ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جنگلات میں آگ لگنے کی حقیقی وقت کی نگرانی کے لئے قائم کئے گئے چوبیس گھنٹے کام کرنے والے کنٹرول روم میں گوا کے 48فاریسٹ فائر  مقامات کو شامل کیاگیا ہے


ایسے ہر ایک مقام پر آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے جانچ کا حکم دیا گیا ہے

ابھی تک پیڑ پودوں اور جانوروں کو کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا ہے

Posted On: 11 MAR 2023 8:49AM by PIB Delhi

گزشتہ 5 مارچ 2023 سے گوا کے مختلف علاقوں میں جنگل،پرائیوٹ علاقوں،عوامی اراضی ، شجر کاری کے علاقوں اور محصولاتی زمین سمیت کہیں کہیں آگ لگنے کی خبرکے ساتھ ہی اس کے بارے میں پتہ چلا ہے۔ محکمہ جنگلات گوا ،ڈسٹرکٹ کلکٹر(شمال)،ڈسٹرکٹ کلکٹر (جنوب)،ایس پی (شمال)،ایس پی(جنوب)اور ڈائریکٹوریٹ  آف فائر اورایمرجنسی سروسیز جیسے لائن محکموں کے ساتھ قریبی تال میں بنانے کے ساتھ ہی اولین ترجیح کی بنیاد پر آگ کے مقامی واقعات پر کنٹرول کررہا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ آگ لگنے کے مقامات پر کنٹرول پا لیا گیا ہے او ر قدرتی وسائل سمیت مال و دولت کے زیاں  صفر /کم از کم رکھا گیا ،عوامی  قوت اور اشیا کا انتظام کیا جارہا ہے۔ سبھی متعلقہ افسران کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور حالات کا باریکی سے جائزہ لیا جارہا ہے اور سبھی ذمہ دار عہدیداروں کو وقتاً فوقتاً ضروری ہدایات بھی جاری کی جارہی ہیں۔

جنگل میں آگ لگنے کی حالت  سے نمٹنے کے لئے محکمے کے ذریعہ اب تک درج ذیل قدم اٹھائے گئے ہیں۔ 

1۔ آگ لگنے کی حقیقی وقت کی نگرانی کے لئے چوبیسوں گھنٹے  چلنے والا کنٹرول : ایف ایس آئی کے ذریعہ جاری الرٹ کے حقیقی وقت کی نگرانی کے لئے  ایک چوبیسوں  گھنٹے چلنے والا کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ حقیقی وقت میں نگرانی کی بنیاد پر صحیح جغرافیائی اشارے اور آگ لگنے والے مقامات کے نقشوں کو علاقے کے عہدیداروں کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے تاکہ ایسی آگ پر فورا ً توجہ دی جاسکے۔

 

2۔ آگ کی حالت کی نگرانی  کے لئے جنگل کے علاقوں کو سیکٹروں میں تقسیم کرکے ڈی سی ایف /اے سی ایف سطح کے عہدیداروں کو انچارج بنایا گیا ہے: جنگل کے علاقوں کو متاثرہ سیکٹروں میں تقسیم کرنے کے بعد ڈی سی ایف اور اے سی ایف سطح کے عہدیداروں کو ان کا انچارج بناکر آگ پر فوراً توجہ دینے کے لئے  لائن محکموں کے ساتھ قریبی تال میل میں آگ سے متاثرہ جنگلاتی علاقوں کے مناسب بندوبست کے لئے ذمہ داری سونپی گئی  ہے۔ آگ لگنے کے واقعات سے نمٹنے کے لئے 750 سے زیادہ  ملازمین جنگی سطح پر میدان میں اتارے گئے ہیں۔

3۔غیر قانونی داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے اور ایسے داخلے کو روکنے کے لئے جنگلاتی اور حیاتیاتی قوانین کو سختی سے نافذ کیا جارہا ہے: جنگلاتی علاقوں میں غیر قانونی داخلے کی جانچ اور روک تھام کے لئے ڈی سی ایف کو جنگلاتی قوانین کے نفاذکو یقینی بنانے اور جیسے بھی وہ نافذ ہوتے ہوں ،کو سختی سے لاگو کرنے کے ساتھ ہی ایسی حالت میں پولیس محکمے کو اپنی سطح پر جانچ اور مناسب کارروائی  کرنے کے لئے  منظوری  جیسے  خصوصی احکام بھی جاری کئے گئے ہیں۔

 

