سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) انسٹی ٹیوٹ،  کوانٹم ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے محفوظ سمندری مواصلات کی ترقی میں ہندوستانی بحریہ کے ساتھ شراکت داری کرے گا

Posted On: 12 APR 2023 11:53AM by PIB Delhi

رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(آر آر آئی)  اور ہندوستانی بحریہ کی مشترکہ کوششوں میں کوانٹم ٹیکنالوجیز کو جلد ہی محفوظ سمندری مواصلات کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

آر آر آئی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے ایک خود مختار ادارے (ڈی ایس ٹی)  نے حال ہی میں دہلی نیوی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران، ہتھیاروں اور الیکٹرانکس سسٹمز انجینئرنگ اسٹیبلشمنٹ(ڈبلیو ای ایس ای ای) ، ہندوستانی بحریہ کے تحقیق و ترقی  اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے۔  یادداشت مفاہمت( ایم او یو) پر، جو کہ پانچ سال کی مدت کے لیے ہے، پروفیسر ترون سوردیپ، ڈائریکٹر، آر آر آئی، اور وائس ایڈمرل سندیپ نیتھانی، چیف آف میٹریل، ہندوستانی بحریہ کے درمیان دستخط کیے گئے۔

اس معاہدے کے تحت، آر آر آئی کی کوانٹم انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ (کیو یو آئی سی)  لیب کوانٹم کلیدی ڈسٹری بیوشن تکنیکوں کو تیار کرنے کی جانب تحقیقی کوششوں کی رہنمائی کرے گی جس سے ہندوستانی بحریہ آزاد خلائی مواصلات کو محفوظ بنانے کی سمت میں ملک کی کوششوں میں فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012191.jpg

ایم او یو پر دستخط نئی دہلی/ کریڈٹ: انڈین نیوی میں  کئے گئے ۔

پروفیسر سوردیپ نے کہا ‘‘مجھے اس بات پر بے انتہا  خوشی ہے کہ ہندوستانی سائنس اور ٹکنالوجی کا ماحولیاتی نظام حالیہ برسوں میں سرحدیں کھول رہا ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں  تعلیمی تحقیقی اداروں میں باصلاحیت اور عالمی سطح کے محققین کو قومی اہمیت کے اسٹریٹجک شعبوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں تعاون کرنے کے قابل بنایا جاتا ہے۔ بنیادی اور اطلاق علوم کے ساتھ  ساتھ سائنس اور ٹکنالوجی کے درمیان  مفروضہ سرحدوں میں  آمدورفت میں موجودہ گنجائشیں آنے والی دہائیوں میں اچھی طرح ظاہر ہو جائیں گی۔ آٓر آر آئی جدید سائنس اور ٹیکنالوجی میں ڈبلیو ای ایس ای ای کے ساتھ شراکت پر فخر محسوس کرتا ہے،’’

پروفیسر ارباسی سنہا، گروپ ہیڈ، کیو یو آئی سی  لیب نے کہا، ‘‘یہ ایک بہترین موقع ہے کہ جس سے فائدے اٹھاتے ہوئے  ہم اپنی قوم کی خدمت کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے علم کو استعمال کریں۔ ہم اس تعاون سے پرجوش ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ محفوظ کوانٹم کمیونیکیشن کے شعبے میں اپنی مہارت کے ساتھ، ہم ہندوستانی بحریہ کے لیے ممکنہ سمندری استعمال کے معاملات کی  نشاندہی کے لیے جدید تحقیق کو فروغ دینے میں مدد کر سکیں گے۔’’

یہ لیب محفوظ کوانٹم کمیونیکیشن کے شعبے میں ملک کی تحقیق کی رہنمائی کر رہی ہے۔ اس کی کچھ بڑی کامیابیوں میں ‘‘کیو کے ڈی ایس آئی ایم ’’ نامی ایک اینڈ ٹو اینڈ سمولیشن ٹول کٹ کی ترقی، مواصلاتی پلیٹ فارمز میں حفاظت کو یقینی بنانا، دو عمارتوں کے درمیان ، اور حال ہی میں، ایک اسٹیشنری سورس اور موبائل ریسیور کے درمیان محفوظ مواصلت کا قیام شامل ہیں۔ کیو یو آئی سی  لیب ہندوستان کی پہلی لیبارٹری بھی ہے جس نے سنگل اور الجھے ہوئے فوٹون کا استعمال کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر ایپلی کیشنز کی تجویز پیش کی ہے، خاص طور پر بینکنگ، دفاع اور سائبر سیکورٹی جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں محفوظ مواصلات کے قیام کے لیے اور اس  پر عمل درآمد کیا ہے ۔

مزید تفصیلات کے لیے پروفیسر ارباسی سنہا سے usinha@rri.res.in پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.4018


(Release ID: 1915807) Visitor Counter : 130