دیہی ترقیات کی وزارت

دیہی ترقی کے مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے آج زور دے کر کہا کہ 10 کروڑ ایس ایچ جی ارکان رکھنے کا وزیر اعظم نریندر مودی کا ہدف 2024 تک حاصل کر لیا جائے گا


وزیر موصوف وزارت کی طرف سے”میشو’’ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کے بعد میڈیا سے خطاب کر رہے تھے - جو کہ اپنی مدد آپ گروپوں کے ذریعہ تیار کی گئی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لئے بنگلور میں قائم ای کامرس پلیٹ فارم ہے

 سال 2014 سے پہلے ایس ایچ جیز کے لئے مجموعی بینک قرض تقریباً 80.000 کروڑ روپے تھے، جو کہ اب پچھلے 9 سالوں میں 6.25 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہو گئے ہیں، جس کا این پی اے صرف 2.08فیصد ہے: گری راج سنگھ

وزیر موصوف نے وزارت کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ میشو ٹیم کے ساتھ بیٹھیں اور ان علاقوں اور مصنوعات کی نشاندہی کریں جنہیں  ہر طریقے سے سود مند تجویزسمجھا جا سکتا ہے

Posted On: 16 FEB 2023 4:39PM by PIB Delhi

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے آج زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا 2024 تک 10 کروڑ ایس ایچ جی ممبران بنانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا کیونکہ وزارت نئی خواتین سکھیوں کے اندراج کے لیے ایک فعال موڈ پر کام کر رہی ہے۔

وزیر موصوف وزارت کی طرف سے ‘‘میشو’’ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کے بعد میڈیا سے خطاب کر رہے تھے  جو کہ دین دیال اپادھیائے یوجنا۔ نیشنل  دیہی ذریعہ معاش مشن کے تحت  اپنی مدد آپ گروپوں کے ذریعہ تیار کی گئی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لئے بنگلور و میں قائم  فاشنیر ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعہ ای کامرس پلیٹ فارم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TRAF.jpg

جناب گری راج سنگھ نے کہا، مئی 2014 میں جب  وزیراعظم نریندرمودی نے چارج سنبھالا تھا، تو 2.35 کروڑ ایس ایچ جی ممبران تھے، لیکن گزشتہ 9 سالوں میں دیہی غریب خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ، ایس ایچ جی کے اراکین کی تعداد بڑھ کر 9 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے اور 2024 تک یہ تعداد  10 کروڑ ممبران تک پہنچ جائے گی۔

اگست میں جناب گری راج سنگھ اور سکریٹری، دیہی ترقی، جناب شیلیش کمار سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری-آر ایل جناب چرنجیت سنگھ اور میشو کے شریک بانی اور سی ٹی او جناب  سنجیو برنوال کی موجودگی میں ایم او یو پر دستخط کیے گئے اور ان کا تبادلہ کیا۔

جناب گری راج سنگھ نے بتایا کہ 2014 سے پہلے ایس ایچ جیز  کو مجموعی قرضے تقریباً 80.000 کروڑ روپے تھا اور اب بینک لنکیج پچھلے 9 سالوں میں 6.25 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہو گئے ہے، جس کا این پی  اے صرف 2.08فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ این پی اے کو ایک فیصد سے کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

جناب گری راج سنگھ نے کہا، ہر ایک مستفید ہونے والی خاتون کو مقامی مصنوعات کی فروخت کے ذریعے کم از کم ایک لاکھ روپے سالانہ کی بچت کرنی چاہیے، جو کہ وزیر اعظم کا ویژن ہے۔ انہوں نے یہ بھی یقین ظاہر کیا کہ چند سالوں میں وہ 10 لاکھ لکھ پتی دیدیوں کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن دور نہیں جب کچھ لکھ پتی دیدیاں کروڑ پتی بن جائیں گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FRLT.jpg

وزیر اعظم نریندر مودی کی آتم نر بھر پچ کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب سنگھ نے کہا، آج ایس  ایچ جیز کی بہترین مصنوعات بھی مختلف ممالک کو برآمد کی جا رہی ہیں اور ای کامرس پلیٹ فارم اور دیگر راستے، کے ذریعے مقامی اور عالمی سطح پر ان کی مخصوص مصنوعات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔

دیہی ترقی کے وزیر نے بتایا کہ این آر ایل ایم دیہی ایس ایچ جی خواتین کے ذریعہ چلائے جانے والے کاروباروں کی مدد کے لیے کئی کوششیں کر رہا ہے جو کھانے کی مصنوعات، دستکاری اور ہینڈ لوم وغیرہ تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ متعدد چینلز جیسے سارس گیلری، ریاست کے مخصوص ریٹیل آؤٹ لیٹس، جی ای ایم، فلپ کارٹ، ایمیزون جیسے ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے ایس ایچ جیز اور ایس ایچ جی ممبر کاروباریوں سے تیار کردہ مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

