عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وگیان بھون میں 16ویں سول سروسز ڈے کی تقریب سے خطاب کیا اورکہا کہ حکومت کی توجہ ان افسروں کی صلاحیت سازی میں اضافے پر مرکوزہے جو 25 سال سے اب تک خدمات  انجام دے رہے ہیں


بھارت کے عزت مآب نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نے سول سروسز ڈے کی تقریبات کا افتتاح کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 21 اپریل کو سول سروسز ڈے پر پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین کارکردگی کے لیے ایوارڈ س عطا کریں گے

Posted On: 20 APR 2023 5:26PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)ارضیاتی سائنسز ایم او ایس ،پی ایم او عملے عوامی شکایات ،پنشن ،ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی توجہ ان افسران کی صلاحیت سازی پر مرکوز ہے جو اب بھی 25 سال خدمت انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ  وہ افسران ہیں جن کے پاس بھارت کو2047 اگلے 25 سال پوری توانائی اور صلاحیت کے ساتھ خود کو  وقف کرنے کا ایک  موقع ہے۔

یہاں وگیان بھون میں 16ویں سول سروسز ڈے کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جن افسران کی عمر 30 سال ہے، ان کو صلاحیت سازی کے لیے ہماری توجہ کا مرکز ہونا چاہیے کیونکہ  اس سے پہلے کہ ہندوستان اپنی صد سالہ تقریبات منائے ان کے پاس مزید 25 سال  کا ابھی اوروقت ہے۔ اوریہ کہ وہ 2047 میں انہیں بھارت کے معمار بننے کا اعزاز حاصل ہوگا ۔ آج ہماری ذمہ داری یہ ہوگی کہ ہم افسروں کے اس گروپ کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اسے مؤثر طریقے سے کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ہم 2047 میں بھارت کے ساتھ انصاف کریں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q6PS.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج سے شروع ہونے والے سولہویں سول سروسز ڈے کی تقریبات وزیر اعظم نریندر مودی کے اس  نظریہ کی عکاسی کرتی ہیں جس نظریہ کا اظہار انہوں نے لال قلعہ کی فصیل سے یوم آزادی کے اپنے خطاب کے دوران  تقریر میں کیا تھا اس وقت انہوں نے قوم کے ’’امرت کال‘‘ میں قدم رکھتے ہی واضح نعرہ دیاتھا۔

2 روزہ سول سروسز ڈے 2023 کاموضوع’’وکِسِت بھارت: شہریوں کو بااختیار بنانا اور ہر ایک شخص تک پہنچنا‘‘ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ امرت کال دور میں ترجیحی پروگراموں کے نفاذ میں جس میں سو فیصد موقف کا تصور پیش کیا گیا تھا ، وہ صرف اس وقت حاصل کیا جا سکتا ہے جب قوم کی سول سروس اس مقصد کو سنجیدگی، پختہ عزم اور قومی مقصد کے ساتھ وابستگی کے گہرے جذبے کے ساتھ آگے بڑھے۔

