ کی فراہمی بہت ضروری ہے
Posted On:
27 MAR 2023 8:37PM by PIB Delhi
اہم نکات
- ڈیجیٹل شمولیت کے لیے عالمگیر قبولیت کو فروغ دینے اور اس کی تشہیر کے لیے اس سال ہندوستان پرچم بردار کے طور پر چنا گیا ہے۔
- عالمی سطح پر منائے جانے والے، اس افتتاحی عالمگیر قبولیت کے دن (یواے ڈے) کا مقصد شمولیاتی اور کثیر لسانی انٹرنیٹ کے لیے کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔
- اس دو روزہ پروگرام کا اہتمام الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت کام کرنے والی ایک غیر منافع جاتی کمپنی نیشنل انٹرنیٹ ایکسچینج آف انڈیا (نکسی ) کے ذریعے 27-28 مارچ کو کیا جا رہا ہے۔
عالمگیرقبولیت کے دن کی تقریبات کے لیے ہندوستان کو صحیح جگہ قرار دیتے ہوئے، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری ، جناب بھونیش کمار نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹل خلا کو پُر کرنے کے لیے ایک کثیر لسانی انٹرنیٹ یوزر انٹرفیس فراہم کرایا جانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بات آج عالمگیر قبولیت کے دن کے موقع پر دو روزہ تقریب کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس تقریب کا انعقاد الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے زیراہتمام کام کرنے والی ایک غیر منافع جاتی کمپنی، نیشنل انٹرنیٹ ایکسچینج آف انڈیا (نکسی ) کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔
ستائس اور اٹھائیس مارچ کو منعقد کی جانے والی اس تقریب کا مقصد شمولیاتی اور کثیر لسانی انٹرنیٹ کے لیے باہمی تعاون کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے بھی اس منفرد اقدام کی ستائش کی۔
عالمگیر قبولیت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے، جناب بھونیش کمار نے کہا ’’ ہندوستان بہت سی زبانوں کا گھر ہے، جوکہ 22 سرکاری زبانوں میں ڈومین نام فراہم کرنے میں کامیاب رہا ہے اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ ملک میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بھی اسی ملک میں ہیں لیکن یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ انٹرنیٹ استعمال نہ کرنے والوں میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو انگریزی نہیں بولتے ، اس لئے بان کی روکاوٹ انٹرنیٹ سے استفادہ نہ کر پانے کی اہم وجہ ہے۔ اس وجہ سے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم نہ صرف انٹرنیٹ خدمات فراہم کریں بلکہ مقامی زبانوں میں ای میلز اور ویب سائٹس بھی تیار کریں۔ موجودہ ڈیجیٹل خلا کو پُر کرنے کے لیے کثیر لسانی انٹرنیٹ یوزر انٹرفیس کی فراہمی بہت ضروری ہے۔ عالمگیر قبولیت کے ذریعے، ہم غیر انٹرنیٹ صارفین کے ساتھ جڑ سکتے ہیں اور ملک اور دنیا بھر میں ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دے سکتے ہیں۔‘‘
واضح ر ہے کہ تیزی سے ڈیجیٹل معیشت میں تبدیل ہو نے والے ملک ہندوستان کو اس سال ڈیجیٹل شمولیت کے لیے عالمگیر قبولیت کو فروغ دینے اور اس کی تشہیر کے لیے پرچم بردار کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ تقریب شعور بیدار کرنے، زبان کی رکاوٹوں کو ختم کرنے اور انٹرنیٹ کو ایک بڑی آبادی کے لیے قابل رسائی بنانے اور ہر شہری کو معاشی ترقی کے دائرے میں لانے کے لیے فکر انگیز، بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات شروع کرنے کی اپنی نوعیت کی پہلی کوشش ہے۔
