ریلوے کی وزارت

ہندوستانی ریلوے اپنے مشن 100 فیصد بجلی کاری پر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے


اتراکھنڈ میں پورے براڈ گیج نیٹ ورک (347 روٹ کلو میٹر) کو بجلی فراہم کی گئی

 بجلی کاری کئے گئے نئے روٹس سے فائدہ اٹھانے کے لیے کئی ٹرینیں

Posted On: 13 MAR 2023 1:46PM by PIB Delhi

ہندوستانی ریلوے ماحولیات کے لئے سازگار دنیا کی سب سے بڑی ریلوے بننے کے لیے مشن کے انداز میں کام کر رہی ہے اور 2030 سے پہلے ‘‘کاربن اخراج بالکل بھی نہ کرنے والی ریلوے’’ بننے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ حال ہی میں اترپردیش میں بجلی کاری کی تکمیل کے بعد ہندوستانی ریلوے نے ایک اور سنگ میل حاصل کیا ہے۔ ہندوستانی ریلویز نے اتراکھنڈ میں بجلی کاری کا کام مکمل کرلیا ہے۔

اتراکھنڈ کا موجودہ براڈ گیج نیٹ ورک 347 روٹ کلومیٹر ہے، جو 100 فیصد برقی ہے، جس کے نتیجے میں لائن ہول کی لاگت میں کمی (تقریباً 2.5 گنا کم)، اضافہ شدہ نقل و حمل کی صلاحیت، سیکشنل صلاحیت میں اضافہ، الیکٹرک لوکو کے کام کاج اور دیکھ بھال کی لاگت میں کمی کی وجہ سے بچت ہوتی ہے۔ کفایتی توانائی اور ماحول دوست نقل و حمل کا طریقہ جس میں درآمد شدہ خام تیل پر انحصار کم ہوتا ہے اور اس طرح زرمبادلہ کی بچت ہوتی ہے۔

اتراکھنڈ ریاست کا علاقہ شمالی اور شمال مشرقی ریلوے کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ اتراکھنڈ کے کچھ بڑے ریلوے اسٹیشن ہیں: دہرادون، ہری دوار، روڑکی، رشی کیش، کاٹھ گودام، ٹناک پور۔ ان میں سے کچھ مذہبی اہمیت کے حامل ہیں اور کچھ سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات ہیں۔ بدری ناتھ، کیدارناتھ، یمنوتری، گنگوتری، ہیم کنڈ صاحب، مسوری، نینی تال، جم کاربیٹ اور ہری دوار چند ہیں۔ کاٹھ گودام اسٹیشن ایک اہم اسٹیشن ہے جس میں سالانہ تقریباً 7 لاکھ مسافروں کی آمدورفت ہوتی ہے اور یہ ختم ہونے والا اسٹیشن اتراکھنڈ کے کماؤن علاقے میں داخلے کا کام کرتا ہے۔ اس اسٹیشن تک پہلی ٹرین 24 اپریل 1884 کو پہنچی۔

اتراکھنڈ ریاست کی کچھ مشہور ٹرینیں ہیں: نندا دیوی، ہری دوار ایکسپریس، مسوری ایکسپریس، اتکل ایکسپریس، کماؤں ایکسپریس، دون ایکسپریس اور شتابدی ایکسپریس۔ یہ ٹرینیں ریاست کے مختلف حصوں اور ہندوستان کے دیگر بڑے شہروں کو آسان رابطہ فراہم کرتی ہیں، جس سے ریاست کو سیاحت کے کاروبار میں بہت مدد ملتی ہے۔

مزید برآں رشی کیش سے کرن پریاگ تک، ایک نئی لائن کا کام زیر تعمیر ہے جو ہندوستانی ریلوے کی ایک اور تاریخی کامیابی ہوگی، جس سے ہندوستانی ریلوے کے سرکٹ پر چار دھام یاترا کا راستہ شامل ہوگا۔ ریلوے کی 100 فیصد برقی نیٹ ورک کی پالیسی کے مطابق اس روٹ کو بجلی کاری کے ساتھ منظور کیا گیا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 2613)



(Release ID: 1906522) Visitor Counter : 92