4۔لائن محکموں کے ساتھ تال میل: ڈسٹرکٹ کلکٹر (شمال) /(جنوب) ،پولیس محکمہ ،ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی ، ڈائریکٹوریٹ آف فائر اور ایمرجنسی سروسیز  ، پنچایتی راج اداروں ( پی آر آئی) سمیت مقامی برادریوں کے تال میل سے آگ زنی کے واقعات پر جنگی سطح پر فوری  کنٹرول کے مقصد سے مشترکہ ٹیموں کو علاقہ میں تعینات کیا گیا ہے۔

 

5۔ڈسٹرکٹ کلکٹروں سے ڈیزاسٹر منجمنٹ مشنری کو فعال کرنے کی درخواست کی گئی ہے:   ڈائریکٹر (فائر اور ایمرجنسی سروسز) سمیت ڈسٹرکٹ کلکٹروں  (شمال/جنوب)اور ایس پی (شمال/جنوب) سے بھی کہا گیا ہے  کہ وہ اپنے اپنے اختیار والے علاقے میں ڈیزاسٹر منجمنٹ مشینری کو فعال کریں اور آگ کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے ذمہ دار اہل کاروں کو ہدایات جاری کریں۔

 

6۔پرنٹ،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ عوام تک پہنچ: بڑے پیمانے پر عوام کے درمیان جنگل میں آگ زنی سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لئے  ’کیا کریں اور کیا نہ کریں‘ کے طور پر نمٹارہ اور کنٹرول کے طریقوں کا پرچار کیاجارہا ہے۔

 

7۔ایسے ہر ایک مقام پر آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے جانچ کے حکم دیئے گئے ہیں: تمام متعلقہ ڈی سی ایف کے 5 مارچ 2023 کے بعد سے ہوئے  آگ لگنے کے ہر واقعہ کی تفصیلی جانچ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

 

8۔ جنگلات میں آگ سے بچاؤ کے طریقے تیز کئے گئے:  علاقے کے اہلکار اور ٹیمیں  آگ زنی کی حد بنانے اور آگ کو پھیلنے سے روکنے کے لئے جھاڑیوں کو کاٹنے /اکھاڑنے ،آگ کو روکنے ،سوکھی پتیوں کے  ڈھیر کو ہٹانے جیسے کاموں سے آگ کو آگے پھیلنے سے روکنے پر دھیان دے رہے ہیں۔

 

9۔ آگ دوبارہ لگنے کو روکنے اور اس پر قابو پانے کے لئے احتیاطی قدم کے طور پر ان تمام مقامات کی باقاعدگی سے نگرانی کی جارہی ہے جہاں آگ بجھائی جاچکی ہے۔

 

10۔ فاریسٹ فائر منجمنٹ کے لئے ہندستانی فضائیہ اور ہندستانی بحریہ سے ہوائی مدد: ہندستانی فضائیہ اور ہندستانی بحریہ کے دو ہیلی کاپٹر  ریاست بھر میں آگ کی حد کا پتہ لگانے کے لئے  لگاتار جنگلاتی علاقوں کا ہوائی سروے کررہے ہیں۔ آگ زنی کے علاقوں کا معائنہ کرنے کے لئے ڈرون کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ دور افتادہ علاقوں کے معاملوں میں ہندستانی فضائیہ/ہندستانی بحریہ نے بھی  ہیلی بکیٹ کے ذریعہ آگ بجھانے میں ہوائی مددفراہم کی ہے۔

جنگلاتی علاقوں سے موصول ہونے والی   اطلاعات کے مطابق 5 مارچ 2023 سے 10 مارچ 2023 کی صبح دس بجے تک  آگ لگنے کے 48 مقامات کا پتہ لگایا گیا ہے اوراس کے لئے فیلڈ افسران کے ذریعہ پنچایتی راج اداروں(پی آر آئی) سمیت لائن محکموں اور مقامی  لوگوں کے ساتھ  قریبی تال میل  میں حصہ لیا گیا ہے۔

10 مارچ 2023 کو صبح دس بجے تک آگ لگنے کے  7 واقعات  فعال بتائے جارہے ہیں۔  دیگر محکموں،فائر اور ایمرجنسی سروسز اور پی آر آئی کی افرادی قوت سمیت 500 سے زیادہ ملازمین   اور دیگر کو تعینات کیا گیا ہے اور 41 مقامات پر آگ پہلے ہی بجھائی جاچکی ہے۔

 

نمبر شمار

زمین کی حالت

بجھائی گئی آگ  کے واقعات کی تعداد

آگ لگنے کے فعال واقعات کی تعداد

1.

