نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں میں انتظامیہ میں یکسانیت کے ذریعے اشتراکی وفاقیت کو آسان بنانے میں سول سرونٹ اہم کردار ادا کرتے ہیں
نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھر نے سول سروسز میں سماج کے تمام طبقات کی بڑھتی ہوئی نمائندگی کی ستائش کی
عوامی انتظامیہ میں خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک زیادہ حساس اور اچھی نوکر شاہی کے لیے راہ ہموار کرے گی: نائب صدر
ہماری آزادی اظہار کی سطح کسی سے کم نہیں ہے اور جبری خاموشی کی کوئی ٹھوس عکاسی نہیں ہے - نائب صدر
نائب صدر جمہوریہ نے سولہویں سول سروسز ڈے کی تقریبات کا افتتاح کیا
Posted On:
20 APR 2023 3:03PM by PIB Delhi
ہندوستان کے نائب صدر جمہوریہ، جناب جگدیپ دھنکھر نے سول سرونٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ یونین اور ریاستوں میں انتظامیہ میں یکسانیت پیدا کریں تاکہ وفاقیت کو اشتراکی وفاقیت میں تبدیل کیا جا سکے۔ سول سروسز کو حکمرانی کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے، انہوں نے ملک کی جامع ترقی کو یقینی بنانے میں ’تبدیلی کے سب سے زیادہ نمایاں اور مؤثر ایجنٹس‘ کے طور پر سرکاری ملازمین کے کردار کو تسلیم کیا۔ نائب صدر جمہوریہ آج یہاں نئی دہلی میں وگیان بھون میں سولہویں سول سروسز ڈے کا افتتاح کرنے کے بعد سرکاری ملازمین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
نائب صدر جمہوریہ جناب دھنکھر نے اس بات پر زور دیا کہ سول سروسز ڈے کا اس سال کا تھیم ’وکست بھارت: شہریوں کو با اختیار بنانا اور آخری منزل تک پہنچنا‘ ہندوستانی آئین کے تمہید کا صحیح عکاس ہے جو اپنے تمام شہریوں کے لیے انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کو محفوظ بنانا چاہتا ہے۔ اہم سرکاری اسکیموں جیسے اسمارٹ سٹیز، جل جیون مشن، ادائیگیوں کی ڈیجیٹلائزیشن اور پی ایم جن آروگیہ یوجنا، پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ’وکست بھارت‘ کی طرف ہمارے بڑھتے ہوئے قدم کی نمائندگی کرتے ہیں جو شہریوں کو با اختیار بنانے کی اہمیت کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ، جناب دھنکھر نے ستمبر 2020 میں شروع کیے گئے مشن کرم یوگی کی ستائش کی جو سول سروسز کی صلاحیت سازی کے لیے ایک قومی پروگرام ہے اور جو نئے ہندوستان کے وژن کے مطابق صحیح رویہ، مہارت اور علم کے ساتھ مستقبل کے لیے تیار سول سروس کو تشکیل دینے والا ایک گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امرت کال میں سرکاری ملازمین 2047 کے جنگجو ہیں جو اس کی بنیادیں ڈالیں گے جو اس وقت کے ہندوستان کی تشکیل کریں گے جب ہندوستان اپنی آزادی کا صد سالہ جشن منائے گا۔
نائب صدر جمہوریہ نے سماج کے تمام طبقوں کی بڑھتی ہوئی نمائندگی کے لیے اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا، خاص طور پر دور دراز کے دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان ہنر مند، جن کا تعلق غریب خاندانی پس منظر سے ہے اور ساتھ ہی پسماندہ طبقوں سے جو بڑی تعداد میں سول سروسز میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر کہا کہ عوامی انتظامیہ میں خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد زیادہ حساس اور اچھی نوکر شاہی کے لیے راہ ہموار کرے گی۔
جناب دھنکھر نے کہا کہ ہندوستان اتنی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ عروج اب رک نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، ہندوستان کے مثبت اور اختراعی اقدامات اور پالیسیوں کے مؤثر نفاذ کی وجہ سے آج مواقع اور سرمایہ کاری کی عالمی منزل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2022 میں ہندوستان ہمارے سابق نوآبادیاتی حکمرانوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور تمام اچھی طرح سے تسلیم شدہ اشاریے کی رو سے یہ دہائی کے آخر میں تیسری سب سے بڑی عالمی معیشت بن جائے گی۔
