سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعلان کیا کہ بھارت اور برطانیہ مشترکہ طور پر بھارت-برطانیہ ‘نیٹ زیرو’ انوویشن ورچوئل سنٹر بنائیں گے


برطانیہ سائنس اینڈ انوویشن کونسل کی میٹنگ میں سائنس و ٹیکنالوجی تعاون بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان تیزی سے اقتصادی طاقت کا مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ برطانیہ کے 6 روزہ دورے پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک اعلیٰ سطحی سرکاری ہندوستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں

Posted On: 27 APR 2023 3:28PM by PIB Delhi

بھارت اور برطانیہ مشترکہ طور پر بھارت-برطانیہ ‘‘نیٹ زیرو’’ اختراعی ورچوئل سینٹر بنائیں گے۔

اپنے برطانوی ہم منصب برطانیہ کے وزیر جارج فری مین کی موجودگی میں بھارت-برطانیہ سائنس اینڈ انوویشن کونسل کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لندن میں اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان، خاص طور پر کووڈ ویکسین کی کامیابی کی کہانی کے بعد اپنی غیر معمولی تکنیکی اور اختراعی صلاحیتوں کے ذریعے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اقتصادی سپر پاور بننے کی طرف بڑھ رہا ہے، جسے پوری دنیا نے قبول کرنا شروع کر دیا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001907H.jpg

شریک چیئرمین وزیر فری مین کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ ہندوستان تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور قوم اب اپنے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی اہداف کو وقت پر حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے امنگوں والے ‘روڈ میپ 2030’کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کو اجاگر کیا، جو کہ صحت، آب و ہوا، تجارت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور دفاع میں برطانیہ-ہندوستان تعلقات کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے۔

ہندوستانی وزیر نے اپنے برطانوی ہم منصب کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں برطانیہ ہندوستان کا دوسرا بڑا بین الاقوامی تحقیق اور اختراعی شراکت دار بن کر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان-برطانیہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) تعاون تیز رفتاری سے بڑھ رہا ہے اور مشترکہ تحقیقی پروگرام تقریباً صفر کی بنیاد سے بڑھ کر اب300-400 £ ملین کے قریب ہو گئے ہیں۔

دونوں وزراء نے ہندوستان-برطانیہ ‘نیٹ زیرو’ اختراعی ورچوئل سنٹر بنانے کی تجویز کو سراہا، جو دونوں ممالک کے اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا، جس میں مینوفیکچرنگ کے عمل اور نقل و حمل کے نظام سمیت کچھ توجہ والے شعبوں پر کام کیا جائے گا۔ اور سبز ہائیڈروجن بطور قابل تجدید اور قابل تجدید توانائی کے ذریعہ (ڈی کاربنائزیشن)۔ ہندوستان کے خالص صفر سفر کے مسئلہ پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، توانائی کی کارکردگی اور قابل تجدید توانائی مرکزی ستون ہیں جہاں ہندوستان پہلے ہی ہندوستان سولر الائنس، کلین انرجی مشن وغیرہ جیسے مختلف اقدامات کی قیادت کر چکا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ 75 سالوں کے دوران ہندوستان ایک ارتقائی سفر سے گزرا ہے جس نے ہمیں عالمی اقوام کے درمیان اقتصادی اور سیاسی شناخت بنانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب ہندوستان اپنی آزادی کا 75 واں سال منا رہا ہے، ہندوستان کے لئے اگلے 25 سال کا روڈ میپ @ 100 زندگی کے تمام شعبوں میں سائنسی اور تکنیکی اختراعات سے طے کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ کووڈ- 19 وبائی مرض نے تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے، کیونکہ اس نے ہمیں ایک بار پھر یاد دلایا ہے کہ ہم سب ایک سیارے پر رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ ہندوستان-برطانیہ کی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) جس پر آج دستخط ہوئے ہیں، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے اور زیادہ سے زیادہ کے ذریعے طویل مدتی پائیدار ترقی کے لئے دونوں ممالک میں تحقیق اور اختراعات کی حمایت کا ایک طریقہ فراہم کرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کثیر جہتی، کثیر ادارہ جاتی، کثیر ایجنسی تعاون توانائی کی حفاظت، خوراک اور زراعت، پانی، موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی مطالعات کے ساتھ ساتھ سماجی اور ثقافتی تبدیلیوں کا احاطہ کرتا ہے جو دونوں ممالک میں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مئی 2021 کے دوران منعقدہ پچھلی انڈیا یو کے ورچوئل سمٹ کے دوران، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے سائنس، تعلیم، تحقیق اور اختراع میں بہتر شراکت داری کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی پر زور دیا اور اگلی وزارتی سائنس منعقد کی اور انوویشن کونسل (ایس آئی سی) کا انتظار کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ماضی قریب میں حکومت ہند نے کئی بڑے اقدامات شروع کیے ہیں جیسے کہ نیشنل مشن آن انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز (آئی سی پی ایس)؛ کوانٹم کمپیوٹنگ اور مواصلات؛ سپر کمپیوٹنگ، الیکٹرک موبلٹی، گرین ہائیڈروجن وغیرہ جیسے کئی بڑے اقدامات شروع کیے، جو تعاون کے نئے مواقع فراہم کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ذکر کیا کہ ہندوستان ماحولیاتی اہداف کے لیے پرعزم ہے، جس میں ماحولیاتی آلودگی کے لیے تخفیف کے اقدامات اور نگرانی کے حل کے لیے مسلسل کوششیں اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی راستے شامل ہیں اور خالص صفر اہداف کو حاصل کرنا شامل ہے۔

