بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت 3083 مستفیدین کے لئے تقریباً 300 کروڑ روپے کے قرض کی رقم منظور کی گئی
100.63 کروڑ روپے مارجن منی سبسڈی دی گئی جس سے تقریباً 25,000 نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں
کراؤلی راجستھان کے ہنداون شہر میں کے وی آئی سی کے ایک پروگرام میں مہال پروری کرنےو الوں میں 300 شہد کی مکھیوں کے ڈبے تقسیم کیے گئے
Posted On:
26 FEB 2023 7:35PM by PIB Delhi
راجستھان کے کراؤلی ضلع کے ہنڈاؤن شہر کے کرشی وگیان کیندر میں منعقدہ ایک پروگرام میں، کھادی اور دیہی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی) کے چیئرمین جناب منوج کمار نے راجستھان کے کرولی۔دھولپور لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر منوج راجوریا کی موجودگی میں مہال پروری کرنے والوں کے درمیان کچھ شہد کی مکھیوں سمیت 300 شہد کی مکھیوں کے ڈبے تقسیم کئے۔ انہوں نے پی ایم ای جی پی پروجیکٹوں کے لیے 296.19 کروڑ روپےکے منظور شدہ قرض کے ساتھ پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت 3083 مستفیدین کو 100.63 کروڑ روپے کی مارجن منی سبسڈی بھی جاری کی۔ اس سے تقریباً 25,000 لوگوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے کہا کہ ‘وزیر اعظم کا روزگار پیدا کرنے کا پروگرام’ (پی ایم ای جی پی) حکومت کی ایک بڑی اہمیت کی حامل اسکیم ہے جسے کھادی اور دیہی صنعت کمیشن نے نافذ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت اب تک 8 لاکھ سے زیادہ پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جس کے تحت 21000 کروڑ روپے سے زیادہ کی ‘مارجن منی سبسڈی’ کی تقسیم کے ذریعے ملک بھر میں 68 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اس نعرے کو دہرایا کہ ‘‘نوکری کے متلاشی کے بجائے نوکری فراہم کرنے والے بنیں’’۔ انہوں نے کہا کہ کے وی آئی سی ملک کے کونے کونے میں مختلف روزگار پر مبنی اسکیموں کو نافذ کر رہا ہے تاکہ روزگار کے خواہشمند نوجوان اپنے یونٹ قائم کر سکیں۔
جناب کمار نے کہا کہ ملک میں ‘‘شیریں انقلاب’’ کے لیے وزیر اعظم کی طرف سے دی گئی واضح کال کے بعد، کے وی آئی سی نے اس کوشش کو ہنی مشن کے طور پر شروع کیا جس کا مقصد روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا اور شہد کی مکھی پالنے والوں کی آمدنی اور کسانوں کی فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت 17,570 مہال پروروں کو تربیت دی گئی ہے اور کچھ شہد کی مکھیوں کے ساتھ 1.75 لاکھ ‘‘مکھیوں کے ڈبے’’ تقسیم کیے گئے ہیں۔
چیئرمین نے کہا کہ‘ برتن سازوں کو اختیارات کی منتقلی اسکیم’ کے لیے کمہار سشکتی کرن یوجنا کے تحت، کے وی سی نے 24,410 کمہاروں کو برقی چاک تقسیم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ 1560 بخور(اگربتی بنانے والے) کاریگروں کو اگربتی بنانے والی مشینیں ان کی مہارت کی نشوونما اور مصنوعات کے معیار اور آمدنی میں اضافے کے لیے تقسیم کی گئیں۔ 2014 سے کھادی سیکٹر کی بہتر کاری اور ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قرارداد نے اس شعبے کو نئی زندگی عطا کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی مسلسل کوششوں اور انتھک محنت کی وجہ سے کھادی- گاؤں کی صنعت نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ اس کے نتیجے میں، کھادی گاؤں کی صنعت کی مصنوعات کی فروخت کا اعداد و شمار گزشتہ مالی سال میں 1,15,000 کروڑ روپےسے تجاوز کر گیا، جو آزادی کے بعد پہلی بار ہوا۔
جناب کمار نے کہا کہ کے وی آئی سی نے کھادی کے شعبے میں کام کرنے والے کاریگروں کو زیادہ اجرت دے کر کھادی کاریگروں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حال ہی میں ایک ہی بار میں تقریباً 35 فیصد اجرتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو اپنے آپ میں ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد کے وی آئی سی نے کاریگروں کی اجرت میں تقریباً 150 فیصد اضافہ کیا ہے۔
کھادی اینڈ ولیج انڈسٹری کمیشن نے پچھلے کچھ سالوں میں اپنے پروگراموں میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ درج ذیل ہیں:
- کھادی- گاؤں کی صنعتوں کی پیداوار تقریباً 84,290 کروڑ روپے کے بقدر ہوئی اور فروخت تقریباً 1,15,415 کروڑ روپے بقدر تھی جس کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملا۔
- 2 اکتوبر 2022، گاندھی جینتی کو کناٹ پلیس، نئی دہلی میں کے وی آئی سی فلیگ شپ آؤٹ لیٹ کی ایک دن کی فروخت 1.34 کروڑروپے سے تجاوز کر گئی۔ جو ایک ریکارڈ ہے۔
- اسی طرح کھادی پویلین آئی آئی ٹی ایف ، 2022 میں 12.6 کروڑ روپے کی ریکارڈ فروخت ہوئی۔
- پریاگ راج میں کے وی آئی سی کے ذریعہ منعقدہ ماگھ میلہ کے دوران، اس سال 53فیصد کے تیز رفت اضافے کے ساتھ 5.83 کروڑ روپے کی فروخت کا نیا ریکارڈ درج کیا گیا۔
- اسی مالی سال میں ممبئی میں منعقدہ ‘‘کھادی میلے’’نے بھی 3 کروڑ کی فروخت کا نیا ریکارڈ بنایا ہے۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ ر ض(
U. No.2099
(Release ID: 1902706)
Visitor Counter : 154