وزارت سیاحت

وزارت سیاحت نے ‘‘مشن موڈ میں سیاحت’’ کو فروغ دینے کے لیے دو روزہ چنتن شیویر کا اہتمام کیا


ہندوستان کے سیاحت کے مستقبل کے لیے مشترکہ وژن کے متعارف کرانے کا یہ سب سے زیادہ مناسب لمحہ ہے، جو ہندوستان کو سب سے زیادہ مطلوبہ سیاحتی مقام بنانے کے لیے اگلے 25 برسوں کے دوران  آگے بڑھنے کے لیے راستے کی رہنمائی کرتا ہے: جناب جی کے ریڈی

Posted On: 29 MAR 2023 4:45PM by PIB Delhi

’’مشن موڈ میں سیاحت‘‘ کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی پر غور کرنے، نظریہ سازی کرنے اور  اور اس کو تیار کرنے کے لیے، وزارت سیاحت نے 28 مارچ اور 29 مارچ کو نئی دہلی میں دو روزہ چنتن شیویر کا انعقاد کیا جس میں تمام ریاستوں، صنعتی انجمنوں اور صنعت کے رہنماؤں نے حصہ لیا۔

پہلے دن کی بات چیت کا ایجنڈا وزیر سیاحت، ثقافت اور  شمال مشرقی خطے کی  ترقی کا محکمہ  جناب جی کشن ریڈی نے ترتیب دیا تھا۔ انہوں نے سماجی و اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے سیاحت کو ایک وسیلے کے طور پر استعمال کرنے کے حکومت کے وژن کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے سیاحت کے مستقبل کے لئے مشترکہ وژن کی نقاب کشائی کرنے کا یہ سب سے زیادہ مناسب لمحہ ہے، جو اگلے 25 برسوں کے لئے اپنے راستے کا تعین  کرتا ہے تاکہ ہندوستان کو دنیا میں سب سے زیادہ مطلوب سیاحتی مقام کے طور پر پیش کیا  جا سکے جب ہندوستان 2047 میں آزادی کے 100 سال کا جشن منائے گا۔ انہوں نے مشن موڈ میں سیاحت کو فروغ دینے کے تین اہم ستونوں کی طرف اشارہ کیا - ریاستوں کی فعال شرکت، سرکاری پروگراموں کا اتحاد اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑا قدم ریاستوں کو ان کی سیاحت کی صلاحیت کو فروغ دینے میں رہنمائی فراہم کرنے کے لیے قومی حکمت عملی اور ماڈل تیار کرنا ہے۔ وزارت نے حال ہی میں سیاحت کے مختلف شعبوں جیسے کہ دیہی سیاحت، مہم پسندانہ سیاحت ، ایم آئی سی ای  سیاحت ،  ماحولیاتی سیاحت ، میڈیکل  سیاحت ، پائیدار سیاحت کی ترقی کے لیے قومی حکمت عملی تیار کی ہے۔

جناب  اروند سنگھ، سکریٹری، سیاحت کی وزارت، حکومت ہند نے کہا کہ 02 روزہ چنتن شیویر تمام متعلقہ فریقوں  کو نتیجہ خیز بات چیت کرنے اور ملک بھر میں اپنائے جانے والے اچھے طریقوں کو شیئر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا اور تکنیکی  اقدمات   سے متعلق منفرد خیالات کا اشتراک کرنے کا ایک مرحلہ فراہم کرے گا، جن میں سیاحت کا شعبہ، سیاحت میں پائیداری اور ذمہ دارانہ سفر شامل ہیں، جس کا مقصد سیاحت کے فوائد کو نچلی سطح کے افراد تک پہنچانا ہے۔

