جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے سولر فوٹو وولٹک ماڈیولز کے لیے ماڈلز اور مینوفیکچررز کی منظور شدہ فہرست میں بڑی اصلاحات کا اعلان کیا


درخواست کی فیس میں 80 فیصد کی کمی؛ معائنے کی فیس 70 فیصد تک کم کر دی گئی۔ اے ایل ایل ایم لسٹنگ کی میعاد 2 سے بڑھا کر 4 سال کر دی گئی

سولر فوٹو وولٹک ماڈیول کے لیے اے ایل ایل ایم میں تبدیلیوں کا مقصد اعلیٰ مانگ کو پورا کرنے کے لیے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانا ہے: نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے سکریٹری جناب بی ایس بھلا

Posted On: 15 MAY 2023 3:38PM by PIB Delhi

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے سولر فوٹو وولٹک ماڈیولز کے لیے اپنے اے ایل ایم ایم میکانزم میں متعدد اصلاحات کی ہیں۔ ان اصلاحات کا مقصد بنیادی طور پر سولر پی وی مینوفیکچررز کی لاگت کو کم کرنا، اندراج کے لیے درخواست کے درمیان وقت کے ساتھ ساتھ عمل آوری کا بوجھ اور پورے اے ایل ایل ایم عمل میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانا ہے۔

 

اہم اصلاحات میں شامل ہیں:

(اے)   درخواست کی فیس میں 80 فیصد کی کمی۔

(بی) معائنے کی فیس میں خاطر خواہ کمی، بعض معاملات میں 70 فیصد تک کمی کے ساتھ۔

(سی)   اے ایل ایل ایم میں اضافی ماڈلز کے اندراج کی صورت میں فیکٹری معائنہ سے استثنیٰ جو درخواست دہندہ کے ذریعہ پہلے سے اندراج شدہ ماڈلز سے ملتے جلتے ہیں، لیکن کم ویٹج رکھتے ہیں۔

(ڈی)    مینوفیکچررز کو فیکٹری کے معائنے سے پہلے اپنی درخواستیں واپس لینے کی اجازت دینا، درخواست کی فیس کے 90 فیصد کی واپسی کے ساتھ۔

(ای)    اے ایل ایل ایم اندراج کی میعاد میں 2 سال سے 4 سال تک کا اضافہ۔

(ایف)  بی آئی ایس رجسٹریشن کی وصولی کے 7 دنوں کے اندر اے ایل ایل ایم میں عارضی اندراج کی گرانٹ اور فیکٹری کے اندراج اور حتمی اندراج کے لیے دو ماہ کی وقت کی حد، اس میں ناکامی پر اندراج سمجھا جاتا ہے۔

 

(جی)   تمام مستقبل کی اے ایل ایل ایم درخواستوں کے ساتھ درخواستوں کی اسکین شدہ کاپی اور اے ایل ایل ایم  درخواستوں کی پروسیسنگ ہارڈ کاپیوں کے جمع ہونے کا انتظار کیے بغیر شروع ہو جائے گی، جسے بعد میں جمع کیا جاسکتا ہے۔

(ایچ)   اے ایل ایم ایم میں اندراج کے لیے درج ذیل اختتامی استعمال کے زمرے کے لحاظ سے کم از کم ماڈیول کارکردگی کی حدوں کا تعارف:

  • یوٹیلٹی/ گرڈ اسکیل پاور پلانٹس: 20.00 فیصد
  • چھت اور سولر پمپنگ: 19.50 فیصد
  • سولر لائٹنگ: 19.00 فیصد

تبدیلیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے جناب بی ایس بھلا، سکریٹری، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے کہا کہ فوٹو وولٹک ماڈیولز کے لیے اے ایل ایم ایم میں تبدیلیاں، کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھا دے گی اور موجودہ اور مستقبل کے لیے سولر فوٹو وولٹک ماڈیولز کی گھریلو پیداوار کو بڑھانے میں مدد کرے گی۔ جناب بھلا نے کہا کہ ‘‘پی ایل آئی اسکیم کے نتیجے میں نہ صرف سولر ماڈیولز کی گھریلو مینوفیکچرنگ کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ہندوستان میں ویلیو چین کا عمودی انضمام بھی ہوا ہے۔ ہم نے اگلے 5 سالوں کے لیے ہر سال 50 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی بولیوں کو مدعو کرنے کا پہلے ہی اعلان کردیا ہے۔ اس میں 40 گیگا واٹ شمسی توانائی کی صلاحیت شامل ہے۔ بولی کے عمل کا مقصد پیدا ہونے والی طلب کی نشاندہی کرتے ہوئے ملک میں قابل تجدید توانائی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو تقویت فراہم کرنا ہے۔ اے ایل ایل ایم چارجز اور ضوابط میں نرمی اس سمت میں ایک قدم ہے۔ کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانا، تعمیل کے بوجھ کو کم کرنا اور اے ایل ایل ایم کے تحت فہرست سازی کے مختلف عملوں میں لگنے والے چارجز کو کم کرنا ہے’’۔

اے ایل ایل ایم کا پس منظر

(1)۔ چونکہ سولر پی وی پاور کی تنصیبات 25 سال کی مدت کے لیے قائم کی جاتی ہیں اور پلانٹس میں استعمال ہونے والے سولر پی وی سیلز اور ماڈیولز کو طویل مدتی وارنٹی کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایسی مصنوعات درحقیقت ان یونٹس میں بنائی گئی ہیں جن میں پیداوار کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ کچھ یونٹس شمسی خلیوں اور ماڈیولز کی پیداوار کا دعویٰ کریں جو کہیں اور تیار یا بنائے جائیں۔ صارفین کے مفادات کے تحفظ اور ملک کی وسیع تر توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پروڈیوسر کی قابل اعتمادی ضروری ہے۔

(2)۔ اسی مناسبت سے نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے 2 جنوری 2019 کو ‘‘سولر فوٹوولٹک ماڈیولز کے منظور شدہ ماڈلز اور مینوفیکچررز (لازمی رجسٹریشن کی ضرورت) آرڈر، 2019’’ جاری کیا۔

(3)۔ اے ایل ایل ایم آرڈر میں کہا گیا ہے کہ اے ایل ایل ایم لسٹ-1 پر مشتمل ہوگا، جس میں سولر پی وی ماڈیولز اور لسٹ-2 کے ماڈلز اور مینوفیکچررز، سولر پی وی سیلز کے ماڈلز اور مینوفیکچررز کی وضاحت ہوگی۔ سولر پی وی ماڈیولز کے لیے پہلی اے ایل ایل ایم فہرست 10.03.2021 کو جاری کی گئی تھی۔ سولر پی وی سیلز کے لیے اے ایل ایل ایم فہرست ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہے۔

(4)۔ اے ایل ایل ایم لسٹ-I (سولر پی وی ماڈیولز کے) میں شامل صرف ماڈلز اور مینوفیکچررز ہی سرکاری پروجیکٹس/حکومت کی مدد سے چلنے والے پروجیکٹس/سرکاری اسکیموں اور پروگراموں کے تحت پروجیکٹس/اوپن ایکسیس/نیٹ میٹرنگ پروجیکٹس میں استعمال کے اہل ہیں، بشمول ملک میں نصب بجلی ایکٹ 2003 کے سیکشن 63 اور اس میں ترمیم کے تحت مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کے تحت حکومت کو بجلی کی فروخت کے لیے بنائے گئے منصوبے۔ لفظ ‘‘حکومت’’ میں مرکزی حکومت، ریاستی حکومتیں، مرکزی پبلک سیکٹر انٹرپرائزز، اسٹیٹ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور مرکزی اور ریاستی تنظیمیں/خود مختار ادارے شامل ہیں۔

(5)۔ تاہم 10.03.2023 سے اے ایل ایل ایم آرڈر کو ایک مالی سال یعنی مالی سال 2023-24 کے لیے التواء میں رکھا گیا ہے۔ اس طرح، 31.03.2024 تک شروع ہونے والے منصوبوں کو اے ایل ایل ایم سے سولر پی وی ماڈیولز کی خریداری کی ضرورت سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

(6)۔ آج تک اے ایل ایل ایم فہرست 91 ماڈیول مینوفیکچرنگ سہولیات پر مشتمل ہے (تمام گھریلو) ان کی مجموعی سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ کی صلاحیت 22,389 میگاواٹ سالانہ ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 5141)



(Release ID: 1924361) Visitor Counter : 109