تقریب کے پہلے دن ایڈمان چنگ- بورڈ ڈائریکٹر، آئی سی اے این این ، اجے داتا - چیئر یو اے ایس جی، جیا رونگ لو- نائب صدر اور ایم ڈی ، اے پی اے سی ، آئی سی اے این این ، انیل کمار جین- سی ای او نکسی ، آشا نانگیا- سائنٹسٹ جی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت ، ٹی سنتوش- سائنٹسٹ ’ای‘، انٹرنیٹ گورننس ڈویژن، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، نتن والی - سینئر ڈائریکٹر آف اسٹیک ہولڈر انگیجمنٹ ، آئی سی اے این این اور دیگر معززین نے طلباء، ڈیولپرز، ریسرچرز، کنٹینٹ کریئٹرز ر، شرکاء اور دیگر مہمانوں کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے اے پی اے سی، آئی سی اے این این کے نائب صدر اور ایم ڈی جیا-رونگ لو،نے کہا ’’ یو اے اگلے بلین لوگوں کو آن لائن لانے میں مدد کرنے کے لیے زبان کی رکاوٹوں کو دور کرے گی۔ ہمیں صنعت خصوصی طور پر ہندوستانی ٹیک کمپنیوں میں مختلف رسم الخط میں ڈومین ناموں کو قبول کرنے کے لیے بیداری بڑھانے کے واسطے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ کثیر لسانی انٹرنیٹ کے لیے ہندوستان کے ویژن کو عملی جامہ پہنایا جائے گا اور اس طرح دنیا کے لیے کامیابی کی ایک داستان رقم کی جائے گی۔
تقریب کے پہلے دن متعلقہ اور اہم موضوعات جیسے ’عالمگیر قبولیت کا تعارف‘، ’اپنی ویب سائٹ کو عالمگیر قبولیت کے موافق بنانا: آئندہ لائحہ عمل ‘، ’ہندوستان میں عالمگیر قبولیت کا کام‘، ’ ہندوستان میں کثیر الثقافتی معاشرے کے لیے یو اے کی اہمیت‘اور دیگر پر دلچسپ اجلاسوں اور ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
عالمگیر قبولیت کا مطلب ہے ایک تکنیکی ماحول بنانا تاکہ کمپیوٹنگ آلات، آپریٹنگ سسٹم، براؤزرز، سوشل میڈیا یا ای کامرس کو انگریزی کے علاوہ مقامی زبان میں ہدایات قبول کرنے کے قابل بنایا جاسکے اور اسکرپٹ، زبان یا کریکٹر کی لمبائی سے قطع نظر درست ڈومین ناموں اور ای میل پتوں کو یقینی بنایا جائے ۔ ہندوستان نے جلد ہی ایک ٹریلین امریکی ڈالر ک ڈیجیٹل معیشت بن جانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور ملک کے لیے یو اے کے ساتھ ڈیجیٹل شمولیت کا دائرہ وسیع کرنا ضروری ہے۔ اسے حاصل کرنے سے یہ یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ ہر ہندوستانی کے پاس کسی بھی زبان میں ڈومین نام اور ای میل ایڈریس کا انتخاب کرکے انٹرنیٹ کی مکمل سماجی اور اقتصادی طاقت کا تجربہ کرنے کی صلاحیت ہے جو ان کے مفادات، کاروبار، ثقافت، زبان اور رسم الخط سے مطابقت رکھتے ہوں۔
اٹھائیس مارچ کو عالمی سطح پر منائے جانے والے اس افتتاحی یو اے ڈے کا اہتمام یو اے ایس جی اور آئی سی اے این این کی طرف سے کیا جا رہا ہے اور اس کا مقصد اعلی تکنیکی اور لسانی کمیونٹیز، کمپنیوں، حکومتوں اور ڈی این ایس انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنا اور ان کو متحرک کرنا ہے تاکہ یو اے کے فوائد کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔ ان کے سسٹمز یو اے کے موافق ہوں۔ اطلاعات کے مطابق پہلے عالمی یو اے ڈے کی تقریبات میں 50 سے زیادہ ممالک شرکت کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔
U- 5203
(Release ID: 1924689)
Visitor Counter : 119