بات چیت کے پہلے دن کے ایجنڈے کو 6 سیشنوں میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں حیرت انگیز بھارت  @100 - مرکزی حکومت، ریاستوں اور صنعت کا مشترکہ نقطہ نظر، پالیسی بینچ مارکنگ اور کاروبار کرنے میں آسانی، سرمایہ کاری کے قابل پروجیکٹس اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ‘‘عالمی بہترین طرز عمل اور یو این ڈبلیو ٹی او  کی طرف سے سیاحت کی سرمایہ کاری کے لیے استعداد کار میں اضافہ، ایم آئی سی ای  ٹورازم اور ویڈنگ ٹورازم کی ترقی اور سیاحت کے شعبے میں جدت اور ڈیجیٹلائزیشن اور اسٹارٹ اپ شامل ہیں۔ کچھ اہم مقررین صنعت کے شراکت داروں  کے نمائندے تھے، یعنی ایف اے آئی ٹی ایچ ، انڈیا کنونشن پروموشن بیورو (آئی سی پی بی) کے ساتھ ساتھ عالمی تنظیموں جیسے ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن (یو این ڈبلیو ٹی او)  اور ریاستی حکومتوں سے تعلق رکھنے والے۔  یو این ڈبلیو ٹی او نے تنظیمی،  جاذبیت اور فروغ کی حکمت عملی پر یو این ڈبلیو ٹی او فریم ورک کے ذریعے سیاحت کی سرمایہ کاری کی حکمت عملی(ٹی آئی ایس) کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا جو سرمایہ کاری کی ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کے لیے ایک منظم نقطہ نظر فراہم کرے گا جس میں سیاحت کی صنعت میں ترقی، اور فنانسنگ کے اختیارات کی دستیابی کے لیے مقامی کاروباری ماحول جیسے عوامل کو مدنظر رکھا جائے گا ۔

ریاست راجستھان نے سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ اس سے صنعت کو حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں ایک جامع ری پریزنٹیشن پیشکش کی۔

مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ کی ریاستی حکومت نے سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاری  کئے جانےکے قابل پروجیکٹوں کی نمائش کی۔ مرکز کے زیرانتظام علاقے  لکشدیپ جزائر نے بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے کامیاب صورتحال کے مطالعات   کا اشتراک کیا۔ ایم آئی سی ای سیکٹر کے ساتھ ساتھ ازدواجی  پسندیدہ مقام  کے شعبے  کی اہمیت کے پیش نظر، ملک میں ایم آئی سی ای   سیاحت  اور  ازدواجی سیاحت  کی ترقی کے لیے مختلف پالیسیوں، اقدامات اور حکمت عملیوں پر غور و خوض کے لیے دو مخصوص حصوں پر مشتمل  ایک الگ سیشن رکھا گیا۔ ایم آئی سی ای  سیاحت،   موسم  سے مطابقت  قائم رکھتے ہوئے  اس مقام کے لئے  زیادہ آمدنی اور سال بھر کا کاروبار فراہم کرتی  ہے۔  اسی کے ساتھ ساتھ ، ایم آئی سی ای  کو اپنے ماحولیاتی نظام  کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ کوئی منزل ایم آئی سی ای منزل کے طور پر کامیاب ہو سکے۔ شادی  بیاہ کے مقامات بھی ہندوستان میں تیزی سے اُبھرتے ہوئے مقامات ہیں۔

ریاست تلنگانہ نے دکھایا کہ کس طرح ریاست تلنگانہ میں ایم آئی سی  ای  سیاحت کو  مقصد کے لئے وقف  حیدرآباد کنونشن وزیٹرس بیورو کے ذریعے ترقی اور فروغ دیا جا رہا ہے۔

تقریب کے دوران، سیاحت کی وزارت نے ریاستوں کو سودیش درشن اسکیم کے تحت چھ بڑے زمروں میں ان کی طرف سے اختیار کئے جانے والے بہترین طریقوں کو تسلیم کرنے پر بھی مبارکباد دی۔

حکومت نے حال ہی میں ریاستوں کی فعال شراکت اور سرکاری اسکیموں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے اتحاد کے ساتھ مشن موڈ میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کا اعلان کیا ہے۔

ہندوستان کی جی 20 پریذیڈنسی کی پہل کے طور پر، وزارت سیاحت 17-19 مئی 2023 کو پہلی عالمی سیاحتی سرمایہ کاروں کی چوٹی کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے۔ چنتن شیویر کی عالمی سیاحتی سرمایہ کاروں کے پہلے اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لئے حکمت عملیوں اور تیاریوں پر غور و فکر کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گا ۔

*************

ش ح ۔ س ب ۔ رض

U. No.4891



(Release ID: 1922512) Visitor Counter : 84


Read this release in: Telugu , English , Marathi , Hindi