ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیاتی نظام کی حفاظت اور اس کی بحالی سے موسمیاتی تبدیلی کی حد کو کم کرنے اور اس کے اثرات سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے: جناب بھوپیندریادو
ہندوستان نےجی 20 کی اپنی صدارت میں زمینی انحطاط کو روکنے، ماحولیاتی نظام کی بحالی کی رفتار تیز کرنے اور حیاتیاتی تنوع کو فروغ دینے کے ترجیحی شعبوں میں تخفیف اور موافقت کو گہرائی سے سرایت کیا ہے: جناب یادو
Posted On:
16 APR 2023 10:41AM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات، موسمیاتی تبدیلی اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیرجناب بھوپیندریادو نے کہا کہ ماحولیاتی نظام کی حفاظت اور بحالی سے ہمیں موسمیاتی تبدیلی کی حد کو کم کرنے اور اس کے اثرات سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔ جاپان کے شہر ساپورو میں موسمیاتی، توانائی اور ماحولیات کے بارے میں جی 7 کے وزراء کے مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے ضروری ہے کہ ہم ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق مسائل کو ماحولیاتی کارروائی کے ساتھ حل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمامید کرتے ہیں کہ یہجی 7ممالک کے موسمیاتی، توانائی اور ماحولیات کے وزراء کے اجلاس میں ہونے والی بات چیت کا مرکز رہے گا۔
جناب یادو نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، ریگستانی اور حیاتیاتی تنوع کا نقصان آپس میںگہرائی سے مربوط ہے اور انسانیت کے وجودکے لیےچیلنج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجوں کے جواب میں، ریومعاہدوں نے اصولوں کی بنیاد پر اتفاق رائے کے نقطہ نظر کے ذریعہ قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔
جناب یادو نے کہا کہ حال ہی میں مونٹریال میں منعقدہ سی بی ڈی کانفرنس میں ہم نے عالمی حیاتیاتی تنوع کے فریم ورک کو اپنایا اور شرم الشیخ میں کوپ 27 میں نقصان اور خسارہ کے فنڈ جیسے مسائل پر تاریخی فیصلے لیے گئے۔ تاہم، ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے جی-20 کی اپنی صدارت میں، مثال کے طور پر، یہ نقطہ نظر اختیار کیا ہے اور زمینی انحطاط کو روکنے، ماحولیاتی نظام کی بحالی کی رفتار تیز کرنے، نیز حیاتیاتی تنوع کو فروغ دینے کے ترجیحی شعبوں میں گہرائی سے تخفیف اور موافقت کو شامل کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ نقطہ نظر ایک پائیدار اور متحرک سمندری (نیلی) معیشت کو فروغ دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ نقطہ نظر ایک پائیدار اور متحرک سمندری (نیلی) معیشت کو فروغ دیتا ہےباہم مربوط موضوعات کے طور پر ماحول کے لیےطرز زندگی (لائف) کے ساتھ وسائل کی کارکردگی اور سرکلر اکانومی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اس طرح موسمیاتی تبدیلی کو مرکزی دھارے میں لاتا ہے اور اس کے اثرات کو ایک اولوالعزم ، فیصلہ کن اور عمل پر مبنی انداز میں حل کرتا ہے۔
جناب یادو نے کہا کہ ہندوستان حل فراہم کرانے کا ایک حصہ رہا ہے، جبکہ تاریخی طور پر وہ کسی بھی مسائل کا حصہ نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اس کے بجائے مضبوط گھریلو اقدامات کیے ہیں، اپنے لیےچیلنجوں سے بھرپور خطر اولولعزم اہداف کا تعین کیا ہے اور مختلف اقدامات کے ذریعہ بین الاقوامی اقدامات کو بھی آگے بڑھا رہا ہے۔
جنابیادو نے کہا کہ ہندوستان کا نقطہ نظر موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی سے متعلق مسائل کے یکسانیت پر مرکوز ہے۔ یہ بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے)، آفات سے نمٹنے کے لیے لچکدار بنیادی ڈھانچے والے اتحاد (سی ڈی آر آئی)، سرکردہ اطلاعاتی ٹکنالوجی کے توسوط سے مخصوص حکمت عملیوں پر مبنی اقدامات کرنے کے عکاس ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے مشن لائف کے ذریعہ انفرادی اور کمیونٹی سطح کے اقدامات سمیت سبھی کی کارروائی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ صرف انفرادی اور اجتماعی رویے کو تبدیل کرنے سے ماحولیاتی اور آب و ہوا کے بحرانوں میں اہم کمی واقع ہو سکتی ہے۔
جنابیادو نے کہا کہ پروجیکٹ ٹائیگر کے 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر حال ہی میں شروع کیا گیا بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس اس حقیقت پر مبنی ہے کہ شیروں اور ان کے ٹھکانوں کو محفوظ کرنے سے زمین پر کچھ اہم ترین قدرتی ماحولیاتی نظام کو محفوظ کیا جا سکتا ہے جس سے لاکھوں لوگوں کے لیے قدرتی موسمیاتی تبدیلیوں کی موافقت ،پانی، اور خوراک کی حفاظت ہو سکتی ہے اور جنگلاتی برادریوں کو ذریعہ معاش دستیاب ہوسکتا ہے۔
جنابیادو نے کہا کہ فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیےغیر جانبداری اور سی بی ڈی آر-آر سی کے اصولوں کے ساتھ ساتھ ملک پر مبنی نقطہ نظر کو یقینی بنانا اہم ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ جی 7 کی حقیقی عالمی قیادت کے لیےترقی پذیر (عالمی جنوب) ممالک کی آواز کو بھی حقیقت کے طور پر تسلیم کرنے اور جی 7 کے اقدامات کے نفاذ کی سمت میں قابل قدر معلومات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نقطہ نظر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ جب ہم پوری دنیا کو متاثر کرنے والے فیصلے لیں تو ہم کسی کو پیچھے نہیں چھوڑیں۔
جنابیادو نے کہا کہ ہم جی 7 ممالک کی قیادت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کے سہ رخی چیلنجوں کے خلاف موثر لڑائی، مقصد کی یکسانیت اور عمل کے اتحاد کے لیے اس حقیقت کے تئیں بیدار رہنے کو یقینی بنا ئیں کہ ہمارے پاس ایککرہ ارض ہے۔ زمین ہے، ہم ایک خاندان ہیںاور ہمارا ایک مستقبل ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ جولائی میں چنئی میں ہونے والیجی 20 ماحولیات اور آب و ہوا کی پائیداری کی وزارتی میٹنگ میں سب کا خیرمقدم کرنے کے منتظر ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
4154
(Release ID: 1917139)
Visitor Counter : 169