بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے گرین گروتھ پر پہلے پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں گرین انرجی میں دنیا کی قیادت کرنے اور گرین جاب پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے


یہ بجٹ ہندوستان کو عالمی سبز توانائی (گرین اِنرجی) مارکیٹ میں ایک اہم پلیئر کے طور پر قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا: وزیر اعظم

13 وزارتوں نے حصص داروں  کی معلومات پر مبنی بجٹ اعلانات پر عمل درآمد کے لیے ایک پابند وقت کارروائی منصوبہ تیار کرنے کے لیے گرین گروتھ کے 6 موضوعات پر تبادلہ خیال کیا

صنعت، اکیڈمی، پی ایس یو اور ریاستی حکومت کے 1100 سے زیادہ شرکاء نے سبز نمو (گرین گروتھ) پر مرکزی بجٹ کے اقدامات کے نفاذ کے منصوبے کے بارے میں معلومات فراہم کیں

جناب آر کے سنگھ کا کہنا ہے کہ توانائی کا شعبہ ہندوستان کی سرمایہ کاری اور ترقی میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر ابھرے گا

جناب سنگھ نے صنعت سے بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کو کہا، انھوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں صلاحیتوں میں زبردست اضافہ اور جدید کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے


Posted On: 23 FEB 2023 8:27PM by PIB Delhi

بجلی کی وزارت نے آج گرین گروتھ پر پہلے پوسٹ بجٹ ویبینار کی قیادت کی، جس میں مرکزی بجٹ 2023-24 میں کئے گئے 12 اعلانات پر چھ متوازی سیشنوں میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ صنعت، اکیڈمیا، پی ایس یو، ریاستی حکومتوں اور شعبے کے ماہرین میں سے 1100 سے زیادہ شرکاء نے تبادلہ خیال میں حصہ لیا، جس کا مقصد بجٹ اقدامات کے نفاذ کے لیے ایک پابند وقت کارروائی منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے معلومات حاصل کرنا تھا۔

جہاں گرین گروتھ پر پہلا بریک آؤٹ سیشن، توانائی کے سکریٹری جناب آلوک کمار اور ایم این آر ای کے سکریٹری جناب بی ایس بھلا کی قیادت میں ہوا، جس میں توانائی کا ذخیرہ کرنے اور آر ای نکالنے کے لیے بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم پر توجہ مرکوز کی گئی۔  وہیں گرین ہائیڈروجن مشن، اور توانائی کی منتقلی کی طرف سرمایہ کاری سے متعلق، دوسرا بریک آؤٹ سیشن، پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج جین کی قیادت میں ہوا، جس میں گووردھن (گیلونائزنگ آرگینک بایو-ایگرو ریسورسز دھن اسکیم) پر غور و فکر کیا گیا۔ تیسرا بریک آؤٹ سیشن ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ لینا نندن کی قیادت میں ہوا، جس میں حصص داروں کے ساتھ گرین کریڈٹ پروگرام، مشٹی (ایم آئی ایس ایچ ٹی آئی) اور امرت دھروہر جیسے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چند کی زیر قیادت چوتھے سیشن میں پی ایم – پرنام (پی ایم – پی آر اے این اے ایم) اور بھارتیہ پراکرتک کھیتی بایو ان پٹ ریسورس سینٹرس پر غور و خوض کیا گیا۔ ساحلی جہازرانی کے موضوع پر پانچویں بریک آؤٹ سیشن کی قیادت بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے سکریٹری جناب سدھانش پنت کی قیادت میں ہوا اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کی سکریٹر محترمہ الکا اپادھیائے نے حصص داروں کے ساتھ وہیکل رپلسمنٹ پروگرام سے متعلق امور اور ٹائم لائن پر تبادلہ خیال کیا۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے صنعت پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں اور کہا کہ ہندوستان میں سبز توانائی (گرین انرجی) میں دنیا کی قیادت کرنے اور سبز ملازمتیں (گرین جابس) پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بجٹ عالمی سبز توانائی مارکیٹ میں ہندوستان کو ایک اہم کھلاڑی کے طور پر قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ اسی لیے، آج میں توانائی کی دنیا کے ہر حصص دار کو ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ بجٹ میں متعین مختلف اہداف کو حاصل کرنے کے تئیں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان نے ہدف کی تاریخ سے نو سال قبل نصب شدہ بجلی کی صلاحیت میں غیر فوسل ایندھن سے 40 فیصد شراکت داری کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ ہندوستان نے پٹرول میں 10 فیصد ایتھنول ملاوٹ کا ہدف مقررہ وقت سے پانچ ماہ پہلے حاصل کر لیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ملک 2030 کے بجائے 2025-26 تک پٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

گرین گروتھ پر بریک آؤٹ سیشن میں اظہار خیال کرتے ہوئے، توانائی اور ایم این آر ای کے وزیر جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ پاور سیکٹر ملک میں سرمایہ کاری اور ترقی میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر ابھرنے والا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ملک اب سے لے کر 2030 کے درمیان قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 325 گیگا واٹ کا اضافہ کرے گا۔ اس کی آر ای صلاحیت قائم کرنے کی سب سے کم لاگت ہے؛ اور اس کی گرین ہائیڈروجن کی لاگت دنیا میں سب سے زیادہ مسابقتی ہوگی۔ ملک کو 2030 تک کم از کم 80 گیگا واٹ الیکٹرولائزر صلاحیت کی ضرورت ہوگی۔ ہندوستان توانائی کے خالص درآمد کنندہ سے توانائی کا خالص برآمد کنندہ بننے کے لیے تیار ہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ملک 7 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے اور بجلی کی طلب میں 10 فیصد اضافہ ہو رہا ہے، توانائی کے وزیر نے کہا کہ معیشت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیداوار، ترسیل اور تقسیم میں خاطر خواہ صلاحیت پیدا کی جا رہی ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ 2030 تک گرین ہائیڈروجن کے لیے 5 ایم ایم ٹی کا ایک سرسری تخمینہ لگایا گیا ہے، لیکن ملک اس ہدف کو عبور کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ دن بھر کی بات چیت کے اختتام پر، توانائی کے وزیر نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی نتیجہ خیز مشق رہی ہے جس میں حصص داروں  سے بڑی تعداد میں تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ وزارتیں ان تجاویز پر کام کریں گی تاکہ پابند وقت کارروائی منصوبہ بنایا جا سکے۔

گرین گروتھ ایجنڈا کے حصے کے طور پر، مرکزی بجٹ میں 13 وزارتوں سے متعلق 12 اقدامات کا تصور کیا گیا ہے، جن میں گرین ہائیڈروجن مشن، انرجی ٹرانزیشن، انرجی اسٹوریج پروجیکٹس، قابل تجدید توانائی انخلاء، گرین کریڈٹ پروگرام، پی ایم- پرنام، گوبردھن اسکیم، بھارتیہ پراکرتک کھیتی بائیو ان پٹ ریسورس سینٹرز، مشٹی (ایم آئی ایس ایچ ٹی آئی)، امرت دھروہر، کوسٹل شپنگ اور وہیکل رپلیسمنٹ شامل ہیں۔

مختلف وزارتوں کے ذریعہ ’سپت رشی‘ ترجیحات پر مبنی ویبینار 23 فروری اور 11 مارچ کے درمیان طے کیے گئے ہیں۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.2019


(Release ID: 1901884) Visitor Counter : 142


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Kannada