الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے شکایات کے ازالے کی کمیٹی (جی اے سی) کا اس دن آغاز کیا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے مابعد بجٹ ویبینار میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے شہریوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کی بات کہی
شکایات کے ازالے کی کمیٹی (جی اے سی) تنازعات کے حل کا ایک غیر شناختی طریقہ کار ہے جو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ڈیجیٹل شہریوں کے سامنے جوابدہ بناتا ہے
جی اے سی مشترکہ خدمات مراکز (سی ایس سی) کے ذریعے قابل رسائی ہوں گے
جی اے سی بطور ادارہ بھارتی انٹرنیٹ کے لیے ایک روشنی اور انٹرنیٹ کو کھلا، محفوظ اور قابل بھروسہ اور جوابدہ بنانے کے لیے اہم ہیں: جناب راجیو چندر شیکھر
Posted On:
28 FEB 2023 6:08PM by PIB Delhi
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نیز ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج شکایات کے ازالے کی کمیٹی کا آغاز کیا، جو کہ تنازعات کے حل کا ایک غیر شناختی طریقہ کار ہے جو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز - بڑے اور چھوٹے، ڈیجیٹل ناگرکس کو جوابدہ بناتا ہے۔
جناب راجیو چندر شیکھر شکایات کے ازالے کی کمیٹی کا آغاز کر رہے ہیں
جی اے سی حال ہی میں ترمیم شدہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا اخلاقیات ضابطے) قواعد و ضوابط، 2021 کی دفعات میں سے ایک تھی۔ اس طرح کے تین ادارے بنائے گئے ہیں جو مختلف شعبوں کے پیشہ ور افراد پر مشتمل ہیں۔
انہوں نے آغاز کی تقریب میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘جی اے سی انتہائی شفاف طریقے سے کام کریں گے اور ان کے تمام فیصلے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے جائیں گے اور عوام کے لیے قابل رسائی ہوں گے’’۔
اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ جی اے سی کا آغاز ایک ایسے دن ہوا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے زیر اہتمام ‘‘ٹیکنالوجی کے ذریعے زندگی گزارنے میں آسانی’’ کے موضوع پر ایک پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کیا، جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ‘‘وزیراعظم نے بتایا کہ کس طرح ٹیکنالوجی شہریوں کو تبدیل کر رہی ہے۔ ڈی بی ٹی،جے اے ایم اور فیس لیس ٹیکسیشن جیسی اسکیموں کے ذریعے زندگی کی آسانی کو یقینی بنارہی ہے۔ اس کی طرف ایک اور قدم جی اے سی کا آغاز ہے، ایک شکایات کے ازالے کا ادارہ جو ڈیجیٹل ناگرکس کے لیے پلیٹ فارمز کی جوابدہی کو نمایاں طور پر بڑھا دے گی۔
جی اے سی کو ایک ایسا ادارہ قرار دیتے ہوئے جو ہندوستانی انٹرنیٹ کے لیے ایک روشنی ثابت ہو گا، وزیر موصوف نے کہا کہ یہ طریقہ کار انٹرنیٹ کو کھلا، محفوظ، قابل اعتماد اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو جوابدہ بنانے کے مجموعی فریم ورک کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس کے نتیجے میں افشاء کرنے اور عوامی جانچ پڑتال کا کلچر پیدا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ تنازعات کو حل کرنے کے آسان طریقے پیدا کرنے کے بارے میں ہماری حکومت کے خیالات، پالیسیوں اور وژن کی توسیع ہے - چاہے وہ ٹیکس لگانے کے بارے میں ہو یا ڈیجیٹل ناگرکس کی شکایات کے ازالے کے بارے میں’’۔
وزیر موصوف نے دوبارہ زور دے کر کہا کہ جی اے سی کے پیچھے وژن اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بچولیوں کی شکایات کے ازالے کا طریقہ کار مؤثر طریقے سے کام کرے۔
آغاز کے موقع پر جناب الکیش کمار شرما، سکریٹری (الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت)، جناب امت اگروال، ایڈیشنل سکریٹری (ایم ای آئی ٹی وائی) اور جناب راکیش مہیشوری، گروپ کوآرڈینیٹر (ایم ای آئی ٹی وائی) کے علاوہ سوشل میڈیا کے نمائندوں، صارف گروپوں کے ساتھ ساتھ قانونی برادری کے ممبران بھی موجود تھے۔
ڈیجیٹل ناگرک ثالثی کے شکایتی افسر سے مواصلت کی وصولی کی تاریخ سے 30 دنوں کے اندر جی اے سیز کے پاس اپیل دائر کر سکتے ہیں۔ یہ کمیٹی بعد میں 30 دنوں کے اندر صارف کی اپیل کو حل کرنے کی کوشش کرے گی۔
جی اے سی پلیٹ فارم کو درج ذیل لنک پر حاصل کیا جا سکتا ہے: https://www.gac.gov.in
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 2172)
(Release ID: 1903231)
Visitor Counter : 155