بجلی کی وزارت
حکومت نے بجلی کے شعبے میں قومی سطح کے میرٹ آرڈر ڈسپیچ میکانزم کے نظرثانی شدہ فریم ورک کو حتمی شکل دی
نظر ثانی شدہ طریقہ کار جس کے نتیجے میں صارفین کے لیے بچت ہو گی؛ کاربن کے کم اخراج کے ساتھ سرمایہ کاری مؤثر طریقے سے بجلی کی مانگ کو پورا کرنے میں ریاستوں کی مدد
Posted On:
26 APR 2023 4:05PM by PIB Delhi
بجلی کی وزارت نے بجلی کی پیداوار کی مجموعی لاگت کو کم کرنے کے مقصد سے ڈے-ایڈ نیشنل لیول میرٹ آرڈر ڈسپیچ میکانزم کے نظرثانی شدہ ڈھانچے کو حتمی شکل دی ہے، جس کے نتیجے میں صارفین کے لیے بجلی کی قیمت کمی آجائے گی ۔ نظرثانی شدہ طریقہ کار کے مطابق، نظام کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے سب سے پہلے ملک بھر میں سب سے سستے پیداواری وسائل روانہ کیے جائیں گے۔ قومی سطح کے میرٹ آرڈر ڈسپیچ میکانزم کے مجوزہ دن سے پہلے فائدے پہنچانے والے مراکز اور ان کے صارفین کے درمیان مشترک کیے جائیں گے۔ اس سے بجلی کے صارفین کی سالانہ بچت میں اضافہ ہوگا۔
ریئل ٹائم میرٹ آرڈر کا موجودہ نظام اپریل 2019 میں کام کرنے لگا تھا ۔ اس نے تکنیکی اور گرڈ سیکیورٹی کی رکاوٹوں پر قابو پاتے ہوئے پورے بھارت میں پیداوار پر آنے والے کل خرچ میں بہتری کی ۔ موجودہ طریقہ کار کے نتیجے میں تمام بھارتی بنیادوں پر لاگت میں 2300 کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی اور یہ فوائد جنریٹروں اور ان کے استفادہ کرنے والوں کے درمیان تقسیم کیے جا رہے تھے، بالآخر صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی آئی ہے۔
یہ نظرثانی شدہ میکانزم تمام علاقائی حرارتی بجلی پلانٹس اور اس کے بعد بین ریاستی حرارتی جنریٹرز کو شامل کرتے ہوئے موجودہ میکانزم کے دائرہ کار کو بھی بڑھا دے گا۔ اس سے ریاستوں کو کاربن کے کم اخراج کے ساتھ آنے والی لاگت سے موثر انداز میں وسائل کے تناسب کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
2014 سے، حکومت نے 184.6 گیگا واٹ اضافی پیداواری صلاحیت اور 1,78,000سی کے ٹی کلومیٹر ٹرانسمیشن لائنوں کو شامل کیا ہے تاکہ پورے ملک کو ایک ہی گرڈ سے منسلک کیا جا سکے، جس سے پورے ملک میں ایک مربوط بجلی نظام قائم کیا جا سکے ۔ بجلی کی وزارت صارفین کے لیے بجلی کی قیمت کو کم کرنے کے مقصد سے اس شعبے میں مسابقت میں اضافہ کرنے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔
۔۔۔۔
ش ح۔ا س۔ ت ح ۔
U–4528
(Release ID: 1920103)
Visitor Counter : 127