مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پانی کا عالمی دن 2023- چھوٹے شہروں میں استعمال شدہ پانی کے نظم کی سمت میں تیزی لانے کی طرف قدم


رہائش و شہری امو ر کی وزارت(ایم او ایچ یو اے)  کی طرف سے خصوصی سوچھ ٹاک ویبنار سیریز

Posted On: 22 MAR 2023 6:08PM by PIB Delhi

 پانی  کا علمی دن(22مارچ 2023)کے موقع پر رہائش اور شہری  امور کی وزارت نے ’چھوٹے شہروں میں استعمال شدہ پانی کا نظم‘کے موضوع پر سوچھ ٹاک ویبنار سریز 5کا انعقاد کیا۔ اس سال کی تھیم ’’ایکسی لیریٹنگ چینج‘‘کے مطابق ویبنار میں آبی وسائل کے مؤثر نظم کو یقینی بنانے کے لئے سرمایہ کاری ، اختراعات اور انتظامیہ میں اضافے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔ سوچھ ٹاک میں آبی نظم کے پروجیکٹوں کے ڈیزائن اور نفاذ میں چھوٹے شہروں کے ذریعے سرکلر ایکونامی وژن کو اپنانے، اعلیٰ ترین کوششوں کو ظاہر کرنے سے متعلق بات چیت شامل رہی۔

اندور، سورت، نئی دہلی میونسپل کارپوریشن(این ڈی ایم سی)، تروپتی ، چنڈی گڑھ، نوی ممبئی، وجے واڑا، حیدرآباد، گریٹر وشاکھاپٹنم، کراد، پنچ گنی، بھوپال، بارامتی اور میسور-ان شہروں ایک یکسانیت ہے کہ یہ سب واٹر +تصدیق شدہ شہر ہیں۔ یہ 14شہر مستقل طور سے صاف صفائی اور استعمال شدہ پانی کے نظم کی سمت میں اعلیٰ ترین معیارات کو حاصل کرنے میں سب سے آگے رہے ہیں۔یہ شہر نہ صرف استعمال کئے گئے پانی کو جمع کرنے اور محفوظ طریقے سے اُسے صاف کرنے میں اہل ہیں، بلکہ دو سے تین سطح پر ٹریٹمنٹ کے بعد پانی کے دوبارہ استعمال کرنے میں بھی اہل ہیں۔

مرکزی بجٹ 24-2023 ٹیئر -2 اور ٹیئر -3 شہروں کے لئے بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی فنڈ(یو آئی ڈی ایف)پر زور دیتا ہے۔ اتنا ہی نہیں یہ سرکلر ایکونامی کے ہدف کو تعبیر آشنا کرنا کے عہد پر بھی مرکوز ہے اور ’آنے والے کل کے لئے پائیدار شہروں‘کے موضوع پر زور دیتے ہوئے ویسٹ ٹو ویلتھ کی طرف بھی توجہ مرکوز کرتاہے۔

عالمی سطح پر صاف صفائی کی رسائی کا ہدف حاصل کرنے کی کوششوں میں تیزی لانے اورصاف صفائی پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے عزت مآب وزیر اعظم نے 2؍اکتوبر 2014 کو سوچھ بھارت مشن کی شروعات کی تھی۔ پچھلے 8برسوں میں ہندوستان نے شہری صاف صفائی کی سمت میں کافی انقلابی تبدیلی دیکھی ہے۔

سوچھ بھارت مشن-شہری 2.0، جسے یکم اکتوبر 2021 کے دن وزیر اعظم کے ذریعے ’کچرے سے پاک شہر‘بنانے کے بڑے وژن کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔ اس نے ایک لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کے لئے ایک نئی مالی امداد کرنے والی اِکائی کی شکل میں استعمال شدہ پانی  کا نظم (یو ڈبلیو ایم)کی شروعات کی۔ مشن شہری ہندوستان میں یہ بھی یقینی بناکر جامع طور سے استعمال کئے گئے پانی کے نظم کے ایکو سسٹم میں بہتری لانے کے لئے عہد بند ہے کہ کہیں بھی بے کار پانی کو آبی اداروں میں نہیں چھوڑا جارہا ہے۔ یہ مشن تمام طرح کی کوششوں کے ذریعے ایک سرکلر ایکونامی وژن کو اپنانے کے بڑے مقصد کے ساتھ بھی آگے بڑھ رہا ہے۔ وزارت کے ذریعے چلائے جانے والے اَمرت اور اَمرت 2.0مشن کے ساتھ ایس ٹی پی قائم کرنے اور شہروں میں واٹر ٹریٹمنٹ اور ری سائکلنگ ایکوسسٹم بنانے کے اولو العزم اہداف کو حاصل کرنے کا تصورکیا گیا ہے۔