1948 میں سرکاری ملازمین کے پہلے گروپ سے سردار ولبھ بھائی پٹیل کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے  انہوں نے کہا’’آپ کے پیشرو اُن روایات میں پروان چڑھے تھے جن میں انہوں نے اپنے آپ کو عوام کے عام چلن سے دور رکھا۔بھارت میں عام آدمیوں کے ساتھ اپنا جیسا سلوک کرنا آپ کا عہد بند فریضہ ہوگا‘‘۔ وزیر موصوف  نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ بہت کچھ بدل گیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002T4TL.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس حکومت کے اقتدار میں آنے کے فوراً بعد وزیراعظم نے ہمیں ’زیادہ سے زیادہ حکمرانی، کم سے کم حکومت‘ کا منتر دیا۔ ایک سادہ جملے میں، اس کا مطلب ہے کہ  ایک ایسی حکومت جو سہولت کار ہے، ڈرانے والی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم ایسی حکومت کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب شفافیت میں اضافہ، جوابدہی میں اضافہ اور سب سے بڑھ کر شہریوں کی شرکت ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ شہریوں کی شرکت پہلے ہی ہو چکی ہے اور اس کی سب سے نمایاں مثالوں میں سے ایک سوامتو اسکیم ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  یہ دیہی آباد (آبادی) علاقوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے زمین کے پارسلوں کی نقشہ سازی  اور قانونی ملکیت کارڈ (پراپرٹی کارڈز/ٹائٹل) کے اجراء کے ساتھ گاؤں کے گھریلو مالکان کو’حقوق کا ریکارڈ‘ فراہم کرنے، اعمال) جائیداد کے مالکان کوایک اور نشانی شکایات کے ازالے، جائیداد کی واضح ملکیت کے قیام کی طرف ایک اصلاحی قدم ہےنیز شفافیت اور جوابدہی کے معیارات میں سے ایک شکایات کے ازالے کا طریقہ کار ہے۔ جب ہم نے 2014  میں سی پی گرامس متعارف کرایا ہمارے پاس ملک بھر میں ہر سال تقریباً 2 لاکھ شکایات درج ہوتی تھیں، آج ہمارے پاس تقریباً 20 لاکھ شکایات درج ہوتی ہیں جو 10 گنا زیادہ ہیں اور ایسا شکایات کے ازالے میں لوگوں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کے سبب ہے۔ ہم تیزی سے کام کیا ، محنت کی اور ہر ہفتے 95-100 فیصد شکایات کے ازالے کو یقینی بنایا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم نے ایک طریقہ کار کو ادارہ جاتی شکل دے دی ہے جس کے تحت شکایت کے ازالے کے بعد ہمارا ایک افسر شکایت کنندہ سے اطمینان کی سطح معلوم کرنے کے لیے  فون کرتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسی طرح مشن کرم یوگی بھی ایک  بے مثال اصلاح ہے کیونکہ اگر آپ  ہرشخص تک خدمات کی فراہمی چاہتے ہیں  تو آپ کو اس کے اہل ہونا پڑے گا۔ لہٰذا مشن کرم یوگی ایک ایسے نئے تجربات میں سے ایک ہے جس کے تحت کوئی بھی افسر نئی ذمہ داری  لینے کے بعد، نئی ذمہ داریوں کے لیے اپنے اندر فطری صلاحیت پیدا کر سکے گا۔راتوں رات آپ اگلی اسائنمنٹ کی تیاری کر سکتے ہیں۔ ہم نے افسر کی کارکردگی کو سامنے لانے کے لیے ٹیکنالوجی اور شفافیت کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا تمام تر سہرا وزیر اعظم مودی کو جاتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003H1O6.jpg

 

وزیرموصوف نے کہا کہ امنگوں والا ضلع اسی نوعیت کا ایک اور تجربہ تھا جہاں حکومت نے سائنسی بنیاد پراشاریہ کا فیصلہ کیا۔ ہمارے پاس ایک ڈیش بورڈ ہے جسے بر وقت  اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے اورمسلسل مقابلہ جاری رہتا ہے اور یہ بالکل معروضی ہے۔مزیدیہ کہ اچھی حکمرانی کے اشاریے جموں و کشمیر اور اتر پردیش سے  پہلے ہی شروع کیے جا چکے ہیں، تاکہ ان کے پاس اپنےخود کے  اندر اور دوسروں تک رسائی کے لیے وہی سائنسی  پیمانے ہوں ۔مزید یہ کہ  آپ کے متعلقہ کیڈر میں جانے سے پہلے پہلی مرتبہ 3 ماہ کے نائب سیکریٹری کا عہدہ متعارف کرایا گیا ہے۔ اس طرح آپ کو مرکزی حکومت کی ترجیحات کو جاننے اور سرپرستوں کو تیار کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے لائی گئی ان اصلاحات میں سے زیادہ تر سیاسی کلچر کی ایک نئی شکل بھی سامنے آرہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کامیاب سوچھتا 2.0 مہم کے لیے ڈی اے آر پی جی ٹیم کی تعریف کی۔ پہلی بار، معاشرے میں یہ احساس پیدا ہوا کہ سوچھتا بھی آپ کو پیسے دلا سکتی ہے۔ یہ سوچھتا مہم ایک  لاکھ ایک ہزار سے زیادہ  دفتری جگہوں پر چلائی گئی اور اس کے تحت 89.85 لاکھ مربع فٹ جگہ کو خالی کرایا گیا اور یہ کہ  الیکٹرانک کباڑ سمیت دفتری اسکریپ کو ٹھکانے لگانے سے  370.83 کروڑ روپے کی  رقم حاصل ہوئی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہاکہ، جب کووڈوبا سامنے آئی ، اس وزارت میں کام ایک دن کے لیے بھی متاثر نہیں ہوا، بلکہ بعض اوقات پیداوار اس سے بھی زیادہ ہو جاتی تھی۔انہوں نے کہا کہ سی آئی سی میں،جون 2020 کے ایک ہی مہینے میں جب بھارت کو وبائی مرض کا سامنا تھا،توفوری آن لائن کام کرنے کی وجہ سے غیر کووڈ اوقات میں جون 2019 کے اسی مہینے کے مقابلے آر ٹی آئی کی درخواستوں کا نمٹارے کا زیادہ کام کیا گیا۔

