کامرس اور صنعت کی وزارتہ

یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم ہندوستان کے لاجسٹک سیکٹر کو ڈیٹا سے آراستہ   واضح اور شفاف سہولت فراہم کرے گا


یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم پورٹل کو اپنے آغاز کے 6 ماہ کے اندر 400 سے زیادہ کمپنیوں سے رجسٹریشن موصول

انڈسٹری لانچ کے 6 ماہ کے اندر یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 30 سے زیادہ ایپس تیار کئے ہیں

Posted On: 24 MAR 2023 2:24PM by PIB Delhi

عزت مآب وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی نے یونیفائیڈ لاجسٹکس انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی) کا 17 ستمبر 2022 کو 'نیشنل لاجسٹک پالیسی (این ایل پی)' کے حصے کے طور پر آغاز کیا تھا۔ یو ایل آئی پی کے پاس ایک وقف شدہ پورٹل ہے جو ڈیٹا کی درخواست کے عمل کو آسان، تیز، اور شفاف بناتا ہے اور ہندوستان کے لاجسٹک سیکٹر کو ڈیٹا پر مبنی صاف اور شفاف سہولت فراہم کرتا ہے۔ پورٹل تک رسائی "https://www.goulip.in" کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ کامیاب آغاز کے بعد سے یو ایل آئی پی کے حق میں انڈسٹری کے کھلاڑیوں کی جانب سے ردعمل بہت مثبت ہے۔

اس نے اپنے آغاز کے 6 ماہ کے اندر 400 سے زائد کمپنیوں کی رجسٹریشن حاصل کی ہے۔68 کمپنیاں پہلے ہی ڈیٹا سیٹس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے یو ایل آئی پی کے ساتھ نان ڈسکلوزر ایگریمنٹس (این ڈی ایز) پر دستخط کر چکی ہیں۔ یو ایل آئی پی کے اے پی آئی انضمام کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے آخری صارفین کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے صنعت کے کھلاڑیوں کی طرف سے 30 سے زیادہ ایپلی کیشنز تیار کی گئی ہیں۔ 6.5 کروڑ سے زیادہ اے پی آئی ہٹس پر پہلے ہی اس مختصر وقت میں کارروائی ہو چکی ہے۔ بڑے کاروباری ادارے اس شعبے کے کلیدی خدمات فراہم کرنے والے نیز نئے دور کے اسٹارٹ اپ بھی یو ایل آئی پی کے ساتھ منسلک ہونے کے لیے یکساں طور پر خواہشمند ہیں۔

محترمہ سمیتا داورا، اسپیشل سکریٹری، لاجسٹک ڈویژن، ڈی پی آئی آئی ٹی، سی ای او اور ایم ڈی، این آئی سی ڈی سی، اور چیئرمین، این ایل ڈی ایس ایل نے کہا کہ یو ایل آئی پی کے ساتھ ہم واقعی شفافیت، موثریت اور مجموعی لاجسٹکس لاگت کو کم کرنے کا تصور کرسکتے ہیں۔ یو ایل آئی پی ایک نئے اور اختراعی نقطہ نظر کے ساتھ ہندوستانی لاجسٹک سیکٹر میں اپنا جردار ادا کرتا رہے گا جو بالآخر نیشنل لاجسٹک پالیسی (این ایل پی) کے ذریعے وزیر اعظم گتی شکتی کے وژن کی تکمیل میں مدد کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یو ایل آئی پی کو اب مخصوص شعبوں جیسے کوئلہ، سیمنٹ، کھاد، غذائی اجناس وغیرہ کی لاجسٹکس کے لیے ڈیٹا کی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔

صنعت کے بڑے کھلاڑی جیسے ماروتی سوزوکی ڈی ایچ ایل، سیف یکسپریس، الٹرا ٹیک، ٹی سی آئی ایل، جندل اسٹینلیس، ٹاٹا اسٹیل، یس بینک، بوسک، ٹاٹا گروپ، وغیرہ کو یو ایل آئی پی میں شامل کیا گیا ہے اس سے انہیں اور ان کے ذمہ داران کو فائدہ ہوگا۔