پرائیوٹ علاقہ

5

 

2.

پرائیوٹ جنگل

2

 

3.

عوامی علاقہ

1

 

4.

سرکاری جنگل

31

7

5.

جی ایف ڈی سی

3

 

 

میزان

41

7

 

گزشتہ کچھ دنوں میں دیکھے گئے چند قابل ذکر واقعات نیچے دیئے گئے ہیں:

  1. طویل عرصے تک  موسم کے خشک دور (یعنی وسط اکتوبر 2022 کے بعد سے ریاست میں بارش کے نہ ہونے ) نے بھی   اعلی درجہ حرارت کے ساتھ  ماحولیات میں نمی کی کمی نے بھی اس علاقے میں آگ لگنے کے حالات کے لئے ایک مناسب ماحول بنادیا ہے جس میں پچھلے کچھ ہفتے سے خاص طور پر سورج غروب ہونے کے بعد چلنے والی تیز ہواؤں  سے   مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
  2. ریاست میں جنگل میں  آگ لگنے کی اطلاع زیادہ تر گھنے جنگل  والے حصوں سے ملی ہے۔  اب تک دیکھی  اور تجربہ کی گئی  آگ کی شکل اور نوعیت سطح پر لگی ہوئی آگ ہے۔ سطح پر لگنے والی آگ زیادہ تر ادھر ادھر پھیلے ہوئے سوکھے پتوں کے کچرے ،سوکھ چکی جڑی بوٹیوں والی نباتات ،جھاڑیوں،چھوٹے پیڑوں اور ایسے پودوں کو جلاتی ہے جو زمین کی سطح پر یا اس کے پاس پنپے ہوئے  ہوتے ہیں ۔سطح کی آگ  کا پھیلنا وہاں پر پڑے ہوئے اس ایندھن  کے انبار سے طے ہوتا ہے  جو ایسے علاقے میں پہلے سے پڑے ہوئے /جمع کرکے رکھے گئے ہیں ، جبکہ کئی جگہوں پر سوکھے درخت /گری ہوئی لکڑیاں بھی آگ کو تیزی سے پھیلنے  میں مدد  کرتی ہیں۔ جلتے ہوئے ملبے کی وجہ سے  لگاتار دھواں اور لپٹیں دیکھی جارہی ہیں جو ایک بڑے علاقے میں  پھیلی ہوئی ہیں۔  
  3. مویشیوں کے ساتھ ان علاقوں  میں  رہنے والی مقامی آبادی ، چراگاہوں اورگھاس کے میدانوں والے ایسے علاقوں میں موجود نباتات کو زرعی  کاموں کے لئے ’کاٹو اور جلاؤ‘والی قدیم روایت کی تعمیل کرنے کے لئے جانی جاتی ہے جو بعد میں ان کے مویشیوں کے گروپ کے لئے قابل استعمال بنائے جاتے ہیں۔ بنیادی طور پر نئی گھاس کے نکلنے   میں مدد کرنے  کے لئے  پرانی گھاس کے میدانوں والے بڑے حصے کو جلا دیا گیا ہے ۔
  4. اسی طرح کاجو کے باغات کی ثقافتی اور رائج سرگرمیوں میں لاگت –کٹوتی کے طریقے کے طور پر بھی کاجو باغات کے مالکوں  اور مزدوروں کے ذریعہ اس کاٹو اور جلاؤ تکنیک کا استعمال کیا جاتا ہے جس کا مقصد ملبے کے انبار کو کم کرنے اور کاجو کے درختوں کے نیچے اگ رہی گھاس پھوس کو ختم کرنا ہوتا ہے۔
  5. ایسا محسوس ہوتا ہے کہ زیادہ تر اس طرح کی آگ انسانوں کے ذریعہ پیدا کی گئی  ہوتی ہے جس  کے اسباب انجانے  میں یا قصداً ہوسکتے ہیں۔ اس کے لئے جانچ شروع کردی گئی ہے  ۔ غیر معمولی اعلی درجہ حرارت اور تیز ہواؤں کی وجہ سے  آگ اور بھی تیزی سے پھیل رہی ہے ۔
  6. ابھی تک پیڑ پودوں اور جانوروں کو کوئی بڑا نقصا ن نہیں ہوا ہے۔

****

ش  ح۔ ق ت۔ ج

UNO-2603



(Release ID: 1906311) Visitor Counter : 181