بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بھارتی بحری شعبے نے دنیا میں بہترین ممالک سے مسابقت کے لیے زبردست چھلانگ لگائی
Posted On:
28 APR 2023 5:08PM by PIB Delhi
عالمی بینک کے لاجسٹکس کارکردگی عدد اشاریے (آئی –پی آئی) کی رپورٹ -2023 کے مطابق بھارت کے لیے اوسط کنٹینر ڈویل مدت نے محض تین دن کی سطح حاصل کر لی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں متحدہ عرب امارات اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک کے لیے یہ اوسط 4 دن ہے ۔ اس کے علاوہ یہ اوسط امریکہ کے لیے 7 دن اور جرمنی کے لیے 10 دن ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت کے تحت سال 2014 سے بندرگاہوں اور جہازرانی کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری پر ملک کے ذریعہ کی گئی سرمایہ کاری کے نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔ بھارتی سمندری بندرگاہوں پر کنٹینروں کا کم وقت صرف ہونا جہاز رانی کے شعبے میں ملک کے ذریعہ متعارف کرائی گئیں اصلاحات کا نتیجہ ہے۔ ان اصلاحات کا مقصد ڈجیٹلائزیشن کے توسط سے بندرگاہ پروڈکٹیویٹی میں اضافہ کرنا اور سپلائی چین کی نموداری کو بہتر بنانا ہے۔
ملک کے لاجسٹکس کارکردگی عدد اشاریے کے مطابق پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے تحت منظم منصوبہ بندی اور عمل آوری کے توسط سے اندرون ملک کنکٹیویٹی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے اور بحری شعبے میں عوامی نجی شراکت داریوں پر زور دینے کے نتیجے میں بھارت کو بین الاقوامی جہازرانی زمرے میں 38ویں مقام سے 22ویں مقام پر پہنچنے میں مدد ملی۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت کے تحت، پالیسی اصلاحات، نئی تکنالوجیوں کی شمولیت اور بڑی عوامی نجی شراکت داریوں کے ذریعہ بندرگاہ اثر انگیزی اور پیداواریت کی بہتری پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
عالمی بینک کے لاجسٹکس کارکردگی عدد اشاریے (آئی – پی آئی) کی رپورٹ -2023 میں شائع اعدادو شمار کے مطابق ’’ٹرن اراؤنڈ ٹائم‘‘ معیار پر بھارتی بندرگاہوں کا عالمی موازنہ ، بھارتی بندرگاہوں کے ’’ٹرن اراؤنڈ ٹائم‘‘ کو 0.9 دن تسلیم کرتا ہے، جو کہ امریکہ (1.5 دن)، آسٹریلیا (1.7 دن)، بیلجیم (1.3 دن)، کناڈا (2.0 دن)، جرمنی (1.3 دن)، متحدہ عرب امارات (1.1 دن)، سنگاپور (1.0 دن)، روسی وفاق (1.8 دن)، ملیشیا (1.0 دن)، آئرلینڈ (1.2 دن)، انڈونیشیا (1.1 دن)، نیو زی لینڈ (1.1 دن) اور جنوبی افریقہ (2.8 دن) سے بہتر ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4621
(Release ID: 1920606)
Visitor Counter : 137