جناب گری راج سنگھ نے وزارت کے حکام سے کہا کہ میشو کے ساتھ ایم او یو کاغذ پر نہیں رہنا چاہیے اور وہ ہر سہ ماہی میں اس کا جائزہ لیں گے۔ انہوں نے وزارت کے حکام سے کہا کہ وہ میشو ٹیم کے ساتھ بیٹھیں اور ان علاقوں اور مصنوعات کی نشاندہی کریں جنہیں  ہر طریقے سے سود مند تجویزسمجھا جا سکتا ہے۔

 دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب شیلیش سنگھ نے کہا کہ ایس ایچ جیز کی 97فیصد بلاکس میں موجودگی ہے، جب کہ ان میں سے 85فیصد براہ راست وزارت کے نیٹ ورک سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایس ایچ جیز اور دستکاروں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ مصنوعات کو بہتر بنانے کے لیے صارفین کی مانگ کو سمجھیں۔ انہوں نے کہا، مارکیٹنگ پلیٹ فارمز کی تلاش قومی اور بین الاقوامی دونوں طرح کی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے  ایس ایچ جی  دیدیز کو سنبھالنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037GUM.jpg

میشو کے شریک بانی اور سی ٹی او  جناب  سنجیو برنوال نے کہا کہ میشو کے ساتھ یہ شراکت ملک بھر کے ایس  ایچ جیز کو اس قابل بنائے گی کہ وہ اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے وقف ہینڈ ہولڈنگ اور کیٹلاگ سپورٹ حاصل کر سکیں اور تربیت حاصل کریں کہ اپنا پہلا آرڈر کیسے بھیجنا ہے، اپنے اکاؤنٹس کو کیسے برقرار رکھنا ہے۔ اور مصنوعات  وغیرہ کی فہرست بنائیں جس میں ایس ایچ جی پروڈکٹس کے لیے تجویز کردہ فروخت کنندگان کے میشو سیلنگ اکاؤنٹس کی تخلیق اور آن بورڈنگ سپورٹ شامل ہیں۔

  انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ، میشو کیٹلا لاگنگ، آرڈر مینجمنٹ، قیمتوں کا تعین اور کاروبار کی ترقی کے بارے میں تربیت فراہم کرے گا، اور 100 مصنوعات کے لیے انفرادی فروخت کنندگان اور 300 مصنوعات کے لیے جمع کرنے والوں کو مفت مدد فراہم کرے گا۔ یہ پلیٹ فارم فی الحال  دیہی  ذریعہ معاش  مشن سے وابستہ سیلرز کے لیے تمام مصنوعات پر صفر کمیشن فیس پیش کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004QTI5.jpg

 این آر ایل ایم پر ایک سنیپ شاٹ

وزارت اپنے ڈے۔ این آر ایل ایم  فلیگ شپ پروگرام کے تحت دیہی ہندوستانیوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ ایس ایچ جی  ماحولیاتی نظام کے ذریعے روزی روٹی میں اضافہ کیا جا سکے اور ایس ایچ جی  اراکین کو ان کی پیداوار کے لیے بہتر اور منافع بخش بازاروں کی سہولت فراہم کر کے بہتر آمدنی کو بڑھا سکے اور انہیں بہتر آمدنی فراہم کرسکے۔ جنوری 2023 تک، 34 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 737 اضلاع کے 7,054 بلاکس میں این آر ایل ایم کی چھاپ  باقی ہے۔ اس نے کل 8.79 کروڑ خواتین کو 81.61 لاکھ ایس ایچ جیز میں متحرک کیا ہے جنہیں 4.76 لاکھ ولیج آرگنائزیشن اور 31,070 کلسٹر لیول فیڈریشنوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

 پروگرام کے ذریعہ فراہم کردہ 28 کروڑ سے زیادہ روپے کی کیپٹلائزیشن سپورٹ فنڈنگ کے علاوہ ایس ایچ جیز کے ذریعے بھی  6.17 لاکھ کروڑ روپے کے مجموعی بینک قرضومجموعی طور پر رسائی حاصل کی گئی ہے۔ زیادہ تر فنڈز کا استعمال فارم اور غیر زرعی معاش کے شعبے میں معاش کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ ڈے۔ این آر ایل ایم کی غیر زرعی معاش کی سرگرمیوں کے تحت ایس ایچ جی ممبروں کی ملکیت والے 2.30 لاکھ سے زیادہ دیہی اداروں کو براہ راست مدد فراہم کی گئی ہے۔

 ایس ایچ جیز اور ایس ایچ جی بیچنے والے اب ای کامرس پلیٹ فارم سے واقف ہو رہے ہیں اور کچھ اپنی حدود کو اس طرح کے مزید اختیارات تک بڑھا رہے ہیں۔ دوسری طرف، سیکٹرز میں نئے شرکاء نے بھی ایس  ایچ جی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے اپنے پلیٹ فارم پیش کرکے دیہی غریبوں کی مدد کے لیے این آر ایل ایم کے ساتھ تعاون کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

*************

( ش ح ۔  ح ا ۔ ر ض(

U. No.1895



(Release ID: 1900965) Visitor Counter : 113