ریلوے کی وزارت

ہندوستانی ریلوے نے مالی سال 23-2022 کے لئے 2.40لاکھ کروڑ روپے کا ریکارڈ ریوینیو حاصل کیا


یہ پچھلے سال کے مقابلے تقریباً 49000کروڑ روپے زیادہ ہیں، جو 25 فیصد اضافہ دکھا رہا ہے

مال ڈھلائی ریوینیو بھی 1.62لاکھ کروڑ روپے حاصل ہوا، جو تقریباً 15 فیصد کا اضافہ ہے

مسافر ریوینیو میں بھی 61 فیصد کا اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ درج کیا گیا اور یہ 63300 کروڑ روپے پہنچ گیا

ہندوستانی ریلوے اب کلی طورپر اپنے پنشن اخراجات پوری کررہا ہے

آپریٹنگ  تناسب 98.14 فیصد درج کیا گیا، جو ترمیمی تخمینے کے اندر ہے

Posted On: 17 APR 2023 6:27PM by PIB Delhi

ہندوستانی ریلوے نے مالی سال 23-2022 کے لئے 2.40 لاکھ کروڑ روپے کا ریکارڈ ریوینیو درج کیا ہے۔یہ 25فیصد اضافے کو دکھاتے ہوئے پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 49000کروڑ روپے زیادہ ہے۔ اس مالی سال 23-2022 کے دوران مال ڈھلائی ریوینیو بھی پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 15فیصد اضافے کے ساتھ 1.62لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ ہندوستانی ریل نے مسافر ریوینیو میں 61فیصد کا اب تک کا سب سے بڑا اضافہ درج کیا ہے اور یہ 63300کروڑ روپے ہے۔تین سال کے بعد  ہندوستانی ریلوےپنشن کے اخراجات کو مکمل طور سے برداشت کرنے میں اہل ہے۔ریوینیو میں اُچھال اور سخت اخراجاتی نظم سے 98.14فیصد کا آپریٹنگ تناسب حاصل کرنے میں مدد ملی ہے، جو نظر ثانی شدہ تخمینے کے اندر ہے۔ تمام مالی اخراجات کو پورا کرنے کے بعد ریلوے نے اپنے داخلی وسائل سے پونجی سرمایہ کاری کے لئے 3200کروڑ روپے (ڈی آر ایف کے لئے 700کروڑ، ڈی ایف کے لئے 1000کروڑ اور آر آر ایس کے کے لئے 1516.72کروڑ روپے)پیدا کئے۔

ٹرافک ریوینیو کے ضمن میں ہندوستانی ریلوے نے مسافر ریونیو کی شکل میں 23-2022 کے لئے 63300کروڑ روپے کمائے، جو 22-2021 میں 29214 کروڑ روپے تھے۔ا س طرح یہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 61 فیصد زیادہ ہے۔ہندوستانی ریلوے نے کوچنگ ریوینیو  کی شکل میں 22-2021کے دوران 4899 کرو ڑ روپے کے مقابلے 23-2022 میں 5951کروڑ روپے حاصل کئے، جو پچھلے مالی سال کے مقابلے 21فیصد کا اضافہ ہے۔دوسرے مدوں میں ریوینیو کی شکل میں 22-2021میں 6067کروڑ روپے کے  مقابلے مالی سال 23-2022 کے دوران 8440 کروڑ روپے حاصل ہوئے، پچھلے سال کے مقابلے 39فیصد کا اضافہ ہے۔23-2022 کے دوران مجموعی ریوینیو 22-2021 میں 191278کروڑ روپے کے مقابلے 239803 کروڑ روپے ہے۔ مجموعی ٹرافک وصولیابی بھی 22-2021 میں 191206 کروڑ روپے کے مقابلے 239750 کروڑ روپے ہے۔ مجموعی ریلوے وصولیابی 22-2021 میں 191367 کروڑ روپے کے مقابلے 23-2021 کے دوران 239892 کروڑ روپے رہی ہے۔مجموعی ریلوے اخراجات 22-2021 میں 206391 کے مقابلے  23-2022 میں 237375 کروڑ روپے ہیں۔مالی سال 23-2022 کے دوران آپریٹنگ تناسب 98.14 فیصد ہے۔

نیٹ ورک کی صلاحیت بڑھانے کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ مالی سال 23 میں 5243کلو میٹر کی نئی لائنوں اور دوہری کاری ؍ملٹی –ٹریکنگ وغیرہ کا اب تک کا اعلیٰ ترین کمیشن دیکھا گیا۔

6657کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 6565کلو میٹر ٹریک کی بجلی کاری کی گئی، جس سے ریلوے رواں مالی سال میں 100 فیصد بجلی کاری کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف گامزن ہوئی۔

ریلوے تحفظ کو اعلیٰ ترین ترجیح دینے پر مرکوز ہے۔مختلف حفاظتی کاموں کے لئے مالی سال 2023 کے دوران راشٹریہ ریلوے حفاظتی فنڈ کے تحت 11800کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔سرکار نے قدیم املاک کی جدیدکاری کی ضرورت کی ستائش کرتے ہوئے  10ہزار کروڑ روپے مہیا کئے ہیں اور  ریلوے نے بھی بے قیمت املاک کی جدید کاری کے لئے داخلی وسائل سے 1800کروڑ روپے کا تعاون دیا ہے۔

ٹریک ، پل، گریڈ سیپریٹر وغیرہ کو مضبوط کرنے میں حفاظتی نقطہ نظر سے مجموعی طورپر 25913کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔

ڈی ایف سی اور ممبئی-احمد آباد بلیٹ ٹرین پروجیکٹ میں اعلیٰ سرمایہ کاری نے اِن پرجیکٹوں میں تیزی سے پیش رفت کو یقینی بنایا ہے۔این ایچ آر ایس سی ایل کو 12000کروڑ روپے اور ڈی ایف سی سی آئی ایل کو 14900کروڑ روپے فراہم کئے گئے۔

سسٹم پر وندے بھارت کی تشہیر ہورہی ہے۔ ویگن کی خرید پچھلے سال کے مقابلے میں 77.6فیصد کے اضافے کے ساتھ 22747 ویگن ہوگئی ہے۔مسافرو ں کی بہتر سہولت  اور ریلوے کی  مال ڈھلائی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے 44291کروڑ روپے کا ماڈرن رولنگ اسٹاک خریدا گیا۔

232022کے دوران مجموعی جی بی ایس 22-2021 کے دوران 117507 کروڑ روپے کے مقابلے 159244کروڑ روپے  ہے۔ 22-2021میں 190267کروڑ روپے کے مقابلے مجموعی کیپیکس 203983 کروڑ روپے ہے۔

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 4209)



(Release ID: 1917484) Visitor Counter : 102