وزارات ثقافت
بھوبنیشور میں جی 20 ثقافتی ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کے دوسرے اجلاس میں غور و خوض شروع
مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی اور جناب نتیا نند رائے نے افتتاحی اجلاس کو خوش آمدید کہا
ثقافت عالمی پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہے: جناب جی کشن ریڈی
جی 20 نظام کے اندر ثقافتی کام کے سلسلے کو مضبوطی سے مربوط کرنے اور اس میں شامل کرنے کی ذمہ داری ہندوستان پر ہے: جناب جی کشن ریڈی
ثقافت ملکوں اور برادریوں کے درمیان تعلقات کو برقرار رکھنے کی کلید ہے، افہام و تفہیم میں اضافہ اور مستقل اور جامع مستقبل کی تخلیق: جناب نتیا نند رائے
Posted On:
15 MAY 2023 1:26PM by PIB Delhi
جی 20 ثقافتی ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ میں وفد سطح کی بات چیت آج بھوبنیشور، اڈیشہ میں شروع ہوئی۔ ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی اور امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے میٹنگ کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔
مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ ‘‘ثقافت عالمی پالیسی سازی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، کیونکہ یہ عصری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ جامع اور پائیدار حل کی طرف لے جاتی ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘اس روشنی میں جی20 ثقافتی ورکنگ گروپ تعاون کو فروغ دینے اور اراکین کے درمیان مکالمے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہم ثقافتی مکالمے کو فروغ دینے، مشترکہ سیکھنے کی حوصلہ افزائی کرنے اور اراکین کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہر قوم کے منفرد ثقافتی سیاق و سباق اور ورثے کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے پرعزم ہیں’’۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ایک اجتماعی وژن پر عمل کرتے ہوئے ہمارا مقصد ایک زیادہ منصفانہ اور ثقافتی طور پر آگاہی والے عالمی پالیسی منظر نامے کی تخلیق کرنا ہے جو ثقافتی تنوع کی بے پناہ قدر کو تسلیم کرتا ہو، سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے، بین ثقافتی مکالمے کو فروغ دینے اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں ثقافت کے کردار سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘‘واسودھیو کٹم بکم (دنیا ایک خاندان ہے) کا قدیم ہندوستانی فلسفہ تنوع میں اتحاد کے تصور سے خوبصورتی سے جڑتا ہے، کیونکہ یہ اس خیال کو فروغ دیتا ہے کہ ثقافت، مذہب، زبان یا نسل میں ہمارے اختلافات کے باوجود ہم سب ایک ہیں۔ ایک عالمی خاندان کا حصہ ہیں’’۔
ثقافتی تبادلے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ مقامی معیشتوں کو فروغ دیکر، ثقافتی ورثے کے تحفظ اور کمیونٹی کی ترقی میں مدد دے کر پائیدار ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم سابقہ صدارتوں کی بنیاد پر استوار کریں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ثقافت جی20 کے ایجنڈے میں کلیدی توجہ بنائے۔
جناب جی کشن ریڈی نے مزید کہا کہ مقامی روایات اور علم، ماحول کی دیکھ بھال اور وسائل کو دانشمندی کے ساتھ استعمال کرنے کی تعلیم دے سکتے ہیں۔ ‘‘وہ لوگ جو کئی سالوں سے فطرت کے قریب رہتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ ماحول کے ساتھ توازن میں رہنا کتنا ضروری ہے۔ اپنے علم اور طریقوں کو جدید پائیدار ترقی کی حکمت عملی میں شامل کرکے ہم ایک زیادہ لچکدار اور پائیدار مستقبل بنا سکتے ہیں’’۔
کرہ ارض کے حامی معاشرے کی تشکیل میں ثقافت کو ایک اہم جزو کے طور پر اہمیت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جی20 کلچر ورکنگ گروپ ثقافت کو عالمی پالیسی سازی کے مرکز میں رکھنے کی موجودہ کوششوں کو نمایاں طور پر آگے بڑھا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘اس مقصد کے لیے کام کرنے سے ہم ایک زیادہ جامع، مساوی اور ماحول دوست عالمی برادری کو فروغ دے سکتے ہیں’’۔
مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے ہندوستان کی جی- 20 صدارت کے ساتھ ‘‘امرت کال’’ کے سفر کے آغاز پر روشنی ڈالی اور کہا کہ جب ملک اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرلے گا تب خود کو ایک مستقبل پر مرکوز، خوشحال، جامع اور ترقی یافتہ ملک بنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
کسی بھی پہلی دنیا یا تیسری دنیا کے بجائے صرف ایک دنیا کے وزیر اعظم کے وژن کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان ایک بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے پوری دنیا کی اجتماعی کوشش کا تصور کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ میٹنگ صرف ایک سفارتی میٹنگ نہیں ہے، بلکہ ہندوستان کی ایک نئی ذمہ داری ہے- ایک ایسا ملک جس نے پوری دنیا میں غیر متوقع طور پر دریافت کیا ہے کہ اسے جانا اور سمجھا جائے’’۔
ہندوستان کی گوناگونیت کو متحد کرنے اور تعاون پر مبنی طاقت پر زور دیتے ہوئے جناب رائے نے کہا کہ جی- 20 ثقافتی ورکنگ گروپ کے رکن کی حیثیت سے ہندوستان کے پاس ثقافت کی تبدیلی کی طاقت کو بروئے کار لانے کا منفرد موقع اور ذمہ داری ہے۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ثقافت کی وزارت کے سکریٹری، جناب گووند موہن نے جی- 20 کے موضوعات کو عالمی سطح پر سب کے لیے ایک منصفانہ اور مساوی ترقی کے لیے ایک طاقتور پیغام کے طور پر بیان کیا۔
جی 20 ممبران، مہمان ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین نے دو ترجیحی شعبوں پر بحث میں حصہ لیا جیسا کہ سی ڈبلیو جی نے آج تین اجلاسوں میں بیان کیا ہے۔
ان کے دورے کے دوران مندوبین کے لیے ثقافتی تجربات کا ایک مجموعہ تیار کیا گیا ہے۔ ان میں کونارک سن ٹیمپل، یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی جگہ، اور ادے گری غاروں جیسے ورثے کے مقامات کا دورہ شامل ہے۔ مندوبین ریاست اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والے خصوصی رقص کا بھی تجربہ کریں گے جیسے کہ قبائلی (سنگاری)، سمبل پوری، اوڈیسی اور گوٹی پوا رقص۔
جی 20 کلچر ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر بھونیشور، اڈیشہ میں واقع کلا بھومی - اوڈیشہ کرافٹس میوزیم میں ‘سسٹن: دی کرافٹ آئیڈیم’ کے عنوان سے ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے۔ نمائش کا تھیم کلچر ورکنگ گروپ کی طرف سے بیان کردہ دوسری ترجیح پر توجہ مرکوز کرتا ہے – ‘ایک پائیدار مستقبل کے لیے زندہ ورثے کو استعمال کرنا’۔ یہ نمائش 16 سے 22 مئی 2023 تک عوام کے لیے کھلی رہے گی۔
کلچر ورکنگ گروپ جی20 ممبران، مہمان ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین کے ساتھ گہرائی سے بات چیت کے ایک جامع عمل کے ذریعے کام کر رہا ہے۔ ان مباحثوں کا مقصد باہمی تعاون کے لیے اہم شعبوں کی نشاندہی کرنا، پائیدار ترقی کے لیے ٹھوس سفارشات اور بہترین طریقوں کو مزید تیار کرنا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 5139)
(Release ID: 1924301)
Visitor Counter : 145