ہندوستان کو سب سے بڑی جمہوریت اور جمہوریت کی ماں بتاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری جمہوریت - گاؤں، میونسپلٹی، ریاستوں اور مرکز میں ہر سطح پر سب سے زیادہ فعال اور متحرک ہے۔ ”اظہار رائے کی آزادی کی ہماری سطح کسی سے بھی کم نہیں ہے اور جبری خاموشی کا کوئی ٹھوس عکس نہیں ہے،“ انہوں نے زور دے کر کہا۔
یہ کہتے ہوئے کہ ہماری غیر معمولی ترقی اور پھلتے پھولتے جمہوری اقدار کے لیے شتر مرغ کا موقف اپنانے والے کچھ لوگوں کی تکلیف درد ناک ہے، نائب صدر نے ان لوگوں کے لیے نا پسندیدگی کا اظہار کیا جو ”ہماری جمہوریت اور آئینی اداروں کو نیچا دکھانے، بدنام کرنے، تنقید کرنے اور داغدار کرنے کے لیے غلط مہم جوئی میں مصروف ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ ”یہ حیران کن ہے کہ کیوں ہم میں سے کچھ لوگ معاشی نمو، پالیسی سازی اور عمل درآمد کی بات کرتے ہوئے خود غرضی کے ساتھ اہداف کا سہارا لیتے ہیں“ اور انھوں نے اس غیر صحت مندانہ موقف کو روکنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔
پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین کارکردگی کے لیے پی ایم ایوارڈ کے فاتحین کو مبارک باد دیتے ہوئے، جناب دھنکھر نے کہا کہ یہ ایوارڈز سرکاری ملازمین کی محنت اور لگن کے لیے ایک مناسب خراج ہیں۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ تعمیری مسابقت، اختراع، نقل اور بہترین طریقوں کی ادارہ سازی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، اور سرکاری ملازمین کے لیے عوامی انتظامیہ میں بہترین کارکردگی کے لیے کوشش کرنے کے لیے ایک تحریک کا کام کرتے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ جناب دھنکھر نے کووڈ-19 عالمی وبا کا مقابلہ کرنے میں ملک کے تمام سطحوں پر سرکاری ملازمین کی طرف سے ادا کیے گئے قابل ستائش کردار کی طرف خصوصی توجہ مبذول کرائی جن کی انتھک کوششوں نے ایک نیا عالمی معیار قائم کیا۔ انہوں نے سرکاری ملازمین کی قیادت کی تکمیل میں ٹیکنالوجی کی اہمیت، تیز رفتار خدمات کی فراہمی اور شہریوں پر مرکوز گورننس کو بھی تسلیم کیا۔ نائب صدر نے مزید کہا کہ ”جامع ترقی، ایک نئے اصول نے ہر سطح پر حکمرانی میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔“
جناب دھنکھر نے ہندوستان کے قد کو سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر اجاگر کیا، جس میں ’اظہار رائے کی آزادی کی سطح کسی سے کم نہیں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ عوام کی آواز کی عکاسی کرتی ہے اور اس لیے یہ پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی خود مختاری اور ثقافتی سالمیت کو اندرونی اور بیرونی خطرات سے محفوظ رکھے۔
نائب صدر جمہوریہ نے تقریب کے دوران ’نیشنل گڈ گورننس ویبینار سیریز‘ پر ایک ای بک کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے ’ہندوستان میں گڈ گورننس پریکٹسز- ایوارڈ یافتہ اقدامات‘ پر ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا۔ جناب جتیندر سنگھ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت، جناب راجیو گوبا، کابینہ سیکریٹری، جناب سنیل کمار گپتا، نائب صدر جمہوریہ ہند کے سیکریٹری، جناب وی سری نواس، سکریٹری، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے اور حکومت ہند کے دیگر سینیئر افسران بھی اس موقع پر بڑی تعداد میں موجود تھے۔
نائب صدر جمہوریہ کی تقریر کا مکمل متن درج ذیل ہے۔
https://www.google.com/url?q=https%3A%2F%2Fpib.gov.in%2FPressReleseDetail.aspx%3FPRID%3D1918242&sa=D&sntz=1&usg=AOvVaw1wq58L_ESYUKqTNm0ZRSx9
**************
ش ح۔ ف ش ع- ک ا
U: 4327
(Release ID: 1918305)