کامرس اور صنعت کی وزارتہ
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے اگلے 25 سال میں ہندوستان کی 10 گنا سے زیادہ ترقی کی صلاحیت پر زور دیا
تجارت، ٹیکنالوجی، سیاحت اور ذہانت کے 4 ٹیز پر توجہ: جناب گوئل
جناب پیوش گوئل نے بلجیم صنعتوں کی فیڈریشن کے ساتھ کاروباری میٹنگ میں کلیدی خطاب کیا
Posted On:
16 MAY 2023 12:17PM by PIB Delhi
ہندوستانی یوروپی یونین کی تجارت اور ٹیکنالوجی کونسل (ٹی ٹی ٹی) کی پہلی وزارتی میٹنگ میں شرکت کرنے کی غرض سے برسلز کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران کامرس اور صنعت، ٹیکسائل، صارفین کے امور اور خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل کو بلجیم میں صنعتوں کی فیڈریشن کی جانب سے منعقدہ کاروباری میٹنگ میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ یہ میٹنگ فیڈریشن کے دفتر میں ہوئی جہاں وزیر موصوف نے کلیدی خطبہ دیا۔
میٹنگ میں ہندوستانی کاروباری وفد کے 6 ارکان کے ساتھ بلجیم کے 28 سے زیادہ کاروباری وفود نے شرکت کی۔ بلجیم میں صنعتوں کی فیڈریشن کے صدر نے استقبالیہ تقریب کی اور اس میں بلجیم میں صنعتوں کی فیڈریشن کے سی ای او جناب پیٹر ٹمرمینس نے شرکت کی۔ اپنے کلیدی خطبے میں جناب گوئل نے اگلے 25 سال میں ہندوستان کی 10 گنا سے زیادہ ترقی کی صلاحیت پر زور دیا جس سے اس کی سب سے تیز ابھرتی ہوئی بڑی معیشت کے طور پر حیثیت قائم ہوسکے گی۔ انھوں نے 4 ٹیز یعنی تجارت، ٹیکنالوجی، سیاحت اور ذہانت پر توجہ مرکوز کیے جانے پر زور دیا اور پائیداریت اور قابل تجدید توانائی کے لیے اب اپنی آرزومند مشن کا اظہار کیا، جس کا ثبوت پروگرام سے 9 سال قبل، 2021 میں پیرس کے اہداف حاصل کرنے میں اس کی کارکردگی سے ملتا ہے۔
اس کے بعد گول میز بات چیت ہوئی جس میں بلجیم کی صنعتوں نے اپنی اسناد پیش کیں جو ہندوستان میں موجود ہیں اور کام کر رہی ہیں، اسی طرح بلجیم میں موجود ہندوستانی اور غیر ملکی کمپنیوں نے اپنی اپنی اسناد پیش کیں اور میٹنگ کے دوران موجود کاروباری تنظیموں کی طرف سے رائے پیش کی گئی۔ گول میزمذاکرات کے دوران جن امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں ٹیرف اور ڈیوٹیز، آئی پی آر کا تحفظ، سرمایہ کاری، فضلے کے بندوبست کے شعبے میں ضوابط کی ضرورت، ریگولیٹری تعمیل کو کم کرنا، زیرو کاربن ٹیکنالوجی اور گرین فنانسنگ آف شور ونڈ سسٹم وغیرہ شامل ہیں۔
گول میز مذاکرات کے جواب میں جناب گوئل نے کہا کہ ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں، دونوں کے لیے ایک لیویل پلے انگ فیلڈ ضروری ہے۔ وہ اِس موقع پر آب وہوا میں تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز پر خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان گیسوں کے قطعی اخراج کے اہداف کے حصول کے تئیں عہد بستہ ہے اور سبھی متعلقہ لوگوں کی طرف سے بامعنی تعاون ہونا چاہئے اور سبھی ممالک پیرس سمجھوتے کے تحت کئے گئے وعدوں پر قائم رہیں۔ انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہندوستان اور یوروپی یونین کی تجارتی ٹیکنالوجی کونسل کامیکنزم ان چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم کے طور پر ابھر سکتا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہاکہ ہندوستان اوریوروپی یونین کی ڈبلیو ٹی او امور کے معاملے میں بہت سی مشترکہ تشویش ہیں، جہاں ان کی پوزیشنیں کافی حد تک ایک جیسی ہیں، لہٰذا اپنی اپنی مشترکہ کوششوں کے ذریعے وہ آئندہ ڈبلیو ٹی او کی وزارتی کانفرنس میں اتفاق رائے پر مبنی حل تلاش کرنے کے لیے مشترکہ طور پر تعاون دے سکتے ہیں۔
****
ش ح۔ح ا ۔ را
U No : 5174
(Release ID: 1924421)
Visitor Counter : 151