امور داخلہ کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پرامن اور خوشحال شمال مشرق کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان طویل عرصے سے زیر التواء سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے آج نئی دہلی میں  ایک تاریخی معاہدے پر مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے


مرکزی وزیر داخلہ نے کہا، آج ہم سب نے شمال مشرق میں ایک تاریخی لمحے کا مشاہدہ کیا ہے، آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان سرحدی تنازعہ، جو دہائیوں سے زیر التوا ہے، حل ہو گیا ہے

یہ دونوں ریاستوں کے درمیان 700 کلومیٹر سے زیادہ طویل سرحد کے حوالے سے حتمی معاہدہ ہوگا، کوئی بھی ریاست مستقبل میں کسی علاقے یا گاؤں سے متعلق کوئی نیا دعویٰ نہیں کرے گی

آج کا معاہدہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ترقی یافتہ، پرامن اور تنازعات سے پاک شمال مشرق کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوگا

مودی حکومت کی کوششوں سے آج پورے شمال مشرق میں ہمہ جہت ترقی نظر آرہی ہے، یہ معاہدہ دونوں ریاستوں سمیت پورے شمال مشرق کے لیے خوش آئند ثابت ہوگا اور ترقی کے نئے دروازے کھولے گا

پی ایم مودی کی کوششوں سے آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان یہ اہم معاہدہ تعاون پر مبنی وفاقیت کی ایک کامیاب مثال ہے جو دوسری ریاستوں کے درمیان سرحدی تنازعات کو حل کرنے کا روڈ میپ فراہم کرے گا

وزیر اعظم مودی نے 50 سے زیادہ مرتبہ شمال مشرق کا دورہ کیا ہے اور ہمیشہ زبان، ثقافت، ادب، ملبوسات، کھانوں کو فروغ دیا ہے، پی ایم مودی نے حال ہی میں آسام میں بیہو فیسٹیول کے دوران مقامی بیہو رقص کا مشاہدہ کیا جس نے عالمی ریکارڈ بنایا

Posted On: 20 APR 2023 7:24PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پرامن اور خوشحال شمال مشرق کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان طویل عرصے سے زیر التوا سرحدی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے ایک تاریخی معاہدے پر مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ آج نئی دہلی۔ شمال مشرق میں مکمل امن قائم کرنے کے لیے مودی حکومت کے ایک اور اہم قدم کے حصے کے طور پر آسام اور اروناچل پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے اس اہم معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس موقع پر مرکزی وزیر قانون جناب کرن رجیجو، ​​مرکزی داخلہ سکریٹری اور مرکز اور دونوں ریاستوں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ آج ہم سب نے شمال مشرق اور ہندوستان میں آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان 700 کلومیٹر طویل سرحدی تنازعہ کے ساتھ ایک تاریخی لمحہ دیکھا ہے، جو کئی دہائیوں سے  زیر التوا ہونے کے بعد آج مکمل طور پر حل  کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تنازعہ پر مقامی کمیشن کی رپورٹ کئی دہائیوں تک گردش کرتی رہی جسے اب دونوں ریاستوں نے قبول کر لیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج کا معاہدہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ترقی یافتہ، پرامن اور تنازعات سے پاک شمال مشرق کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 2018 سے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے شمال مشرق میں امن قائم کرنے اور تشدد کو ختم کرنے کے لیے بی آر یو، این ایل ایف ٹی، کربی انگلونگ ، قبائلی امن معاہدے سمیت کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان معاہدوں کے نتیجے میں پورے شمال مشرق میں امن قائم ہونا شروع ہو گیا ہے اور اب تک 8000 سے زیادہ مسلح نوجوان تشدد کو ترک کر کے قومی دھارے میں شامل ہو چکے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ 2014 کے مقابلے میں تشدد کے واقعات میں 67 فیصد کمی آئی ہے، سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 60 فیصد کمی آئی ہے اور شمال مشرق میں عام شہریوں کی اموات میں 83 فیصد کمی آئی ہے، جو کہ  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کو حاصل ہونے والی بہت  بڑی  کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرق میں کئی مقامات سے افسپا کو واپس لے لیا ہے۔ آسام کے 70 فیصد تھانے، منی پور کے 6 اضلاع کے 15 تھانے، اروناچل پردیش کے 3 اضلاع کے علاوہ باقی تمام، ناگالینڈ کے 7 اضلاع، اور پورا تریپورہ اور میگھالیہ اب افسپا سے آزاد ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت کی کوششوں سے آج پورے شمال مشرق میں ہمہ جہت ترقی نظر آرہی ہے اور یہ پورا خطہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی خود اس خطے کا 50 سے زیادہ مرتبہ دورہ کر چکے ہیں اورانہوں نے  ہمیشہ اس کی زبان، ثقافت، ادب، ملبوسات اور کھانوں کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں آسام میں بیہو تہوار کے دوران مقامی بیہو رقص کو دیکھ کر، جس نے ایک عالمی ریکارڈ بنایا، وزیر اعظم مودی نے اسے دنیا میں تشہیر دی۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند کی جانب سے دونوں ریاستوں کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ آج کا معاہدہ دونوں ریاستوں اور شمال مشرق کے لیے خوش آئند ثابت ہوگا اور ترقی کی نئی راہیں کھولے گا۔

جناب امت شاہ نے طویل عرصے سے زیر التوا سرحدی تنازعہ کو حل کرنے میں آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر  ہمانتا بسوا سرما اور اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو   کی کوششوں کی تعریف کی۔  انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستوں نے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے علاقائی کمیٹی بنائی، عام لوگوں سے بات کی اور اس کوشش میں سب کو شامل کرنے کا کام کیا۔

دونوں ریاستوں کے درمیان آج کا معاہدہ سرحد کے ساتھ واقع 123 دیہاتوں سے متعلق تنازعہ کو ختم کردے گا،  جو کہ تاریخی تناظر، آبادیاتی پروفائل، انتظامی سہولت، سرحد کی قربت اور باشندوں کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت، دونوں ریاستی حکومتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یہ معاہدہ ان 123 متنازعہ گاؤں کے حوالے سے حتمی ہوگا اور کوئی بھی ریاست مستقبل میں کسی علاقے یا گاؤں سے متعلق کوئی نیا دعویٰ نہیں کرے گی۔ معاہدے کے بعد سروے آف انڈیا کی طرف سے دونوں ریاستوں کی سرحدوں کا تعین کرنے کے لیے دونوں ریاستی حکومتوں کے نمائندوں کی موجودگی میں ایک تفصیلی سروے کیا جائے گا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے ہمیشہ متعلقہ ریاستی حکومتوں کے فعال تعاون کے ساتھ بین ریاستی سرحدی تنازعات کے خوش اسلوبی سے حل کے لیے ایک سہولت کار کے طور پر کام کیا ہے۔ مودی حکومت کی کوششوں سے آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان آج کا اہم معاہدہ تعاون پر مبنی وفاقیت کی ایک کامیاب مثال ہے اور یہ  دوسری ریاستوں کے درمیان سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرے گا۔

**********

 

ش ح۔ س ب ۔ ف ر

U. No.4351



(Release ID: 1918506) Visitor Counter : 114