پنچایتی راج کی وزارت

جناب گری راج سنگھ نے ‘بھارت بھر میں 250  مثالی گرام پنچایت کلسٹر بنانے کے منصوبے’ پر پیش رفت کا جائزہ لیا

Posted On: 17 MAR 2023 10:56AM by PIB Delhi

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے 16 مارچ 2023 کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے نئی دہلی میں 'بھارت بھر میں 250  مثالی گرام پنچایت کلسٹرس بنانے کے پروجیکٹ' پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی اور قومی  ادارہ  برائے  دیہی ترقی اور  پنچایتی  راج (این آئی آر ڈی  اینڈ  پی آر)  اور 250  مثالی  گرام پنچایت کلسٹروں کے  ریاستی پروجیکٹ کوآرڈینیٹروں (ایس پی سیز)  نوجوان فیلوز (وائی ایف ایز) کے ساتھ بات چیت کی۔ میٹنگ میں پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار، این آئی آر ڈی اینڈ پی آر کے ڈائریکٹر  جنرل  ڈاکٹر جی نریندر کمار،  پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈیشن سکریٹری  ڈاکٹر چندر شیکھر کمار،  اور پنچایتی راج  کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری  جناب  وکاس آنند، نے شرکت کی۔  ملک کے مختلف حصوں سے نوجان  فیلو سمیت 210 سے زائد شرکاء نے ورچوئل طریقے  پر میٹنگ میں  شرکت کی ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے،  جناب گری راج سنگھ  نے  ‘پورے بھارت میں 250  مثالی گرام پنچایت کلسٹروں کے بنانے  کے لئے منصوبے’ کے تحت  احاطہ شدہ گرام پنچایتوں کی مجموعی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے  مثالی گرام پنچایتوں کی ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے  نوجوان  فیلوز کو کمیونٹی کی شراکت کے ساتھ ایک مثال قائم کرنی چاہیے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پہلے سے زیادہ بچے معیاری تعلیم حاصل کریں اور طلباء اسکول نہ چھوڑیں۔ نوجوان فیلوز گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایل ایس ڈی جیز) کے لوکلائزیشن کے تحت مختلف موضوعاتی شعبوں میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔  مرکزی وزیر نے مشن موڈ میں گرام پنچایتوں میں لاگو کی جانے والی مختلف اسکیموں کے تکمیلی  طریقے  کو حاصل کرنے کے لیے حکمت عملی پر  دستیاب وسائل کے ہم آہنگی اور غربت میں کمی اور ان مثالی گرام پنچایتوں کو اقتصادی بااختیار بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تال میل کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر موصوف نے  تمام  وائی ایف ایز  کو  ہدایت دی کہ  وہ  برادری کی  براہ راست شمولیت کے ذریعہ  6 گرام سبھاؤں کے انعقاد کو  یقینی بنا کر 'شِکشا یکت پنچایت'، 'صنفی روزگار یک پنچایت'، 'سوچھتا یوکٹ پنچایت'، 'گرین پنچایت'، 'سوستھ پنچایت'، اور 'خود کفیل پنچایت' کو حاصل کریں ۔ این  آئی آر ڈی اور پی آر کو تمام وائی ایف ایز کی فعال شرکت کے ساتھ ایک روزہ قومی سطح کی ورکشاپ بلانے اور اس پروجیکٹ کے تحت آنے والی گرام پنچایتوں میں پیش رفت اور کامیابیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک مانیٹرنگ ڈیش بورڈ تیار کرنے کی تجویز دی گئی۔

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر نے گرام پنچایت ترقیاتی منصوبوں ( جی پی ڈی  پیز) کی اہمیت کا بھی ذکر کیا اور  وائی ایف ایز کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پنچایتوں کی ہمہ جہت ترقی کے لیے متعلقہ معیارات  کا استعمال کرتے ہوئے ایک مؤثر جامع منصوبہ تیار کریں۔  ہر گرام پنچایت کو لازمی طور پر ایل ایس ڈی جیز کے تحت ایک یا زیادہ موضوعاتی علاقوں میں تکمیلی  مرحلہ حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، یعنی کلین اینڈ گرین ولیج، صحت مند گاؤں،  پانی کے اعتبار سے  کافی گاؤں، خواتین کے لیے دوستانہ گاؤں، بچوں کے لیے دوستانہ گاؤں وغیرہ۔

میٹنگ کی خاص بات ملک بھر میں ماڈل گرام پنچایتوں کی تشکیل کے لیے مستقبل کی حکمت عملیوں اور چیلنجوں پر قابو پانے اور دستیاب وسائل کے صحیح استعمال کے بارے میں بات چیت تھی۔ شروع میں، 'پورے بھارت میں 250  مثالی گرام پنچایت کلسٹرس بنانے کے منصوبے' کے تحت مختلف پہلوؤں اور پیش رفت پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن فیکلٹی اور سربراہ، سی پی آر ڈی پی اور ایس ایس ڈی، این آئی آر ڈی اور پی آر کے فیکلٹی اور سربراہ ڈاکٹر انجن کمار بھانجا نے پیش کی۔  کچھ وائی ایف ایز  یعنی محترمہ پونم کھتری، اتر پردیش، محترمہ سمن کھٹک، گجرات، محترمہ جیوتسمیتا ڈیکا، آسام، جناب آدتیہ انگلے، مہاراشٹر، محترمہ چترانشی دھامی، اتراکھنڈ، محترمہ انگیتا کماری، بہار، محترمہ ریچا مترا، مغربی بنگال، محترمہ سپنا شرما، ہماچل پردیش، جناب  کرشنا مدھاسیہ، مدھیہ پردیش اور جناب  گنیش سنگھ، اتراکھنڈ نے زمینی  سطح کے  اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-2862



(Release ID: 1907901) Visitor Counter : 94