سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

’’معذور افراد کے حقوق ایکٹ 2016‘‘کے التزامات کے نفاذ کے لئے ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے سیکریٹری نے ریزینڈنٹ کمشنر اور تمام ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی


سیکریٹری نے پی ڈبلیو ڈی ایس کے لئے رُکاوٹ سے پاک ماحول کی اہمیت، آئی سی ٹی ہنرمندی کی ترقی ؍کاروباری تربیت ، بریل پریس کو بڑھاوا دینے کی ضرورت پر زور دیا

حکومت ہند کے ’’ہنرمندی پر قومی ایکشن پلان‘‘پروگرام کے تحت معذور افراد کی ہنرمندانہ تربیت پر ڈی ڈی جی کا اصرار

Posted On: 09 MAY 2023 3:54PM by PIB Delhi

معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای  پی ڈبلیو ڈی) کے سیکریٹری جناب راجیش اگروال کی اہل رہنمائی میں ’’معذور افراد کےاختیارات ایکٹ 2016‘‘کے التزامات کو نافذ کرنے اور معذور افراد کو بااختیار بنانے کے لئےاصلاحات کے ایک سلسلے کی شروعا ت کی گئی ہے۔ اسی سلسلے کی پہل کے لئے جناب راجیش اگروال کی صدارت میں ریزیڈنٹ کمشنروں اور تمام ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔

تقریب کا آغاز ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے سیکریٹری کے ذریعے استقبالیہ خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے معذور افراد کو بااختیار بنانے اور دیگر لوگوں کے ساتھ ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے محکمے کے ذریعے چلائے جانے والے مختلف پروگرام ؍اسکیموں پر روشنی ڈالی۔اس کے علاوہ پی ڈبلیو ڈی ایس کے لئے بلارُکاوٹ ماحول ، مواصلاتی سسٹم، بنیادی ڈھانچہ اور ٹرانسپورٹ نظام، وقت پر مداخلت اور ابتدائی علاج مرکز ، جس میں والدین کی صلاح بھی شامل ہو، اعلیٰ تعلیمی اداروں اور سرکاری نوکریوں میں ریزرویشن، ہنرمندی ترقی؍کاروباری تربیت ، تمام تعلیمی اور بیداری لانے والی مصنوعات کی تمام زبانوں میں دستیابی اور بریل پریس کی حوصلہ افزائی پر بھی زو ردیا گیا۔

معذور افراد باز آبادکاری محکمہ (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی)کے جوائنٹ سیکریٹری جناب راجیو شرما نے ڈی ڈی آر ایس، اے آئی سی، سی ڈی ای آئی سی سے متعلق اسکیموں پر روشنی ڈالتے ہوئے ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی سرگرم شراکت داری پر زور دیا، تاکہ ان اسکیموں کو زمینی طورپر کامیاب بنانے میں معاونت ہو۔

ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل جناب کشور بی سوروادے نے حکومت ہند کی اہم اسکیم ’’ہنرمندی پر قومی ایکشن پلان‘‘کے توسط سے معذور افراد کی ہنرمندانہ تربیت پر توجہ مرکوز کیا ہے۔ اس کوشش میں محکمے نے حال ہی میں دوارکا نئی دہلی میں این آئی ایس ڈی میں واقع قومی سطحی اسٹیک ہولڈر مشاورتی پروگرام منعقد کیا تھا۔

محترمہ میناکماری شرما ، ڈپٹی سیکریٹری نے بریل پریس کے رول اور بریل پریس اسکیم کے تحت ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو دی جانے والی مالی امداد کے بارے میں اقتصار میں بتایا اور ریاستی سرکار کے نمائندے سے نوڈل ایجنسی یعنی این آئی ای پی وی ڈی کے توسط سے آنکھوں سے محروم معذور افراد کے لئے بریل کتابوں اور دوسری تعلیمی اشیاء کی اشاعت کے لئے اپنی تجویز بھیجنے کی گزارش کی۔

ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے انڈر سیکریٹری جناب امت شریواستو نے شرکاء کو راشٹریہ ندھی کی نئی اِکائی کے بارے میں مطلع کیا، جس کے تحت ریاست اور مرکز کے زیر انتطام ریاست ، جیسے گوا میں جنوری 2023 میں منعقد پرپل فیسٹ جیسے واقعات کے لئے مالی امداد کی غرض سے درخواست کرسکتے ہیں۔ یہ بھی مطلع کیا گیا کہ محکمہ این آئی ای پی وی ڈی دہرادون کے ساتھ مختلف اسیکموں کے بارے میں معلومات کی تشہیر کے لئے ریڈیوانٹرویو نشر کررہا ہے۔ انہوں نے ریاستوں سے گزارش کی کہ وہ اِن انٹر ویو کا مقامی زبانوں میں ترجمہ کریں اور مختلف سوشول میڈیا پلیٹ فارم کے توسط سے زیادہ سے زیادہ مشتہر کریں۔

مسز سیجل پوار نے سپریم کورٹ میں چل رہے معاملوں جیسے سیما گرجا بنام بھارت سرکار اور دیگر اور گورو کمار بنسل بنام بھارت سرکار اور دیگر میں ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ذریعے معذور افراد کے اختیارات ایکٹ 2016 کے نفاذ کے بارے میں گفتگو کی۔ سپریم کورٹ نے آن لائن ڈیش بورڈ بنانے کے لئے احکامات دیئے ہیں، جس میں تمام ریاست؍ مرکز کے زیر انتظام ریاسٹ کو آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ 2016 کی حصولیابیوں کی عمل آوری کی صورتحال حقیقی وقت پر آدھار پر اَپ لوڈ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بات بھی ذہن نشین کرائی کہ جس میں تمام ریاست ؍مرکز  کے زیر انتظام ریاست ایک فریق ہیں اور سپریم کور ٹ کی ہدایت ہے کہ ریاست ؍مرکز  کے زیر انتظام ریاستیں آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ 2016 کے التزامات پر عمل کریں۔ انہوں نے یہ بات بھی ذہن نشین کرائی کہ محکمے کے ذریعے ’’منو آشرے‘‘ڈیش بورڈ تیار کیا گیا ہے، جس کے ذریعے ملک میں دماغی صحت کے اداروں، باز آبادکاری گھر کی تفصیل کو جٹانے کے لئے ذمہ دار ریاستوں کو وقت وقت پر معلومات اَپ لوڈ کرنی ہوتی ہے۔

اس کے بعد اسٹیٹ ریزینڈنٹ کمشنروں؍نمائندوں کے مشورے اور بات چیت کے لئے فورم کو کھولا گیا۔شرکاء نے محکمے کی اسکیموں سے متعلق سوال کئے، جن پر وضاحت دی گئی۔ شرکاء نے بھی یوڈی آئی ڈی، قومی فنڈ اور دیگر اسکیموں سے متعلق مختلف مشورے دیئے جو اس طرح ہیں:

  1. معذور افراد کو مجموعی طور پر بااختیار بنانے کے لئے ایک مکمل نظریے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی اداروں میں ریزرویشن  ہی کافی نہیں ہوگا، نجی سیکٹر میں کاروباری تربیت ، صلاحیت سازی وغیرہ میں بھی پہل کی جانی چاہئے۔
  2. نجی سیکٹر کے رول کو بڑھایا  اور مؤثر بنایا جاسکتا ہے۔
  3. معذور افراد کے لئے دستیاب پروگرام لوگوں تک پہنچے ، اس کے لئے محکمے کو ایک برانڈ امبیسڈر کی ضرورت ہے۔
  4. تمام پروگراموں کے کامیاب نفاذ کے لئے معذوروں سے متعلق ایک مخصوص ڈاٹا بیس کی تیاری ضروری ۔
  5. مصنوعی ذہانت کا استعمال۔
  6. مستفدین کی شناخت کرنے کے لئے زمینی کارکن ، آشاکارکن، آنگن واڑی کارکن کی حوصلہ افزائی۔

یہ میٹنگ ایک انوکھی پہل تھی، کیونکہ پہلی بار ریزیڈنٹ کمشنروں کو محکمے کے ساتھ مکالمے کے عمل میں شامل کیا گیا، جو ملک بھر میں مرکزی سرکار کی پہل کے تحت عمل آوری پر اہم اثر ڈالنے کے امکانات رکھتے ہیں۔

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 4944)



(Release ID: 1922903) Visitor Counter : 100