صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
پرائیویٹ اسپتالوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے اقدامات
پردھان منتری جن اروگیہ یوجنا کے تحت صحت کے فوائد کا پیکیج علاج کے 1,949 طریقہ کار پر مشتمل ہے۔ ان میں ثانوی اور تیسرے مر حلے کی دیکھ بھال اور تسکین پذیرانہ نگرانی شامل ہے
Posted On:
21 MAR 2023 2:55PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے کلینیکل اسٹیبلشمنٹس (رجسٹریشن اینڈ ریگولیشن) ایکٹ مجریہ 2010 (سی ای ایکٹ، 2010) نافذ کیا ہے اور ملک میں (سرکاری اور نجی دونوں طرح کے) کلینیکل اداروں کی رجسٹریشن اور ریگولیشن کے لیے کلینیکل اسٹیبلشمنٹ (مرکزی حکومت) رولز مجریہ 2012 کو نوٹیفائی کیا ہے۔
ایکٹ کے تحت، رجسٹریشن اور اس کے تسلسل کے لیے ہر کلینیکل اسٹیبلشمنٹ کو دیگر شرائط کے ساتھ درج ذیل شرائط کو بھی پورا کرنا لازمی ہوگا:
1۔مریضوں کے فائدے کے لیے مقامی اور انگریزی زبانوں میں فراہم کی جانے والی ہر قسم کی خدمات اور سہولیات کے لیے وصول کیے جانے والے نرخوں کی نمایاں جگہ پر نمائش۔
2۔مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ جاری کردہ معیاری علاج کے رہنما خطوط کی تعمیل کو یقینی بنایا جائے۔ اب تک ایلوپیتھی میں 227 طبی کیفیات، آیوروید میں 18 اور سدّھا میں 100 کیفیات کے لیے معیاری علاج کے رہنما خطوط جاری کیے جا چکے ہیں۔
3۔ ہر قسم کے طریقہ کار اور خدمات کے لیے ریاستی حکومت کے مشورے سے مرکزی حکومت کی طرف سے طے شدہ اور جاری کردہ نرخوں کی حد کے اندر معاوضے وصول کئے جائیں۔ اس کے لیے طبی طریقہ کار اور لاگت کیلئے ایک معیاری ٹیمپلیٹ کی معیاری فہرست کو حتمی طور پر تیار کی گئی ہے اور اسے ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فراہم کیا گیا ہے جہاں متعلقہ ایکٹ نافذ ہے۔
آیوشمان بھارت – پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم جے اے وائی) کے تحت شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خاص طور پر آبادی کے غریب اور کمزور طبقوں کو قابل رسائی، سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اے بی- پی ایم جے اے وائی کا آغاز 23.09.2018 کو کیا گیا۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی انشورنس/یقین دہانی کی اسکیم ہے۔ یہ اسکیم 5 لاکھ روپے سالانہ فی مستفید کنبہ کی صحت کوریج فراہم کرتی ہے۔ 60 کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندگان کو ثانوی اور تیسرے مرحلے کی نگہداشت کے لئے اسپتال میں داخلے کے لیے یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ ان لوگوں کی 2011 کے سماجی، اقتصادی اور ذات پات کی مردم شماری کے ڈیٹا بیس کے مطابق بالترتیب دیہی اور شہری علاقوں میں منتخب محرومیوں اور پیشہ ورانہ معیارات کی بنیاد پر شناخت کی گئی۔
مزید برآں، نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) نے 06 اپریل 2022 کو نظرثانی شدہ ہیلتھ بینیفٹ پیکجز (ایچ بی پیز) کا آغاز کیا ہے۔ ایچ بی پی علاج کے 2022 1,949 طریقہ کار پر مشتمل ہے جس میں 27 خصوصیات میں ثانوی، تیسرے مرحلے کی اور تسکین پذیرانہ دیکھ بھال شامل ہے۔ ایچ بی پی کے تحت علاج کے طریقہ کار کی شرح لاگت، ذمہ داران کی مشاورت اور اسکیم کے استعمال کے جائزے کے ثبوت کے مطابق طے کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان میں صحت کی خدمات کی لاگت پر ایک اسٹڈی (سی ایچ ایس آئی) کے ذریعہ بھی اس سلسلے میں باخبر فیصلہ لینے کا کام کیا گیا ہے۔ نافذ کرنے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو قومی ڈیٹاسیٹ کے علاوہ ریاست کے مخصوص پیکجوں کو شامل کرنے کی لچک فراہم کی گئی ہے۔ نیز انہیں مقامی ضروریات کے مطابق پیکیج کی قیمت میں تبدیلی کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔ ایچ بی پی 2022 کے تحت سروس ڈیلیوری کی لاگت میں علاقائی اتار چڑھاؤ کو مدنظر رکھنے کے لیے امتیازی قیمتوں کا ایک تصور متعارف کرایا گیا ہے۔ اعلی درجے کی دواوں، استعمال کی اشیاء اور تشخیصی طبی پیکجوں کو فی بستر فی دن لاگت سے الگ کر دیا گیا ہے۔ ایچ بی پی 2022 کے تحت مجموعی طور پر 832 طریقہ کار کی شرحوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
صحت عامہ اور اسپتال ایک ریاستی موضوع ہے۔ سی ای ایکٹ کی دفعات کا نفاذ اور نگرانی متعلقہ ریاستی حکومت اور مرکزی خطوں کی انتظامیہ کے دائرہ اختیار میں ہے۔ لہٰذا، متعلقہ ریاستی اور مرکزی خطوں کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نجی اسپتالوں میں زیادہ اور غیر اخلاقی قیمتوں کی پالیسیوں کو کنٹرول اور منضبط کریں۔
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
*****
U.No:3056
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1909233)
Visitor Counter : 124