ڈیجیٹل یکسر تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ فروری 2023 کے آخر تک مرکزی سیکریٹریٹ کی تمام 75 وزارتوں/ محکموں میں ای-آفس ورژن 7.0 کو اپنا لیا گیا ہے۔ یہ ایک قابل ستائش کامیابی ہے کہ مرکزی سیکرٹریٹ   میں تمام فائلوں میں سے 89.6 فیصد کو ای فائلوں کے طور پر پروسیس کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ وزیر اعظم مودی کی حکمرانی میں  انسان کئی اختراعات کا حامل ہے اور چنتن شیویر نے امرت کال دور میں دور رس انتظامی اصلاحات کی نمائندگی کرنے والے حکمرانی کا مستقبل کا نمونہ پیش کیاہے۔ چنتن شیویر ایک انتظامی بہترین عمل کی نمائندگی کرتا ہے جہاں ڈی سیلوائزیشن اور خیالات کا آزادانہ تبادلہ ممکن ہوا ہے۔ 48 سے 72 گھنٹے کی اوسط مدت کے ساتھ چنتن شیویر میں تصور کردہ عمودی سائلوزکو توڑنے والی ٹیم  تیار کرنے کی سرگرمیاں انجام دی گئیں ۔وزیر موصوف نے ہر وزارت پر زور دیا کہ وہ 21ویں صدی کے حکمرانی  کےماڈل کے مطابق ادارہ جاتی  ڈائنامکس کو تبدیل کرنے کے لیے چنتن شیویر کا انعقاد کریں۔

وزیرموصوف  نے کہا کہ وزیر اعظم مودی 21 اپریل 2023 کو سول سروسز ڈے پر قوم سے خطاب کریں گے اور پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین کارکردگی کے لیے وزیر اعظم کے ایوارڈز سے نوازیں گے۔ وزیر اعظم نے ذاتی طور پر اسکیم کی تشکیل نو کے لیے کافی وقت اور توانائی صرف کی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اعلیٰ درجے کی تعلیمی لیاقت رکھنے والوں کو انعام  سےسرفراز کیا جائے،تاکہ تشخیص کے عمل  کو مضبوط کیا جاسکے اور سب کی شمولیت کو یقینی بنایا جاسکے۔موصول ہوئی کل 2520 نامزدگیوں میں سے 15 کوایوارڈز سے نوازا جائے گا ۔ وزیر موصوف نے تمام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ موصول ہونے والی مجموعی کوششیں اور نامزدگیاں قابل ستائش ہیں، 2022 میں 97 فیصد اضلاع نے پی ایم ایوارڈز فار ایکسیلینس کے لیے رجسٹریشن کرایا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایوارڈز کے لیے منصفانہ اور شفاف انتخاب کے عمل کو یقینی بنانے میں ڈی اے آر پی جی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ عوامی خدمات کی فراہمی اور حکمرانی کو بہتر بنانے کے لیے جدت اور ٹیکنالوجی کو اپنائیں۔ سخت جانچ کے عمل میں جانچ کے متعدد دور شامل ہوتے ہیں،جس میں نامزد تنظیموں کے آن سائٹ دورے شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جانچ کے عمل کے بعد، امیدواروں کی ایک مختصر فہرست حتمی انتخاب کے لیے وزیراعظم کے دفتر کو بھیجی جاتی ہے۔

 

Graphical user interface, websiteDescription automatically generated with medium confidence

 

بھارت کے نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑنے تقریب کے دوران ’نیشنل گڈ گورننس ویبینار سیریز‘ پر ایک ای بک کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے ’ہندوستان میں گڈ گورننس پریکٹسز- ایوارڈ یافتہ اقدامات‘ پر ایک نمائش کا افتتاح بھی  کیا۔جناب راجیو گوبا، کابینہ سکریٹری، جناب سنیل کمار گپتا، نائب صدرجمہوریہ ہند کے سکریٹری، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے  میں سکریٹری جناب وی سری نواس اوربھارتی حکومت  کے دیگر سینئر افسران کی بڑی تعداد بھی  اس موقع پر موجود تھی۔

***********

ش ح ۔  ش م ۔ م ش

U. No.4412



(Release ID: 1919124) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Punjabi