زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار کو کم کرنا
Posted On:
24 MAR 2023 4:52PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند کی طرف سے 19۔2018 سے نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن – آئیل سیڈز (این ایف ایس ایم-او ایس)لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ خوردنی تیل کی دستیابی کو بڑھایا جا سکے اور تلہن (مونگ پھلی، سویابین، ریپسیڈ اور سرسوں، سورج مکھی،سیفلاور، تل، نائجر، السی اور کیسٹر) کی پیداوار اور پیداوار میں اضافہ کر کے اور آئیل پام اور درختوں سے پیدا ہونے والے تلہن(زیتون، مہوا، کوکم، جنگلی خوبانی، نیم، جوجوبا، کرنجا، سماروبا، تنگ، چیوڑا اور جتروفا) کے رقبے میں توسیع کرکے ملک میں درآمدی بوجھ کو کم کیا جا سکے۔ اسکیم تین ذیلی مشنوں پر مشتمل ہے، یعنی این ایف ایس ایم- آئیل سیڈز، این ایف ایس ایم- آئیل پام اور این ایف ایس ایم – ٹری بورن آئیل سیڈز۔
اس کے علاوہ سال 22۔2021 کے دوران، مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم نیشنل مشن آن ایڈیبل آئل-آئل پام ( این ایم ای او-او پی) کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ ملک کو خوردنی تیلوں میں اتم نربھر بنانے کے لیے آئیل پام کی کاشت کو فروغ دیا جا سکے اور شمال مشرقی ریاستوں اور انڈمان اور نکوبار جزائر پر خصوصی توجہ دی جاسکے اور ان کے آئل پام رقبے کو نے 26۔2025 میں 3.70 لاکھ ہیکٹر سے بڑھا کر 10.00 لاکھ ہیکٹر کیا جاسکے۔ یہ اسکیم 23۔2022 کے دوران 15 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کی جا رہی ہے۔
نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن – آئیل سیڈز (این ایف ایس ایم-او ایس) کے تحت، حکومت ہند ریسپسیڈ اور سرسوں سے متعلق کچھ خاص پروگراموں کو بھی نافذ کر رہی ہے، جن کا مقصد جدید ترین زیادہ پیداوار والی بیجوں کی قسموں کی تقسیم، ہائبرڈ سرسوں کے بیجوں کی سیڈ منی کٹس کی تقسیم کرنا ہ۔ ساتھ ہی ریپڈ سویا بین سیڈ ملٹی پلیکیشن پلان اور سال 23۔2022 سے 25۔2024 تک کے تین برسوں میں ہائبرڈ بیج کی پیداوار اور مظاہرے کےذریعہ ملک میں سورج مکھی کی کاشت کے رقبے اور پیداوار میں اضافے کے لئے ایک خصوصی پروجیکٹ نافذ کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ، حکومت نے 2022-23 کے دوران پیڈی فالوس میں سورج مکھی کے رقبے کی توسیع کے لیے ایک سالانہ ایکشن پلان کو بھی منظوری دی ہے۔
نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم)- آئل سیڈزحکومت ہند کی طرف سے 18۔2017 سے گجرات سمیت 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا جا رہا ہے اور گجرات کے تمام 33 اضلاع میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ ن ا۔
U-3328
(Release ID: 1911100)
Visitor Counter : 137