سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہناہےکہ پچھلے 9 سالوں میں اسٹارٹ اپس کی تعداد 300 گنا بڑھی ہے

Posted On: 10 APR 2023 2:40PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ ارضی سائنسز کےوزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے محکمے کےوزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کی تعدادمیں 300 گنا اضافہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ راشٹرپتی بھون میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے جہاں سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت کی جانب سے قائم کیے گئے ’’نیشنل انوویشن ایوارڈز‘‘، ہندوستان کے صدر دروپدی مرمو کے ذریعہ ’’گراس روٹ انوویٹرس‘‘ کو تفویض کیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UK0S.jpg

 

وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 سے پہلے تقریباً 350 اسٹارٹ اپس تھے، لیکن جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے تاریخی کال دی اور 2016 میں خصوصی اسٹارٹ اپ اسکیم کو شروع کیا، تو اس میں کافی اضافہ ہوا ہےاورانکی تعداد 100 سے زیادہ یونیکورنز کے ساتھ 90000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کی ہو گئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم مودی نے خلائی شعبے کو نجی شراکت داری کے لیے کھول دیا جس کے نتیجے میں صرف تین سال کے اندر خلائی شعبے میں 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح بائیوٹیک اسٹارٹ اپس تقریباً 50 سے بڑھ کر 6000 تک پہنچ گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZCRG.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں نوجوانوں میں ٹیلنٹ، قابلیت، اختراع اور تخلیقی صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں تھی، لیکن انہیں سیاسی قیادت کی طرف سے سازگار ماحول اور مناسب سرپرستی کی کمی تھی، جو وزیر اعظم مودی نے فراہم کی تھی اور یہ بھی اب ظاہر ہو رہا ہے کہ ہمارے دیہی نوجوانوں میں بھی اختراعی صلاحیتوں کی بھرمار ہے اور رسمی تعلیم کی ڈگری اور اختراعی صلاحیتوں کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے جو آج دئے گئے ایوارڈز سے ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے قومی تعلیمی پالیسی 2020 لا کر اس مسئلے کو حل کرنے کی بھی کوشش کی گئی تھی جو نہ صرف تعلیمی ڈگریوں پربلکہ مہارت پر زور دیتی ہے اور فرد کو اس کی اہلیت اور مہارت کے مطابق روزی روٹی کمانے کے لیے تیار کرتی ہے۔

وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ آج دیئے گئے ایوارڈز کی نوعیت اور ایوارڈ حاصل کرنے والوں کا پروفائل یہ ثابت کرتا ہے کہ ہندوستان میں بڑی تعداد میں ’’گراس روٹ انوویٹرز‘‘ دستیاب ہیں جن کے پاس رسمی تعلیم بہت زیادہ نہیں ہے لیکن وہ کامیابی کی کہانیاں تخلیق کرنے اور اپنے لیے معاش کے پرکشش ذرائع پیدا کرنا کی صلاحیت رکھتے ہیں

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003KP8Q.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ اور نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف) کی طرف سے ’’فیسٹیول آف انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ (ایف آئی این ای)‘‘ کے انعقاد کے لیے کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ یہ سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات کو فروغ دینے کے لیے ایک منفرد کوشش ہے۔ وہ لوگ جو رسمی معنوں میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نہیں ہو سکتے یا سائنس کے طالب علم بھی نہیں ہو سکتے لیکن جن کے پاس اختراع اور کاروبار کے لیے موروثی صلاحیت اور پیدائشی صلاحیت ہے، جو ان کے لیے ذریعہ معاش بھی بن سکتی ہے۔

یہ ایوارڈز مختلف زمروں میں پیش کیے گئے، یعنی قومی سطح، ریاستی سطح اور طالب علم کے زمرے میں۔ آج وصول کنندگان میں سے دو کو ان کی اختراعات کے لیے پدم شری سے نوازا جا چکا ہے۔ ۔

*****

U.No.3944

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1915411) Visitor Counter : 116