سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت ٹیکنالوجی پر مبنی ذیابیطس کی دیکھ بھال کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
07 MAY 2023 2:59PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، زمینی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان ٹیکنالوجی پر مبنی ذیابیطس کی دیکھ بھال کے لیے پرعزم ہے اور قیادت کے لیے تیار ہے۔
یہاں 'ذیابیطس ٹیکنالوجی اور علاج 2023' (DTechCon 2023) کی تین روزہ عالمی کانگریس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو خود ایک معروف ذیابیطس کے ماہر اور پروفیسر ہیں، نے کہا کہ وبائی مرض سے کامیابی سے نمٹنے کے بعد، باقی دنیا، صحت کے خدمت کے میدان میں ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تکنیکی اور انسانی وسائل کے حوالے سے ہم دوسرے ممالک سے بہت آگے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے ٹیک سیوی ہوتا جا رہا ہے، خاص طور پر جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد، کیونکہ وہ ذاتی طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی اختراعات کو فروغ دے رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سائنس کے لیے وزیر اعظم کا شوق فطری ہے اور پچھلے نو برسوں سے ان کے ساتھ کام کرنے کے بعد وہ یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ مودی جی اپنی ٹیم کو خیالات آئیڈیاز تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کی آزادی دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2014 سے پہلے تقریباً 350 اسٹارٹ اپس تھے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کے لال قلعہ کی فصیل سے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں اور 2016 میں ایک خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم کے آغاز کے بعد سے، اسٹارٹ اپ 100 سے زیادہ یونیکورن کے ساتھ 90,000 سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان دنیا کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسی طرح وزیر اعظم نریندر مودی نے خلائی شعبے کو نجی شراکت کے لیے کھول دیا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً تین سال کے اندر خلائی شعبے میں 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کی تشکیل ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرح، بائیوٹیک اسٹارٹ اپس 2014 میں تقریباً 50 سے بڑھ کر آج تقریباً 6,000 ہو گئے ہیں۔
حال ہی میں، مرکزی کابینہ نے نیشنل کوانٹم مشن کے آغاز کو منظوری دی، جس سے ملک میں طبی تشخیص اور علاج کو بھی فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے قومی کوانٹم مشن شروع کیا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیلی میڈیسن کے شعبے میں دنیا کے بہترین اسٹارٹ اپس ہیں۔ ان اسٹارٹ اپ گروپوں نے مصنوعی ذہانت (اے آئی ) ڈاکٹر تیار کیے ہیں۔ اس کی ایپلیکیشن کی ایک مثال دیتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ ان کی ٹیم نے اپنے حلقے میں تقریباً 60 دور دراز دیہاتوں کا انتخاب کیا اور 'ڈاکٹر آن وہیلز' نامی ٹیلی میڈیسن وین تعینات کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم نے اسے 3 ماہ تک تمام 60 دیہاتوں میں چلایا اور بہت کم وقت میں بہترین کونسلنگ فراہم کی گئی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان نہ صرف ٹیکنالوجی لیڈر بن رہا ہے بلکہ ایک بہت بڑا طبی سیاحتی مرکز بھی بن رہا ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کو دی جانے والی اعلی ترجیح کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی کی ذاتی دلچسپی اور مداخلت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے کہ دو سالوں کے اندر ہندوستان نے نہ صرف کووڈ-19 کے کیسز کی تعداد میں کمی کی ہے بلکہ بہت چھوٹے ممالک نے وبائی مرض پر کامیابی سے قابو پالیا، اور ہم ڈی این اے ویکسین بھی لے آئے اور دوسرے ممالک کو بھی فراہم کرنے میں کامیاب رہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ چونکہ ہندوستان ذیابیطس کی تحقیق میں دنیا میں سب سے آگے ہے، اس لیے ذیابیطس کی روک تھام نہ صرف صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے ہمارا فرض ہے بلکہ قوم کی تعمیر کے لیے بھی ہمارا فرض ہے کیونکہ یہ 40 سال سے کم عمر کے 70 فیصد آبادی والا ملک ہے اور آج کے نوجوان بھارت @2047 کے ممتاز شہری بننے جا رہے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ہم ذیابیطس اور دیگر متعلقہ عوارض یا اس کی پیچیدگیوں سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں میں ان کی توانائی کو ضائع نہیں ہونے دے سکتے۔
وزیر موصوف نے ڈاکٹر بنشی سابو اور ان کی ٹیم کو اس کانفرنس کا تصور دینے پر مبارکباد دی۔
ڈاکٹر تادیج باٹیلینو، صدر، اے ٹی ٹی ڈی، مہمان خصوصی، نے اتفاق کیا کہ ہندوستان صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں جو تکنیکی ترقی کر رہا ہے وہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہت تیز ہے۔
کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں ڈاکٹر شرد کمار اگروال، قومی صدر، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن، ڈاکٹر سدھیر بھنڈاری، وائس چانسلر، راجستھان ہیلتھ یونیورسٹی، ڈاکٹر بنشی سابو، بانی، ڈی ٹی ٹیک (انڈیا)، ڈاکٹر جوتھی دیو کیشو دیو نے شرکت کی۔ ، صدر، ڈی-ٹیک، سائنٹیفک صدر، ڈی ٹیک کون ڈاکٹر منوج چاولہ، ڈاکٹر امیت گپتا، سیکرٹری، ڈی ٹیک کون کی آرگنائزنگ کمیٹی، ہیلتھ کیئر پروفیشنلز، صنعتی شخصیات اور ہیلتھ ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والے کئی اسٹارٹ اپس نے اس تقریب میں شرکت کی۔
ڈی ٹیک کون 2023 (ورلڈ کانگریس آف ڈائبیٹیز ٹیکنالوجی اینڈ تھیراپیوٹکس) ایک عالمی کانفرنس ہے جو ٹیکنالوجی اور علاج کے میدان میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کے لیے وقف ہے۔ مزید برآں، انسولین پمپ، گلوکوز کی مسلسل نگرانی، نگہداشت کے نقطہ اور مستقبل کے علاج کے بارے میں گہری سمجھ کے لیے ورکشاپس اور ہینڈ آن ٹریننگ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ،
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-4872
(Release ID: 1922422)
Visitor Counter : 150