عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی بالآخر دہشت گردی کرنے والوں کو کھا جاتی ہے
وزیر موصوف نئی دہلی میں شہید اعظم بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ‘‘بسنتی چولا دیوس’’ تقریب سے خطاب کر رہے تھے
بھگت سنگھ انسانی حقوق کے تصور کے وجود میں آنے سے پہلے ہی 20ویں صدی کے پہلے انسانی حقوق کے کارکن تھے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
22 MAR 2023 5:49PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ دہشت گردی کے قصور واروں کو بالآخر دہشت گردی ہی کھا جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقے سے ہونے کی وجہ سے وہ دہشت گردی کے تمام اثرات کا مشاہدہ کر چکے ہیں اور ایک خاص حد تک اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ دہشت گردی کا مرتکب شیر پر سوار ہوتا ہے اور آخر کار اسے وہی شیر کھا جاتا ہے۔
نئی دہلی میں شہید اعظم بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ‘‘بسنتی چولا دیوس’’ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ برطانوی راج کی دہشت کا خاتمہ اس لیے ہوا کہ اندرونی تضادات کے باعث بالآخر برطانوی راج کو ہندوستان چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کی برسی کے موقع پر 23 مارچ 1931 کو لاہور میں یوم شہدا منایا جاتا ہے کیونکہ اس دن انہیں لاہور سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔ شہید اعظم بھگت سنگھ کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھگت سنگھ کے انقلابی جذبے نے برطانوی سلطنت کو ہلا کر رکھ دیا اور انگریز صرف 17-16 سال بعد ہی 1947 میں ہندوستان چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھگت سنگھ انسانی حقوق کے تصور کے وجود میں آنے سے پہلے ہی 20ویں صدی کے پہلے انسانی حقوق کے کارکن تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید اورمجاہد آزادی ہونے کے علاوہ بھگت سنگھ ایک عظیم مفکر اور فلسفی تھے اور ان کی تحریروں اور افکار پر گاندھی اور کارل مارکس دونوں کا اثر تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سماجی کاموں میں شہید بھگت سنگھ سیوا دل، جسے ایس بی ایس فاؤنڈیشن بھی کہا جاتا ہے، کے کردار کی ستائش کی اور اس بات پر زور دیا کہ ایس بی ایس واحدزمین پر نظر آنے والی تنظیم تھی جو کووڈ کی وبا کے دوران کام کر رہی تھی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ این جی اوز کووڈ -19 وبا کے پھوٹ پڑنے کے دوران اپنے مثالی کام کے لیے مشہور ہے، جنہوں نے کووڈ -19 سے مرنے والے مریضوں کے لیے مفت ہیرس وین سروس، کووڈ -19 سے متاثر افراد اور مریضوں کے لیے مفت ایمبولینس خدمات اور کورونا سے مرنے والے مریضوں کے ساتھ ان کی لاش کے انتظام کے ساتھ آخری رسومات کی مفت خدمات فرہم کی ہیں ۔
شہید بھگت سنگھ سیوا دل، جسے ایس بی ایس فاؤنڈیشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے 1995 میں پدم شری ایوارڈ یافتہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ شانتی نے قائم کیا تھا، دہلی این سی آر کے لوگوں کے لیے ہنگامی خدمات فراہم کرتا ہے۔ ان خدمات میں مرنے والوں کا انتظام، لاشوں کو قبرستان/قبرستانوں شمشان گھاٹ تک پہنچانے کے لیے وین، بے سہارا، لاوارث اور نا معلوم اور چھوڑ دی گئی لاشوں، لواحقین کے گھروں تک لاشوں کو پہنچانے سے پہلے قلیل مدتی تحفظ کے تحت موبائل مردہ خانے سے متعلق فریج، ضرورت مند لوگوں اور آفات کے لیے خون جمع کرنے اور فراہم کرنے کا انتظام کے لئے رضاکارانہ خون کا عطیہ شامل ہیں۔
شہید بھگت سنگھ سیوا دل نے 4500 سے زیادہ کووڈ -19 سے متاثر لاشوں کو اس کے اصل مقام تک پہنچایا ہے اور ان کی آخری رسومات ادا کیں، جن کا دعویٰ نہیں کیا گیا تھا یا جہاں کنبوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا یا وہ شدید خوف میں تھے اور آخری رسومات ادا نہیں کر سکے تھے۔
ان مثالی خدمات کے لیے، این جی او کے صدر ڈاکٹر جتیندر سنگھ شنٹی کو 2021 میں ہندوستان کے صدر کی طرف سے ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا شہری اعزاز پدم شری سے نوازا گیا تھا۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(ش ح۔ع ح۔ ر ب (
U. No. : 3163
(Release ID: 1909873)
Visitor Counter : 167