بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ساگرمالا پروگرام کرناٹک اور تمل ناڈو میں سیاحت کی معیشت کو فروغ دیتا ہے


تمل ناڈو اور کرناٹک میں تاحال چار آبی جیٹیوں کے پروجیکٹوں سمیت 8 فلوٹنگ جیٹی پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی

کرناٹک میں اب تک ان آٹھ پروجیکٹوں سمیت کل 11  ا ٓبی جیٹی پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی

Posted On: 09 MAR 2023 10:12AM by PIB Delhi

 

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے اپنے ساگرمالا پروگرام کے تحت ملک کے سماجی، اقتصادی اور ریگولیٹری ماحول کو مضبوط بنانے کے لیے بحری صنعت میں متعدد اصلاحات اور اقدامات کو آگے بڑھایا ہے۔ وزارت کے اہم اقدامات میں سے ایک تیرتے ہوئے جیٹی ایکو سسٹم کے ایک منفرد اور اختراعی تصور کو فروغ دینا اور تیار کرنا ہے جو روایتی فکسڈ جیٹیوں کے مقابلے میں ماحول دوست ہونا، طویل شیلف لائف اور ماڈیولر تعمیرجیسے بہت سے فوائد پیش کرتا ہے۔

ساگرمالا کے دائرہ کار میں، وزارت نے 4 اضافی پروجیکٹوں کو اصولی طور پر منظوری دی ہے، جس سے کرناٹک میں کل 11 آبی جیٹی پروجیکٹس ہو گئے ہیں۔ یہ پروجیکٹ بنیادی طور پر دریائے گروپورہ اور دریائے نیتراوتی پر واقع ہیں اور ان کا استعمال سیاحت کے مقاصد کے لیے کیا جائے گا۔ دیگر مقامات پر تھنیر بھاوی چرچ، بانگڑا کلورو، کلورو برج اور جپینا موگارو این ایچ پل ہیں۔

مزید برآں، وزارت نے تمل ناڈو میں 4 آبی جیٹی پروجیکٹوں کو اصولی طور پر منظوری دی ہے۔ یہ پروجیکٹ اگنی تھرتھم اور ولونڈی تھرتھم رامیشورم میں واقع ہیں جو ہندوستان میں ایک مشہور روحانی مقام ہے۔ مزید برآں، پروجیکٹس کڈالور اور کنیا کماری میں واقع ہیں جو ان ممتاز سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو راغب کریں گے۔

 

 

یہ منصوبے سیاحوں کو محفوظ، پریشانی سے پاک نقل و حمل کی پیشکش میں معاون ثابت ہوں گے اور ساحلی کمیونٹی کی مجموعی ترقی اور ترقی کا باعث بنیں گے۔

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے عزت مآب وزیر اعظم مضبوط کنیکٹیویٹی فراہم کرنے پر بہت زور دیتے ہیں، جو کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے ضروری ہے، ان جیٹیوں کی تنصیب ،  سماجی ترقی کے فروغ میں انتہائی سود مند  ثابت ہوگی۔ ساتھ ہی  کرناٹک اور تمل ناڈو کے ان خطوں کی اقتصادی ترقی اور مقامی آبادی کو روزگار کے مزید مواقع کے ساتھ پانی سے متعلق سیاحت اور علاقائی تجارت کے لیے نئی راہیں پیدا کرے گی۔

 

**********

 

 

ش ح۔ ج ق۔ ف ر

 

U. No.2446



(Release ID: 1905214) Visitor Counter : 149