صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کسی بھی وقت رسائی کے لیے 25 کروڑ افراد کے ریکارڈ ان کے آے بی ایچ اے (آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹ) سے منسلک


ڈیجیٹل طور پر دستیاب صحت کے ریکارڈ کے ساتھ، لوگ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت بغیر کاغذ کے صحت کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں

Posted On: 28 FEB 2023 7:01PM by PIB Delhi

قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے) نے اپنی اہم اسکیم آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے تحت ڈیجیٹل طور پر منسلک صحت کی دیکھ بھال کے ماحولی نظام کی تعمیر میں ایک اور سنگ میل حاصل کیا ہے۔ 25 کروڑ سے زیادہ افراد کے صحت کے ریکارڈ کو ان کے آبھا (آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹ) سے منسلک کیا گیا ہے۔ اے بی ڈی ایم سے چلنے والی ہیلتھ ایپس میں سے کسی کو استعمال کرنے والے افراد ان ریکارڈز تک آسانی سے رسائی اور ان کا نظم کر سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل طور پر دستیاب صحت کا ریکارڈ آبھا ہولڈرز کو اے بی ڈی ایم نیٹ ورک میں بغیر کاغذ کے صحت کی خدمات حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔

افراد اپنے ذاتی صحت ریکارڈز (پی ایچ آر) ایپس کا استعمال کرتے ہوئے صحت کی مختلف سہولیات جیسے ہسپتالوں، کلینکوں، تشخیصی لیبز وغیرہ میں اپنے ریکارڈ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور انہیں ایپ میں محفوظ کر سکتے ہیں۔ وہ اے بی ڈی ایم نیٹ ورک پر تصدیق شدہ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے ساتھ متعلقہ ریکارڈ کو ڈیجیٹل طور پر شیئر کر سکتے ہیں۔ یہ جسمانی طبی دستاویزات کی تلاش کی پریشانیوں یا پرانے ریکارڈ کے کھو جانے کی پریشانی کو دور کرتے ہوئے محفوظ طریقے سے ریکارڈز کے بغیر کاغذی تبادلے کے قابل بناتا ہے۔ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے مریضوں کی تفصیلی تاریخ تک رضامندی سے رسائی حاصل کرتے ہیں، اس طرح ان کی بہتر طبی فیصلہ سازی میں مدد ملتی ہے۔

اس سنگ میل کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے قومی صحت اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کہ “ایک بین تعاملی اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کے ماحولی نظام کی تعمیر کے مقصد کے لیے فزیکل ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن بہت اہم ہے۔ جس رفتار سے آبھا لنکنگ کے ذریعے صحت کے ریکارڈ کو مزید قابل رسائی بنایا جا رہا ہے وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے اخلاص کے ساتھ ساتھ بنیادی ٹیکنالوجی کی مضبوطی اور توسیع پذیری کی نشاندہی کرتا ہے۔ اے بی ڈی ایم کا مقصد اکثریتی اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے جس سے آخری قطار میں کھڑے مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے’’۔

اے بی ایچ اے سے منسلک ہیلتھ ریکارڈز کی اہمیت کی مزید وضاحت کرتے ہوئے قومی صحت اتھارٹی کے سی ای او نے کہا کہ “مریضوں کو ان کے ریکارڈ تک تیار رسائی اور منتخب ریکارڈوں کو بانٹنے کا اختیار دیا جاتا ہے۔ اس سے مریض کو ابتدائی یا فالو اپ مشاورت کے لیے جسمانی صحت کی دیکھ بھال کی سہولت کا سفر کرنے کی ضرورت ختم ہوجاتی ہے۔ مرکز میں مریضوں/افراد کے ساتھ، ہم مختلف ایپلی کیشنز اور پلیٹ فارمز پر معلومات کے آسان تبادلے کو قابل بنا رہے ہیں، اس طرح صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی میں مزید کارکردگی اور رسائی حاصل ہو رہی ہے’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025TWO.png

صحت کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل طور پر جوڑنے کے عمل میں ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی سطح پر فعال شمولیت کے ساتھ زبردست ترقی ہو رہی ہے۔ گزشتہ 40 دنوں میں آبھا سے منسلک صحت کے ریکارڈز کی تعداد 4 کروڑ (18 جنوری 2023 تک) سے بڑھ کر 25 کروڑ (27 فروری 2023 تک) ہو گئی ہے۔ ایوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم-جے اے وائی) کے ساتھ اے بی ایچ اے کے انضمام سے صحت کے ریکارڈ کے تعلق کو ایک بڑی مضبوطی ملی ہے۔ اے بی ایچ اے سے منسلک 9.8 کروڑ سے زیادہ اے بی پی ایم-جے اے وائی ہیلتھ ریکارڈز کے ساتھ، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو پورٹیبل اور ڈیجیٹل ریکارڈ ملتا ہے جس تک وہ محفوظ طریقے سے آن لائن رسائی اور شیئر کرسکتے ہیں۔

مزید برآں، حکومت آندھرا پردیش کے تحت دیگر صحت کے پروگرام، وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے تحت کوون اورری پروڈکٹیو اینڈ چائلڈ ہیلتھ (آر سی ایچ) اسکیم،این آئی سی کی طرف سے ای ہاسپٹل، سی ڈی اے سی کی طرف سے ای سوشروت اور حکومت گجرات کے ٹی سی ایچ او دیگر کلیدی اسکیموں/پلیٹ فارم میں شامل ہیں۔ متعلقہ مستفیدین کے صحت کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل طور پر جوڑ رہے ہیں۔ مندرجہ بالا سرکاری پروگراموں کے علاوہ، مختلف پرائیویٹ پلیئرز جیسے اوربی ہیلتھ پرائیویٹ لمیٹیڈ،ہیٹیچی گرام نیٹ لمیٹیڈ،ڈرائیفیس ہیلتھ – ٹیک پرائیویٹ لمیٹیڈ، کارکینوس ہیلتھ کیئر پرائیویٹ لمیٹیڈ،پے ٹی ایم منی اور بجاج فائن سرو ہیلتھ بھی اے بی ایچ اے سے منسلک صحت کے ریکارڈ میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

ریاست کے لحاظ سے کارکردگی اور صحت کے پروگرام کے مطابق لنکنگ کے بارے میں مزید تفصیلات ریئل ٹائم پبلک ڈیش بورڈ پر دستیاب ہیں: https://dashboard.abdm.gov.in/abdm /

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 2174)



(Release ID: 1903233) Visitor Counter : 95