صنعت کے کھلاڑیوں کی طرف سے آپریشن کی مختلف سرگرمیوں اور عمل کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنایا جا رہا ہے۔ یو ایل آئی پی کی ڈیٹا سروسز کے ساتھ، کمپنیاں ٹیکنالوجی کے استعمال کو بہتر بنانے کے لیے اختراعی حل/ایپس بنا رہی ہیں۔ مثال کے طور پر الٹراٹیک سیمنٹ کی آخر سے آخر تک سپلائی چین کے لیے پورے ہندوستان میں ہر روز دسیوں ہزار کیرئیر گاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے جسے تیسرے فریق کے ٹرانسپورٹرز فراہم کر رہے ہیں۔ یو ایل آئی پی کے ساتھ ضم ہو کر الٹراٹیک اب تمام گاڑیوں اور ڈرائیوروں کی تعمیل کی فوری تصدیق کر سکتا ہے۔ انتوجِن ایک لاجسٹکس سے متعلق ٹیکنالوجی سروس فراہم کنندہ ہے جو یو ایل آئی پی کے فاسٹ ٹیگ اے پی آئی کو سڑک کی نقل و حمل کے لیے ٹریکنگ ٹول کے طور پر استعمال کر رہا ہے جہاں بھی کوئی جی پی ایس ڈیوائس یا رضامندی دستیاب نہیں ہے۔ اس نے یو ایل آئی پی کے ریلوے کارگو ٹریکنگ اے پی آئی کا استعمال کرتے ہوئے ریل سے منسلک کارگو کی پہلی میل/آخری میل کی نقل و حرکت کے لیے ایک منصوبہ بندی کا آلہ بھی بنایا ہے۔

یس بینک، بینکنگ کے معروف اداروں میں سے ایک ہے جو یو ایل آئی پی کی اے پی آئی خدمات کو بیک اینڈ رسک مینجمنٹ سرگرمیوں جیسے آئی ای سی کوڈ کی توثیق، کارگو کی اصل نقل و حرکت کی تصدیق وغیرہ کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ لنکیٹ، ایک نئی صنعت ہے جو مینوفیکچرنگ اداروں کے گیٹ اور یارڈ آٹومیشن کے لیے ڈیٹا کو اختراعی طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ٹی سی آئی ایل الیکٹرانک طور پر صارف کے سرکاری دستاویزات کی تصدیق کر رہا ہے۔ یو ایل آئی پی کے برقی کے وائی سی کے ذریعے اس کی تائید ڈیجی لاکر سسٹم سے ہو رہی ہے جو دستی کوششوں کو کم کرنے کی وجہ سے کمپنی کے لیے وقت اور لاگت کی بچت کر رہی ہے۔ اسی طرح کارگو شکتی جو لاجسٹک سیکٹر میں ایک انشورنس سیٹلمنٹ ایجنسی ہے یو ایل آئی پی کے ڈیٹا کو ڈیجیٹل ثبوت کے طور پر استعمال کر رہی ہے جو انہیں طویل دستاویزات سے نجات دلانے میں مدد کر رہی ہے۔

یو ایل آئی پی صنعت کے کھلاڑیوں کو لاجسٹکس اور مختلف وزارتوں کے پاس دستیاب وسائل سے متعلق ڈیٹا تک محفوظ رسائی حاصل کرنے کے قابل بنا رہا ہے۔ اس وقت سات وزارتوں کے 33 سسٹمز 106 اے پی آئیز کے ذریعے مربوط ہیں جن میں ذمہ داران کے استعمال کے لیے 1600 سے زیادہ ڈیٹا فیلڈز شامل ہیں۔ رجسٹریشن کے بعد صارفین کو اپنے استعمال کے کیسز جمع کرانے کی ضرورت ہے، جس کے بعد درخواست کردہ ڈیٹا کے مجوزہ استعمال کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔

اے پی آئی پر مبنی انضمام کے ساتھ یو ایل آئی پی صارفین مختلف سرگرمیوں اور خدمات کے لیے ڈیٹا کا استعمال کر سکتے ہیں۔ جیسے ملٹی ماڈل ٹریک اینڈ ٹریس، لوگوں اور گاڑیوں کی توثیق، دستاویز کی ڈیجیٹائزیشن، یارڈز اور گیٹس پر عمل آٹومیشن، دریافت کی خدمات وغیرہ۔ اس سے لاجسٹکس کی مجموعی آپریشنل لاگت میں کمی آئے گی اور وقت کی بچت ہوگی۔

******

U.No:3252

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1910498) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu