صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نےجی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپ میٹنگ کے اختتامی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیا


ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اجتماعی طور پر گھبراہٹ اور غفلت کے سلسلے کو توڑیں اور وبائی امراض سے پیدا شدہ تھکاوٹ کے رجحان کو وبائی امراض کے مقابلے ، روک تھام اوراس سے نمٹنے کے طور طریقوں کے سلسلے میں جاری  اپنی کوششوں کو کم نہ ہونے دیں: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

Posted On: 18 APR 2023 2:37PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج جی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ کے اختتامی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیا۔’’جی 20 ہیلتھ ورکنگ گروپ کے طور پر، ہم مستقبل کے گلوبل ہیلتھ آرکیٹیکچر کے لیے مشترکہ طور پر ایک مثبت اثر پیدا کرنے  کے سلسلے میں پیش رفت کرتے ہوئے صحیح سمت میں جا رہے ہیں‘‘۔مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود نے کہا کہ انہوں نے اپنی ترجیحات کو ہندوستان کی مجوزہ صحت کی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے جی 20 کے رکن ممالک ،  مدعو ممالک  اور بین الاقوامی تنظیموں کے تمام مندوبین کے تئیں اپنی تعریف کا اظہار کیا  ، ۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے بھی اس اجتماع سے خطاب کیا۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے دنیا بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر کووڈ۔19 وبائی امراض کے اثرات پر خاص زور دیتے ہوئے کہا، ’’ ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اجتماعی طور پر گھبراہٹ اور غفلت کے سلسلے کو توڑیں اور وبائی امراض سے پیدا شدہ تھکاوٹ کے رجحان کو وبائی امراض کے مقابلے ، روک تھام اوراس سے نمٹنے کے طور طریقوں کے سلسلے میں جاری  اپنی کوششوں کو کم نہ ہونے دیں‘‘ ۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر  کیا، ’’ہندوستان کی جی20 صدارت اٹلی اور انڈونیشیا کی صدارت کے دوران پروگرام میں آنے والی رفتار کو جاری رکھنے اور صحت کے ہنگامی حالات کے مقابلے ، روک تھام اورا س سے نمٹنے کے طور طریقوں کے سلسلے میں اب تک کی گئی کوششوں کو مستحکم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ‘‘۔

مزید برآں، ڈاکٹر منڈاویہ نے ا مراض کی روک تھام کے طبی اقدامات کے لیے ایک باضابطہ عالمی رابطہ کاری کے طریقہ کار کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور طبی انسدادی اقدامات (ایم سی ایم) ایجنڈے پر کی جانے والی کوششوں کو یکجا کرنے اور مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کابھی ذکرکیا کہ ہندوستان نے صحت کی خدمات کی فراہمی میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے، دنیا بھر میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور ڈیجیٹل عوامی اشیا کو فروغ دینے کے مقصد سے ڈیجیٹل صحت اور اختراع کا ایجنڈا تجویز کیا ہے۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان کی جی20 صدارت کی بنیاد 'واسودھیوا کٹمبکم' کے قدیم ہندوستانی فلسفے میں مضمر ہے اوراس کے ساتھ ہی انہوں نے  صحت کی دیکھ بھال کے لچکدار نظام بنانے کی ضرورت پر زور دیا جو سستی او ر معیاری طبی خدمات تک قومی سرحدوں کے پار لوگوں کی  مساوی رسائی کو یقینی بنائے۔

جناب راجیش بھوشن، مرکزی صحت سکریٹری، نے ’ایک صحت‘ کے نقطہ نظر کے ذریعے ایک مربوط عالمی صحت کے فریم ورک کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس(اے ایم آر) کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سب پر زور دیا کہ وہ سب کے لیے ’یونیورسل ہیلتھ کوریج‘ کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کے لیے اپنی بات چیت جاری رکھیں۔

جناب راجیش کوٹیچا، سیکریٹری، آیوش کی وزارت، ڈاکٹر راجیو بہل، سیکریٹری، محکمہ صحت تحقیق اور ڈی جی، آئی سی ایم آر؛ جناب لاو اگروال، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری، جی 20 کے رکن ممالک کے نمائندے، خصوصی طور پر مدعو ممالک، بین الاقوامی تنظیمیں، فورمز اور شراکت دار جیسے ڈبلیو ایچ او، ورلڈ بینک، ڈبلیو ای ایف وغیرہ، اور مرکزی حکومت کے سینئر افسران بھی  اس موقع موجود تھے۔

**********

ش ح۔ س ب ۔ ف ر

U. No.4263


(Release ID: 1917829)