صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت  کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے  صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کی موجودگی میں  مہاراشٹر کے شمبھا جی نگر اور تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں  سی جی ایچ ایس کے ویلنیس مراکز کا افتتاح کیا


’’ سی جی ایچ ایس  کے مراکز کی تعداد ، جو 2014 ء میں 25 تھی ، آج بڑھ کر 79 ہو گئی ہے ؛یہ  سماج سے قریب حفظانِ صحت کی خدمات کی آسان  رسائی فراہم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے  خطوط پر ہے  ‘‘

’’ یہ ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے سرکاری ملازمین، پنشنرز اور ان کے زیر کفالت افراد کے لئے صحت کی معیاری خدمات اور بہبود فراہم کرے  : ڈاکٹر منسکھ مانڈویا ‘‘

’’ سی جی ایچ ایس    پنشن پانے والوں کا  مضبوط احاطہ کرے گا اور ان مراکز میں نئی اختراعات اور طریقوں کو شامل کیا جائے گا : ڈاکٹر بھارتی پروین پوار ‘‘

Posted On: 22 MAR 2023 1:24PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے آج مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر بھارتی  پروین پوار  کی موجودگی میں  مہاراشٹر کے شمبھاجی نگر   اور تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں سی جی ایچ ایس  کے صحت اور  ویلنیس  سینٹروں ( ایچ ڈبلیو سیز )  کا  ورچوئل طور پر افتتاح کیا۔   اس موقع پر حکومت مہاراشٹر کے  امدادِ باہمی اور او بی سی بہبود کے وزیر جناب اتل موریشور سَوے ، ممبر پارلیمنٹ جناب پی آر نٹراجن، ممبر پارلیمنٹ جناب سید امتیاز جلیل، کوئمبٹور ساؤتھ سے ایم ایل اے مسز وناتھی سری نواسن بھی موجود تھے۔

اس تقریب میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ  سی جی ایچ ایس   کے دو ایچ ڈبلیو سیز  مہاراشٹر اور تمل ناڈو کے لوگوں کو اچھی طبی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ شمبھاجی نگر اور کوئمبٹور میں سی جی ایچ ایس مراکز  کھولے جانے  پر  فیض حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ  ’’ یہ ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے سی جی ایچ ایس ملازمین،  پنشن پانے والوں اور ان کے زیر کفالت افراد کے لئے معیاری صحت کی دیکھ بھال کی  بہتر خدمات فراہم کرے۔ ‘‘

مرکزی وزیر صحت نے مزید کہا کہ یہ مراکز طبی خدمات کے حصول میں آسانی کو بڑھانے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ سی جی ایچ ایس سنٹرز کی  تعداد ، جو    2014  ء میں   25  تھی ، آج  بڑھ کر   79  ہو گئی ہے۔   انہوں نے کہا کہ یہ  سماج کے قریب  تر آسانی سے قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے  خطوط کے مطابق ہے۔

مرکزی وزارت صحت کی طرف سے سی جی ایچ ایس سے مستفید ہونے والوں کے لئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا کہ مرکزی وزارت صحت کئی محاذوں پر مشن موڈ میں کام کر رہی ہے تاکہ سی جی ایچ ایس کے ذریعے  ، اس کے مستفیدین کی شکایات کے ازالے کے لئے روزانہ کی نگرانی، معاوضے کے  ادائیگی اور توسیع کے ذریعے خدمات کو بہتر بنایا جا سکے۔ پرائیویٹ اسپتالوں کے نیٹ ورک اور بہت سے دوسرے اقدامات نے فوری معاوضہ اور اس طرح کے  زیر التواء معاملات میں کمی   کی ہے ۔ اس عرصے کے دوران، سی جی ایچ ایس نے صحت کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت جیسے خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لئے بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔ آج تمام شہریوں کو سستی اور بہتر معیار کی دوائیں فراہم کرکے لوگوں کی بہتری کے لئے  9100 سے زیادہ جن اوشدھی کیندر موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ  ’’ مرکزی حکومت نہ صرف  ایچ ڈبلیو سیز  کھول کر بلکہ مزید میڈیکل کالجوں کے ذریعے طبی پیشہ ور افراد اور ان کی تربیت کو یقینی بنا کر  ’ ٹوکن -ٹُو -ٹوٹل ‘    کے طریقۂ کار پر عمل پیرا ہے۔ ’’ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آروگیہ پرم بھاگیہم، سواستھیم سروارت سدھانم کے تصور پر عمل کرتے ہوئے، جس کا مطلب ہے اچھی صحت سب سے بڑی خوش قسمتی ہے، صحت کی دیکھ بھال میں سرمایہ کاری مستقبل میں سرمایہ کاری کے مترادف ہے،  بھارت پورے ملک میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو تیزی سے وسعت دینے اور مضبوط کرنے کے لئے انتھک محنت کر رہا ہے۔  ‘‘ ملک کے دور دراز حصے تک پہنچنے کے لئے، ٹیلی کنسلٹیشن اور اے بی ڈی ایم جیسی ڈیجیٹل  اقدامات کئے گئے ہیں۔ جن او شدھی کیندر قائم کئے گئے ہیں اور آیوشمان بھارت یوجنا اسکیم شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت مختلف اصلاحات کر رہی ہے تاکہ  ’’ سب کے لئے صحت ‘‘  کو یقینی بنایا جا سکے۔

تمام استفادہ کنندگان کو مبارکباد دیتے ہوئے اور ان دونوں شعبوں میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کی درخواست کو قبول کرنے اور انہیں سی جی ایچ ایس ویلنس سنٹر تحفے میں دینے کے لئے  ، وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ  ’’ سی جی ایچ ایس پنشن پانے والوں  کا مضبوطی سے احاطہ کرے گا اور ان مراکز میں  نئی ایجادات اور طریقوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ‘‘

انہوں نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ حکومت نے سی جی ایچ ایس کے تحت صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ مرکزی حکومت نے ملک کے ہر شہری کو  تندرستی فراہم کرنے کے لئے پی ایم جے اے وائی ، پی ایم اے بی ایچ آئی ایم ، ایچ ڈبلیو سیز  جیسے کچھ پرجوش اقدامات شروع کئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ جنوبی  بھارت کے ٹیکسٹائل کیپٹل کوئمبٹور یا جنوبی  بھارت کے مانچسٹر اور شمبھاجی نگر میں نئے فلاحی مراکز، جو کہ ٹیکسٹائل اور آرٹسٹک سلک فیبرکس کے لئے مشہور ہیں، نہ صرف کوئمبٹور اور شمبھاجی نگر میں رہنے والے مستحقین/پنشن پانے والوں کی مشکلات کو کم کریں گے  بلکہ آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے بھی  ، اس سے فیض حاصل کریں گے ۔  مثال کے طور پر، کوئمبٹور میں، 8000 سے زیادہ مستفید ہونے والوں کو طبی دیکھ بھال اور ادویات کے لئے 400-500 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑا تھا ۔ کوئمبٹور اور شمبھاجی نگر سی جی ایچ ایس  ویلنیس سینٹر نہ صرف مستفیدین کو او پی ڈی خدمات فراہم کریں گے بلکہ  ایک بار جب وہ فعال ہوجائیں گے تو  نجی اسپتال بھی پینل پر آجائیں گے اور پنشن پانے والوں کو نجی اسپتالوں سے بھی کیش لیس طبی علاج حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھگوت کشن راؤ کرار نے  فیض کنندگان کو مبارکباد  دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک صحت اور تندرستی کے  شعبے میں  زبردست ترقی کر رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 3131



(Release ID: 1909644) Visitor Counter : 101