امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے تور اور ارد کے اسٹاک کے اعلان کی صورتحال کا جائزہ لیا


نو ریاستوں نے جائزے میں حصہ لیا

ریاستوں کو اسٹاک کی تصدیق کرنے اور غیر ظاہر شدہ اسٹاک پر سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی

Posted On: 12 APR 2023 4:23PM by PIB Delhi

محکمہ امور صارفین کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ نے آج دالوں کی پیداوار اور استعمال کرنے والی بڑی ریاستوں کے ساتھ تور اور ارد کے اسٹاک کے انکشاف کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ آندھرا پردیش، دہلی، گجرات، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، تمل ناڈو اور اتر پردیش کے سینیئر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔

ریاستوں کے ساتھ رجسٹرڈ اداروں کی تعداد اور انکشاف کردہ اسٹاک کی مقدار کا انفرادی طور پر جائزہ لیا گیا اور ان علاقوں پر روشنی ڈالی گئی جہاں پر زور دینے کی ضرورت ہے تاکہ درآمد کنندگان، مل مالکان، اسٹاکسٹس، تاجروں وغیرہ جیسے اداروں کی طرف سے انکشاف کو یقینی بنایا جا سکے۔

جبکہ اسٹاک ڈسکلوزر پورٹل میں رجسٹرڈ اداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، یہ دیکھا گیا کہ بعض ریاستوں میں اسٹیک ہولڈروں کی اصل تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔ پیداوار اور کھپت کے مقابلے میں ظاہر کیے گئے تور اسٹاک کی مقدار بھی بعض ریاستوں میں کم پائی گئی ہے۔ مارکیٹ پلیئرز کی کوریج کو وسیع کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں سے ایف ایس ایس اے آئی لائسنس، اے پی ایم سی رجسٹریشن، جی ایس ٹی رجسٹریشن، گوداموں اور کسٹم بانڈڈ گوداموں سے متعلق ڈیٹا کو دیکھنے کو کہا گیا ہے۔

ریاستوں نے مطلع کیا کہ وہ نگرانی کو تیز کر رہے ہیں اور اسٹاک ڈسکلوزر پورٹل پر اسٹاک کے لازمی رجسٹریشن اور انکشاف کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور ان کے ذریعہ اٹھائے جانے والے اقدامات کا اشتراک کیا۔

ریاستوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ مختلف اداروں کے پاس موجود اسٹاکس کی تصدیق کریں اور ای سی ایکٹ 1955 اور بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام اور ضروری اشیا کی سپلائی ایکٹ 1980 کے متعلقہ سیکشن کے تحت غیر ظاہر شدہ اسٹاک پر سخت کارروائی کریں۔

زمینی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے، محکمہ امور صارفین نے تور کی پیداوار والی مختلف ریاستی دارالحکومتوں اور اضلاع میں اور تجارتی مراکز میں 12 سینئر افسران کو بھی تعینات کیا ہے تاکہ مختلف مارکیٹ کے کھلاڑیوں، مل مالکان اور اسٹوریج آپریٹروں سے زمینی سطح پر رائے حاصل کی جا سکے۔ ان کی رائے مزید کارروائی کا تعین کرے گی۔

**************

ش ح۔ ف ش ع- ک ا

U: 4030



(Release ID: 1916028) Visitor Counter : 67