صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) نے دو روزہ گلوبل ملیٹس (شری اَنّ) کانفرنس کے موقع پر ذہن سازی کے سیشن کا انعقاد کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایف ایس ایس اے آئی کے ذریعہ تیار کردہ ایک کتاب "شری اَنّ: ایک ہولیسٹک اووریو" کا اجراء کیا
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی کانفرنس کے پہلے دن تین مختلف سیشنوں میں پوری دنیا سے ماہرین نے شری اَنّ (موٹے اناج ) پر اپنے خیالات پیش کیے
Posted On:
19 MAR 2023 12:32PM by PIB Delhi
فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) گلوبل ملیٹس (شری اَنّ) کانفرنس کے موقع پر موٹے اناج کے فروغ اور بیداری پر تکنیکی سیشن کے ساتھ ایک سمپوزیم کا انعقاد کر رہا ہے جس کا افتتاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کیا تھا۔ یہ دو روزہ گلوبل ملیٹس (شری اَنّ) کانفرنس ہفتہ کو این اے ایس سی کمپلیکس، پوسا، نئی دہلی میں شروع ہوئی۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ڈیجیٹل طور پر ایک کتاب "شری اَنّ: ایک ہولیسٹک اووریو" لانچ کی، جو فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے تیار کردہ موٹے اناج کے معیارات پر مبنی ہے۔
"ہم ایک زرعی نشاۃ ثانیہ کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس کے ساتھ دنیا کی سب سے قدیم فصل موجودہ اور مستقبل کی فصل بن رہی ہے،" مسٹر جی کملا وردھنا راؤ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر، ایف ایس ایس اے آئی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں اپنی دو روزہ کانفرنس کے تناظر کو ترتیب دیتے ہوئے کہا۔
سیشن کے مہمان خصوصی ، نیتی آیوگ کے رکن خصوصی ڈاکٹر وی کےپال نے اپنے خطاب میں کہا کہ موٹے اناج صارفین، کاشتکار اور آب و ہوا کے لیے اچھے ہیں۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے اپنے کلیدی خطبہ میں روشنی ڈالی کہ موٹے اناج کی کاشت تاریخی طور پر کی جاتی رہی ہے، موٹے اناج کی کاشت کے تحت کل رقبہ میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہترین وقت ہے کہ زوال کی بنیادی وجہ کی نشاندہی کی جائے اور اس کا تدارک کیا جائے، کیونکہ ہم اس عظیم مہم پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
مرکزی تقریب کے بعد، مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے زیر اہتمام موٹے اناج کے صحت اور غذائی فوائد پر ایک کانفرنس کے دوسرے دن کی تقریب این اے ایس سی کمپلیکس کے اے پی شندے سمپوزیم ہال میں شروع ہوئی۔ پہلے دن تین مختلف سیشنوں میں دنیا بھر سے متعدد ممتاز ماہرین نے اپنے خیالات پیش کیے اور شری اَنّ (موٹے اناج ) کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
سیشن میں ایک خصوصی مقرر کے طور پر ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے ایشیا پیسیفک کے علاقائی نمائندے مسٹر جونگ جن کم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایف اے او بہتر طریقے سے پیداوار، بہتر غذائیت اور بھارت اور عالمی سطح پر بہتر ماحول کے طریقوں کو فعال کرنے اور معاونت کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری کے لیے پرعزم ہے ۔ موٹے اناج کو بچوں اور نوعمروں کے لیے غذائیت کا ذخیرہ قرار دیتے ہوئے، چیف نیوٹریشن، یونیسیف انڈیا مسٹر ارجن ڈی واگٹ،نے کہا کہ موٹے اناج میں موجود ایک سے زیادہ میکرو اور مائیکرو نیوٹرینٹ اسے 'پوشن پاور' بناتے ہیں اور غذا میں موٹے اناجوں کو شامل کرنے سے یہ ایک بہترین غذا 'رینبو ڈائیٹ' بن جائے گی ۔ انہوں نے ’ڈائیٹ لٹریسی یعنی غذا کی بیداری کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ لوگ غذائیت سے بھرپور اور متوازن غذا کے بارے میں آگاہ رہیں۔
کنونشن کے دوسرے سیشن میں ایک سپر فوڈ کے طور پر موٹے اناج کی اہمیت پر بحث کی گئی۔ ڈاکٹر وی کے پال، رکن (صحت)، نیتی آیوگ نے سیشن کی نظامت کی۔ ڈاکٹر عزیز البہری، ایف اے او کے بھارتی نمائندے، مسٹر اینجلو ڈی کوئروز موریسیو، زراعت کے نمائندے، ہندوستان میں برازیل کا سفارت خانہ، انگبرگ بائر، قونصلر، جرمنی کا سفارت خانہ، مسٹر ماریانو بیہران، ارجنٹائن کا سفارت خانہ اوربھارت میں کینیڈا کے ہائی کمیشن میں زراعت کے مشیر جناب نتن ورما نے پالیسی کیلیبریشن کی ضرورت پر قیمتی بصیرت دی اور مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اور موٹے اناج کی مارکیٹ میں طلب پیدا کرنے پر زور دیا۔
کانفرنس کے تیسرے سیشن کی نظامت سینئر اسپورٹس صحافی جناب ایاز میمن نے کی اور اس میں مشہور کھلاڑیوں کو دیکھا گیا جن میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مسٹر کپل دیو، کامن ویلتھ گیمز کی گولڈ میڈلسٹ ریسلر، محترمہ گیتا پھوگٹ، ایتھلیٹکس چیمپیئن محترمہ انجو بوبی جارج، چیف ایتھلیٹکس شامل تھے۔ بھارتی بیڈمنٹن ٹیم کے قومی کوچ مسٹر پلیلا گوپی چند اور بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر مسٹر ایم ایس کے پرساد نے ‘موٹے اناجوں کے بے شمار فوائد اور بہبود’موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پینل ڈسکشن نے گیم کے فارمیٹ اور قسم کی بنیاد پر مخصوص اور اپنی مرضی کے مطابق خوراک کی ضرورت کا انکشاف کیا۔
تینوں سیشنز میں آڈیٹوریم میں بیٹھے لوگوں سے موٹے اناج اور ان کے صحت سے متعلق فوائد کے حوالے سے کئی دلچسپ سوالات بھی پوچھے گئے۔
کانفرنس کا مقصد غذائیت کے ماہرین، ماہرین صحت، پالیسی سازوں، صنعت کے رہنماؤں، بین الاقوامی مقررین اور حکومت کے مختلف اقدامات کو آگے بڑھانے میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنا اور موٹے کے اناج کے استعمال، صحت کے فوائد، تحقیق، اختراعات، پائیداری، اور خوراک کے نظام کی تبدیلی پر غور کرنا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں سکریٹری جناب راجیش بھوشن، ڈی اے اور ایف ڈبلیو میں سکریٹری ،جناب منوج آہوجا، ( ڈی اے آر ای اور ڈی جی (آئی سی اے آر میں سکریٹری ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک ، ایف ایس ایس اے آئی میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر جناب جی کملا وردھنا راؤ، ایتھوپیا کی صدر محترمہ سہلے ورک زیودے کی ورچوئل موجودگی اور کوآپریٹو ریپبلک آف گیانا کے صدر اور ڈاکٹر محمد عرفان علی،موٹے اناج پیدا کرنے والے ممالک اور درآمد کرنے والے ممالک جیسے گیمبیا، گیانا، نائجر، سری لنکا، سوڈان، سورینام، مالدیپ، ماریشس کے مختلف وزرائے زراعت کے نمائندوں کے ساتھ اکیڈمیا، صنعت، ترقیاتی شراکت دار جیسے کہ یونیسیف انڈیا، فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او )، سائنسدان، ماہرین، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی اوز )، کرشی وگیان کیندر، بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء اور حکومت کے سینئر افسران کانفرنس میں موجود تھے۔
*****
ش ح ۔ا م۔
U:2951
(Release ID: 1908519)
Visitor Counter : 152