وزارت خزانہ

دسمبر 2022 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ پر سہ ماہی رپورٹ

Posted On: 01 APR 2023 9:25AM by PIB Delhi

اپریل-جون (کیو1) 11-2010 کے بعد سے ،وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے کے بجٹ ڈویژن کے پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ سیل (پی ڈی ایم سی)، باقاعدگی کے ساتھ قرضوں کے انتظام سے متعلق سہ ماہی رپورٹ جاری کر رہا ہے۔ موجودہ رپورٹ اکتوبر تا دسمبر (کیو 3 مالی برس 23) کی سہ ماہی سے متعلق ہے۔

مالی برس 23 کی  تیسری سہ ماہی کے دوران مرکزی حکومت نے  تاریخ زدہ سکیورٹیز کے ذریعے 351000 کروڑ روپئے کی رقم  جمع کی،جو کہ  قرض لینے والے کیلنڈر کی مدت میں  318000 کروڑ روپئے کی نوٹیفائیڈ رقم کے مقابلے میں (آخری نیلامی مالی سال، 23 کی دوسری سہ ماہی کی 33000 کروڑ روپئے کی رقم تھی جسے مالی برس 2023 کی تیسری سہ ماہی میں نپٹایا گیا) تھی۔ سہ ماہی کے دوران 85377.9 کروڑ روپئے کی رقم کی ادائیگی میچوریٹی کی تاریخ پر کی گئی۔ بنیادی اجراء کی اوزانی اوسط،  پیداوار کے مالی سال 23 کی تیسری سہ ماہی میں  7.38 فیصد ہوگئی جو مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی میں  7.33 فیصد تھی۔تاریخ شدہ سکیورٹیز کے نئے اجراء کی اوزانی اوسط، میچوریٹی مالی سال 23 کی سہ ماہی دو میں 15.62 سال کے مقابلے میں مالی سال 23 کی تیسری سہ ماہی میں 16.56 سال تک بڑھ گئی۔ اکتوبر-دسمبر 2022 کے دوران، مرکزی حکومت نے کیش مینجمنٹ بلز کے ذریعے رقم میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔ سہ ماہی کے دوران ریزرو بینک نے، سرکاری سکیورٹیز کے لیے کھلی مارکیٹ کی  کارروائی نہیں کی۔ اس سہ ماہی کے دوران آر بی آئی کی طرف سے لکویڈیٹی ایڈجسٹمنٹ سہولت (ایل اے ایف)، جس میں مارجینل اسٹینڈنگ سہولت اور خصوصی لکویڈیٹی سہولت شامل ہیں، کے تحت  خالص یومیہ اوسط لکویڈیٹی  ایڈجسٹمنٹ 39604 کروڑ روپئے تھا۔

دسمبر 2022 کے اواخر میں ، حکومت کی کل مجموعی واجبات (’عوامی اکاؤنٹ‘ کے تحت واجبات سمیت)، عارضی اعداد وشمار کے مطابق14719572.2 کروڑ روپئے سے دسمبر 2022 کے اواخر میں معمولی اضافے کے ساتھ بڑھ کر 15095970.8 کروڑ روپئے ہوگئے۔ یہ مالی برس 23-2022 کی تیسری سہ ماہی میں  2.6 فیصد کے سہ ماہی اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ ماہ ستمبر 2022 کے اواخر میں 89.1 فیصد کے مقابلے میں دسمبر 2022 کے آخر تک کل مجموعی واجبات کا 89.0 فیصد حصہ عوامی قرضہ تھا۔ اس کے علاوہ  تاریخ شدہ سکیورٹی میں سے  تقریباً 28.29 فیصدی تھی، بقایا میچوریٹی کی مدت پانچ سال سے کم تھی۔

دس سالہ بینچ مارک سکیورٹی پر پیداوار ،30 ستمبر 2022 کو سہ ماہی کے اختتام پر 7.40 فیصد سے 30 ستمبر 2022 کو مدت کے اختتام پر 7.33 فیصد تک  نرم ہوگئی۔ اس طرح اس سہ ماہی کے دوران 7 بی پی ایس کی نرمی ہوئی۔ ایم پی سی نے 7 دسمبر 2022 کو پالیسی ریپوریٹ میں اضافہ کرکے اسے 35 بی پی ایس تک بڑھانے کا فیصلہ کیا یعنی 5.90 فیصد تک 6.25 فیصد تک مہنگائی پر قابو پانے کے مقصد سے  یہ فیصلہ کیا گیا۔

ثانوی منڈی میں ، سہ ماہی کے دوران تجارتی سرگرمیاں 7 سے 10 سال کی میچوریٹی باسکٹ میں مرکوز تھی، جس کی وجہ بنیادی طور پر 10 سالہ بینچ مارک سکیورٹی میں زیادہ ٹریڈنگ تھی۔ زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران، ثانوی مارکیٹ میں نجی شعبے کے بینک غالب تجارتی زمرے کے طور پر ابھرے، جن کا تجارت کی مجموعی سرگرمیوں میں ’’خریداری‘‘ کے سودوں میں 24.41 فیصد اور ’’فروخت‘‘ کے سودوں میں 24.08 فیصد حصہ تھا۔ اس کے بعد خالص بنیاد پر ، غیر ملکی بینک، بنیادی ڈیلرزپبلک سیکٹر کے بینک اورپرائمری ڈیلرز خالص فروخت کنندگان کے ، جبکہ کو-آپریٹیو بینک، ایف آئیز، بیمہ کمپنیاں، میچوئل فنڈز،  نجی شعبے کے بینک اور ’دیگر‘ ثانوی مارکیٹ میں خالص خریدار تھے۔ مرکزی حکومت کی تمسکات کی ملکیت کا نمونہ ظاہر کرتا ہے کہ کمرشیل بینکوں کا حصہ، دسمبر 2022 کے آخر میں38.0 فیصد تک معتدل پذیر رہا ، جو ستمبر 2022 کے اخیر میں 38.3 فیصد تھا۔

مکمل رپورٹ تک رسائی حاصل کریں: اکتوبر – دسمبر (کیو3 مالی برس 23) کے لیے پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ سہ ماہی رپورٹ۔

*****

U.No. 3596

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1912829) Visitor Counter : 110