اقتصادی ترقی اور ترقی کے لیے صنعت اکیڈمی کے تعاون کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی انوویشن یو کے انڈسٹریل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ پروگرام ، ہندوستانی اور برطانوی (یو کے) کے محکمے کو بحال کرتے ہوئے اکادمی اور صنعت کو دونوں ممالک کی ترقی اور اقتصادی ترقی کے لیے مل کر نئی مصنوعات/عمل تیار کرنے کا موقع ملے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زمینی سائنس کی وزارت  (ایم او ای ایس- این ای کے ٹی او این) مشترکہ تحقیقی پروگرام برائے موسم اور موسمیاتی سائنس کے ساتھ ساتھ زمینی سائنس کی وزارت (ایم او ای ایس)- نیکٹن کے مشترکہ تحقیقی پروگرام کے ساتھ گہرے سمندر کے نیچے سمندری حیاتیاتی تنوع کی تلاش اور تحفظ کے لیے تعاون کیا ہے۔ ہندوستان میں مشن (ڈیپ اوشین مشن) اور ایم او ای ایس اور یو کے محکمہ موسمیات (میٹ آفس) کا تعاون، جس کا مقصد مختلف پیمانے پر ماڈلنگ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا اور پیشین گوئی کے وقت کے فریموں کی ایک حد میں قدرتی خطرات کی خطرے پر مبنی (جوڑ) پیشن گوئی کے لیے ہے۔ جنوبی ایشیائی مانسون سسٹم آلات اور تکنیکوں کو بہتر بنانے اور قدرتی خطرات پر مشترکہ تحقیق کرنے کے لیے۔

دونوں رہنماؤں نے بایوٹیکنالوجی اینڈ بائیولوجیکل سائنسز ریسرچ کونسل – فارم کی بیماریوں اور صحت کے شعبے میں بایو ٹیکنالوجی کے شعبہ (بی بی ایس آر سی- ڈی بی ٹی) اور زمینی سائنس کی وزارت – شمالی امریکہ کے الیکٹرک ریلائیبلٹی کے درمیان ایک معاہدے پر بھی دستخط کئے۔ ٹھوس زمین کے خطرات کارپوریشن (ایم او ای ایس- این ای آر سی) مشترکہ آر اینڈ ڈی منصوبوں کے لیے نئے تعاون کا مطالبہ کرتی ہے۔

6 جولائی 2023 کو ممبئی میں جی 20 ریسرچ منسٹرس میٹنگ کے لیے وزیر فری مین کو مدعو کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اس سال جی 20 اور سائنس 20 (ایس20)، ریسرچ اینڈ انوویشن گروپ (آر آئی آئی جی) کی صدارت کر رہا ہے اور بہت سے پروگراموں کا اہتمام کر رہا ہے۔ سائنسی شعبوں میں ملاقاتیں، بشمول سائنسی مشیروں کی میٹنگز۔ انہوں نے دونوں ممالک کی سائنسی برادری پر زور دیا کہ وہ ان ملاقاتوں میں شرکت کریں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کامیابی کے ساتھ ایس آئی سی میٹنگ کے انعقاد کے لیے برطانوی وزیر فری مین اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اختتام کیا۔ دونوں وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) تعاون کا بھی جائزہ لیا اور نئی دہلی میں ایس آئی سی کی آخری میٹنگ کے بعد سے ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 4577)


(Release ID: 1920347) Visitor Counter : 156