شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
سال 22-2014 کے دوران شمال مشرقی خطے میں ترقیاتی اسکیموں / پیکجوں کے لئے 15867.01 کروڑ روپے مالیت کے 1350 پروجیکٹ منظور کئے گئے
Posted On:
13 MAR 2023 4:38PM by PIB Delhi
مرکزی حکومت کی متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے ذریعہ شمال مشرقی خطے (این ای آر) میں کئی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:
روڈ کنکٹیویٹی: شمال مشرقی خطے میں روڈ کنکٹیویٹی کے جاری بڑے پروجیکٹوں میں ،ناگالینڈ میں دیماپور- کوہیما روڈ (62.9 کلو میٹر) کو چار لین کا بنانے کا کام؛ اروناچل پردیش میں ناگاؤں بائی پاس سے ہولونگی تک (167 کلو میٹر) چار لین کا کام؛ سکم میں بگراکوٹ سے پاک یونگ تک (این ایچ- 717 اے) (152 کلو میٹر) قومی شاہراہ کو دو لین کا بنانے کا کام؛ میزورم میں آئیزول - توئی پانگ این ایچ – 54 (351 کلو میٹر) کو دو لین بنانے کا کام؛ منی پور میں این ایچ - 39 والے حصے میں امپھال سے موریہ تک (20 کلو میٹر ) چار لین کا کام اور 75.4 کلو میٹر کو دو لین کا بنانے کا کام شامل ہے۔ گزشتہ 7 سالوں میں (بشمول 22-2021 ، دسمبر 2022 تک) شمال مشرقی خطے میں روڈ ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کی وزارت کے ذریعہ 4121 کلو میٹر کے روڈ پروجیکٹوں کو مکمل کیا جا چکا ہے۔ فی الحال 105518 کروڑ روپے کی لاگت سے 7545 کلو میٹر لمبائی کے پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔
ہوائی رابطہ: شمال مشرقی خطے میں 17 ہوائی اڈوں نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ حال ہی میں اروناچل پردیش میں ڈونئی پولو ایئر پورٹ (پرانا نام ہولونگی ایئر پورٹ) کا افتتاح کیا گیا ہے۔ ارونا چل پردیش کے تیزو میں نئے گرین فیلڈ ایئر پورٹس؛ آسام میں ڈبرو گڑھ، گوہاٹی اور سلچر ایئر پورٹس؛ منی پور میں امپھال ایئر پورٹ؛ میگھالیہ میں بارا پانی ایئرپورٹ اور تریپورہ میں اگرتلہ ایئر پورٹ وغیرہ پر ترقیاتی کام جاری ہیں۔
ریل کنکٹیویٹی: سال 15-2014 سے ابھی تک شمال مشرقی خطے میں 19855 کروڑ روپے کی لاگت سے 864.7 کلو میٹر کی لمبائی کے نئے پروجیکٹوں کو منظوری دی جا چکی ہے۔ فی الحال شمال مشرقی خطے میں جزوی / مکمل طور پر پڑنے والے 2011 کلو میٹر لمبے اور 74485 کروڑ روپے کی لاگت سے نئی لائنوں کے ساتھ ساتھ پرانی پٹریوں کو ڈبل کرنے کے 20 پروجیکٹوں پر کام چل رہا ہے، جو اس وقت پلاننگ / منظوری / نفاذ کے مختلف مراحل میں ہے۔ ان میں 321 کلو میٹر لمبائی والے پروجیکٹ کو مکمل کیا جا چکا ہے اور اس پر کُل 26874 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔
آبی گزر گاہوں سے رابطہ: ڈُھبری (بنگلہ دیش سرحد) سے سدیا تک (891 کلو میٹر) برہم پتر ندی کو 1988 میں قومی آبی گزر گاہ - 2 (این ڈبلیو -2) قرار دیا گیا تھا۔ اس آبی گزر گاہ کو مطلوبہ گہرائی اور چوڑائی ، رات اور دن میں کشتیاں چلانے سے متعلق مدد اور ٹرمنل کو مد نظر رکھتے ہوئے تعمیر کیا جار ہا ہے۔ جن سہولیات کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، اس میں 5 سال (25-2020) کے دوران 461 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ براک ندی کو سال 2016 میں قومی آبی گزر گاہ – 16 (این ڈبلیو -16) قرار دیا گیا تھا۔ یہ آسام کی کاچار وادی میں سلچر، کریم گنج اور بدر پور کو ہند- بنگلہ دیش پروٹوکول (آئی بی پی) راستے کے ذریعہ ہلدیہ اور کولکاتا بندرگاہوں سے جوڑتی ہے۔ جن سہولیات کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، اس میں 5 سال (25-2020) کے دوران 145 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
ٹیلی کام کنکٹیویٹی: محکمہ مواصلات نے بھی خطے میں ٹیلی کام کنکٹیویٹی مضبوط کرنے کے لئے شمال مشرقی ریاستوں میں کئی پروجیکٹ شروع کئے ہیں۔ ان میں سے کچھ کے نام یہ ہیں: (1)آسام، منی پور ، میزورم ، ناگالینڈ، تریپورہ، سکم اور ارونا چل پردیش (صرف قومی شاہراہ) کے دور دراز کے گاؤں میں موبائل خدمات اور قومی شاہراہ کے ساتھ بہتر کوریج؛ (2) میگھالیہ اور قومی شاہراہوں پر 4-جی ٹیکنالوجی سے متعلق موبائل کنکٹیویٹی؛ (3) اروناچل پردیش اور آسام کے دو ضلعوں میں موبائل کنکٹیویٹی؛ (4) شمال مشرقی خطے میں گرام پنچایتوں کے لئے بھارت نیٹ اور وائی فائی کنکٹیویٹی؛ اور (5) بی ایس سی سی ایل، بنگلہ دیش سے کوکس بازار کے ذریعہ اگرتلہ تک انٹرنیٹ کنکٹیویٹی کے لئے 10 جی بی پی ایس انٹرنیشنل بینڈ وتھ حاصل کرنا ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں 1246 گاؤں میں 1358 ٹاور لگائے گئے ہیں، جو سروسز فراہم کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) متعدد اسکیمیں / پیکج چلارہی ہے ،مثلاً شمال مشرقی خطوں کی ترقی کے لئے نارتھ ایسٹ اسپیشل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم (این ای ایس آئی ڈی ایس)، نان لیپس ایبل سینٹرل پول آف ریسورسز (این ایل سی پی آر) اسکیم، آسام کا اسپیشل پیکج[بوڈولینڈ ٹیریٹوریل کونسل(بی ٹی سی)،دیما ہساؤ خود مختار علاقائی کونسل(ڈی ایچ اے ٹی سی) اور کربی آنگ لانگ خود مختار علاقائی کونسل (کے اے اے ٹی سی)] ، ہل ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام (ایچ اے ڈی پی)، سوشل اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایس آئی ڈی ایف)، این ای سی (نارتھ ایسٹرن کونسل) کی اسکیمیں اور نارتھ ایسٹ روڈ سیکٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (این ای آر ایس ڈی ایس)۔ ان ترقیاتی اسکیموں / پیکج کے تحت مالی سال 15-2014 سے 22-2021 کے دوران 15867.01 کروڑ روپے کے 1350 پروجیکٹوں کو منظوری دی جا چکی ہے، جس میں کنکٹیویٹی پروجیکٹ بھی شامل ہیں ۔
یہ معلومات شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ق ت۔ ق ر
U-2657
(Release ID: 1906669)