ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فروری 2023 میں آر پی ایف کے ذریعے ایک ماہ طویل خصوصی مہم چلائی گئی

Posted On: 03 MAR 2023 3:46PM by PIB Delhi

ریلوے پروٹیکشن فورس(آر پی ایف) کو ریلوے املاک، مسافروں کے علاقے، مسافروں اور اس سے منسلک معاملات کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ مینڈیٹ کے علاوہ آر پی ایف کو قومی سلامتی کے مفاد میں دیگر ذمہ داریاں بھی سونپی گئی ہیں۔

ریلوے مسافروں کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کی کوشش میں، ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے ریلوے سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے خصوصی مہمات کا آغاز کیا ہے۔ فروری 2023 کے دوران آر پی ایف کی کارکردگی ریلوے سیکورٹی کے تین چیلنجوں پر مرکوز تھی۔ (1) بارودی مواد، اسلحہ اور گولہ بارود، ممنوعہ اور جارحانہ سامان اور دیگر غیر قانونی اشیاء کو ریلوے پارسل کے ذریعے لے جانا، غلط ڈیکلریشن، جعلی شناخت یا بھیجنے والے کے ذریعے غلط موبائل نمبرز کا استعمال ؛ (2) چلتی ٹرینوں پر پتھراؤ کے واقعات کو روکنا اور( 3). ریلوے املاک اور مسافروں کو محفوظ بنانے کے لیے یارڈز میں خصوصی حفاظتی انتظامات۔

ریلوے بکنگ کے لیے لائے گئے پارسل کے مواد کا پتہ لگانے کے لیے کنسائنر کے اعلان پر انحصار کرتا ہے۔ اس پروویژن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، بےایمان عناصر ممنوعہ/دھماکہ خیز مواد/جارحانہ خطرناک مواد یا اشیاء کو بک کرتے ہیں۔

پارسلز/لیز پر دیے گئے ایس ایل آرز کے ذریعے مادہ/ اسلحہ/ گولہ بارود/ دیگر غیر قانونی اشیاء جو آگ، دھماکے یا دیگر غیر معمولی واقعات کا باعث بن سکتی ہیں جس سے جان/ املاک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ان واقعات کی روک تھام کے لیے تفصیلی ہدایات جاری کی گئیں۔ اس ایک مہینے کی طویل مہم کے دوران، اس خطرے پر خصوصی توجہ دی گئی اور پارسل کی بکنگ اور ڈیلیوری پوائنٹس کو 12,000 سے زیادہ مقامات پر چیک کیا گیا اور تقریباً 2,800 پارسلز کو راستے میں چیک کیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان میں کوئی ممنوعہ/دھماکہ خیز مواد/جارحانہ/خطرناک مادہ/ اسلحہ/گولہ بارود/دیگر غیر قانونی اشیاء نہیں ہے۔ اس عرصے کے دوران تقریباً ۔ 15 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد ضبط کر لی گئے۔

حال ہی میں چلتی ٹرینوں پر پتھراؤ کے واقعات میں اچانک اضافہ دیکھا گیا جو کہ سفر کرنے والے مسافر کی سلامتی کے لیے تشویشناک ہے۔ لہذا، ان واقعات کو روکنے کے لیے، مقامی حکام اور گاؤں کی انتظامیہ یعنی گرام پنچایت اور ان کے نمائندوں، اسکولوں، ٹریک کے ساتھ کی بستیوں، کالجوں وغیرہ کے ساتھ مل کر پتھر بازی کے نتائج کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کئی مہمیں چلائی گئیں۔ نوٹس اور پمفلٹ بھی شائع کیے گئے۔ عام لوگوں کو اس لعنت سے آگاہ کرنے کے لیے اخبارات اور کتابچے تقسیم کیے گئے۔ کئی دیگر اقدامات بھی اٹھائے گئے مثلاً بلیک اسپاٹس پر اضافی تعیناتی، ٹرین کی حفاظت، تجاوزات کرنے والوں کے خلاف مہم وغیرہ۔ اس دوران ریلویز ایکٹ کی دفعات کے تحت 104 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس سلسلے میں پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور دیگر ایل ای اے کے ساتھ خصوصی کوآرڈینیشن میٹنگ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس دوران 38 افراد کو اس جرم کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

ریلوے یارڈز ریلوے املاک اور مسافروں کے خلاف بھی جرائم کا شکار ہیں۔ اس ماہ کی طویل مہم کے دوران ریلوے سٹیشنوں سے ملحقہ یارڈز میں حفاظتی انتظامات کو بھی سخت کر دیا گیا جس کے نتیجے میں ریلوے یارڈز میں مسافروں کے جرائم میں ملوث 32 مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔ ریلوے یارڈز میں ریلوے املاک کے خلاف جرم میں 12 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-2286




(Release ID: 1903969) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil