نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

پونے میں وائی 20 صلاح مشورہ سے متعلق چوتھی میٹنگ ’کام کے  مستقبل   ،صنعت 4.0 ،اختراع اور 21ویں صدی کے ہنر‘کے موضوع پر  ’ ایک اجلاس  کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی


اس تقریب میں  پوری دنیا کے  700 سے زائد طلباء  مندوبین شرکت کر رہے ہیں

Posted On: 16 MAR 2023 5:34PM by PIB Delhi

گیارہ مارچ کو سمبایوسس انٹرنیشنل یونیورسٹی، پونے  میں وائی 20 صلاح مشورہ سے متعلق چھٹی  اور اختتامی  میٹنگ منعقد کی گئی ، جس کا موضوع تھا ، ’کام کا مستقبل: صنعت 4.0، اختراع اور 21 ویں صدی کا ہنر ‘۔

اجلاس کے دوران، ایمیزون ویب سروس میں بھارت اور جنوبی ایشیاء کے  کسٹمر سلوشنز مینجمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر بسواجیت موہاپاترا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا کس طرح ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل یکسر تبدیلی کی 4 جہتوں میں ستائش  کی جو بر وقت ، کاروبار اور گاہک کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے پیش گوئی کرنے والے تجزیات کے رویے   ڈرائیونگ کے تعامل کے گرد گھومتی ہے ، فعال ذہانت کے تصور کو مدنظر رکھتے ہوئے اور جو بالآخر  رفتار نازک اختراع کا کلچر ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا اینالیٹکس ایک لچکدار مستقبل کی تعمیر کے لیے نئی کلید ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال  کرتے ہوئے، بھارتی حکومت کے مواصلات کے وزیر اور پالیسی کنسلٹنٹ جناب دیونش شاہ  نے کہا، "ہم اُس انقلاب کا حصہ ہیں جسے دنیا نے کم ہی دیکھا ہے۔ مختلف شعبوں میں ایف ڈی آئی کے معاملے میں بھارت  مضبوطی کے ساتھ  کھڑا ہے اور اسی  طرح نیا بھارت  اختراعات اور اسٹارٹ اپس کے معاملے میں خود کو ثابت  کر رہا ہے۔ بھارت کے  نوجوان آج  مستقبل  کی رہنمائی کے لیے پوری طرح سے تیار  ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ  وہ اس بات میں  پختہ یقین رکھتے ہیں کہ جدت طرازی آگے بڑھنے کا راستہ ہے،جو  نجی شعبے اور عوامی اداروں میں زیادہ نظر آتی ہے۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ کس طرح  سرکاری پرائیویٹ شراکتداری دیہی علاقوں میں ڈیجیٹل ادائیگیوں  کے نظام کے ذریعے اختراعات اور شمولیت میں سہولت پیدا کررہی  ہے۔

 کرلوسکر برادرز لمیٹڈاور  کرلوسکر ایبارا پمپس لمیٹڈ (کے ای پی ایل)  کی  جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ راما کرلوسکر  نے روایتی بمقابلہ عالمی مینوفیکچرنگ اور نئے دور کی ٹیکنالوجی  بالخصوص مصنوعی ذہانت (اے آئی)   میں سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے رجحان پر روشنی ڈالی جس سے وقت اور محنت کی بچت ہو رہی ہے۔ انہوں نے معیشت میں خواتین کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

بات چیت کے ذریعے مقررین نے اس بات کا اظہار کیا کہ نئے دور کے طریقوں کو اختراع  تخلیقی صلاحیتوں کی جگہ نہیں  دی جاسکتی ہے۔ بڑے پیمانے پر پروڈکشن اور پروگرامنگ کنفیگریشن محض   اے آئی   یعنی مصنوعی ذہانت کے ذریعے لیا جائے گا۔ آخر میں، اس بات پر زور دیا گیا کہ، خصوصی یونیورسٹیوں کے آنے  کے نتیجے میں اب خصوصی افرادی قوت پیدا ہوگی۔ جب کہ قدرت نے ہندوستانی باشندوں کو اپنی موافقت پذیر خصوصیات کے ساتھ ناقابل یقین حد تک نوازا ہے، لیکن بدلتے ہوئے منظر نامے میں مہارت کی نشوونما کے حوالے سےاس ضمن میں  تھوڑی سی کوشش  آنے والی نسلوں کے لیے نئے باب کھول دے گی۔ جناب  آکاشدیپ مکڑ، سینئر مینیجر آئی ٹی - ویریٹاس ٹیکنالوجیز نے  اجلاس کی نظامت کی ۔

 

سمبایوسس  انٹرنیشنل یونیورسٹی، پونے میں وائی 20 مشاورتی میٹنگ کا چوتھا اجلاس اختتام  پذیر ہوا ۔ وائی 20 سکریٹریٹ کی چیئر اور ٹریک چیئر ،نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کے  افسران وی آئی پیز اور دیگر خصوصی مدعوئین کے  بھارت اور جی 20 کے ممبر ممالک کے 700 طلباء مندوبین نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔  ان ممالک میں ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، فرانس، جرمنی ، انڈونیشیا، جاپان، اٹلی، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی کوریا،برطانیہ،امریکہ شامل ہیں۔ مذکورہ ممالک کے علاوہ، شرکاء میں نائجیریا، تنزانیہ، ایتھوپیا، ٹوگو، یمن، افغانستان، بوٹسوانا، گیمبیا، چاڈ، لیسوتھو، نیپال، بھوٹان سمیت دیگر ممالک کے طلباء بھی شامل تھے۔ مندوبین کا انتخاب  سمبایوسس  انٹرنیشنل یونیورسٹی، نوجوانوں اور کھیلوں کےامور کی وزارت ، تعلیمی اداروں اور پونے میں یونیورسٹیوں، این ایس ایس  اور این وائی کے ایس ، ڈائریکٹوریٹ آف ہائر ایجوکیشن، مہاراشٹر، روٹری اور وائی 20 سیکرٹریٹ کے درمیان اشتراک کے ذریعے کیا گیا تھا۔

*****

U.No:2861

ش ح۔ش م۔س ا



(Release ID: 1907894) Visitor Counter : 82


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Kannada