 

 

پرانے وقت سے آگے بڑھ کر جہاں صرف مناسب ذخیرہ اندوزی ، ٹرانسپورٹ اور غلاظت کے ٹریٹمنٹ تک توجہ محدود تھی۔ آج سیویج کے انتظام کو شامل کرنے کی سمت میں دائری وسیع ہوگیا ہے۔رہائش و شہری امور کی وزارت او ڈی ایف++پروٹوکول کے توسط سے شہروں کا جائزہ لے رہی ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ گندگی ، کیچڑ اور سیپ ٹیج سمیت پورے سیویج سسٹم کا محفوظ نظم اور ٹریٹمنٹ کیا جاتا رہے، جس سے آبی اداروں یا کھلے علاقوں میں غلاظت، کیچڑ اور سیپ ٹیج سمیت دیگر بغیر ٹریٹ کئے ہوئے سیویج کی ڈمپنگ نہیں ہورہی ہے۔اس کے علاوہ واٹر +پروٹوکول کے ساتھ شہروں کا تجزیہ اور ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کے لئے استعمال کئے گئے پانی اور غلاظت ،کیچڑ دونوں کے ذخیرے، ٹرانسپورٹ اور دوبارہ استعمال کی بنیاد پر بھی تصدیق کیا جاتا ہے۔ گنگا ٹاؤنس  میں آنے والے شہروں میں جل شکتی کی وزارت کے تحت نمامی گنگے مشن کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے۔

آج ہم ایک ایسے عہد میں ہیں ، جہاں بنیادی ڈھانچے کی رفتار اپنی انتہا پر ہے،جس میں کئی اسٹیک ہولڈرز ایک ساتھ آگے آرہے ہیں اور استعمال کئے گئے پانی کے زیادہ سے زیادہ دوبارہ استعمال کی بنیاد پر گھروں اور شہروں کی تعمیر کررہے ہیں۔اب وہ دن گئے جب پروجیکٹوں کو وقت پر فنڈ جاری نہ کرنے کے سبب تھپ کردیا جاتا تھا ۔ آج ایسے پروجیکٹوں میں تیزی لانے کے لئے ایک مضبوط عمل موجود ہے۔ مالی سال 23-2022 میں 4918.91 ایم ایل ڈی کی صلاحیت والے ایس ٹی پی کے قیام کے لئے 11784.81کروڑ روپے سوچھ بھارت مشن 2.0 کے تحت ریاستوں کے لئے آئی اینڈ ڈی نیٹ ورک ڈِسلیجنگ  گاڑیوں کو پہلے ہی منظوری دے دی گئی ہے۔

پینلسٹوں میں اے ایس سی آئی، یو ایس اے آئی ڈی، میونسپل سٹی افسران، پی ایچ ای افسران، نجی کھلاڑی وغیرہ جیسے متعدد شعبوں کے ماہرین شامل تھے۔استعمال کئے جاچکے پانی کے نظم سے متعلق پروجیکٹوں کو رفتار اور کوالٹی کے ساتھ بڑھانے پر بھی یہاں تفصیلی بات چیت ہوئی۔ 2026 تک تمام شہروں میں سیویج سہولتیں قائم کرنے کا ہدف ہے، جن میں کم از کم 50 فیصد شہر واٹر+ہیں۔

***********

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 3138)


(Release ID: 1909715) Visitor Counter : 187


Read this release in: Hindi , English , Marathi , Tamil