محنت اور روزگار کی وزارت
جناب بھوپیندر یادو نے بیلگاوی (کرناٹک)، شمش آباد (تلنگانہ)، بارامتی (مہاراشٹرا)، کشن گڑھ، اجمیر (راجستھان)، بالاسور (اڈیشہ)، کرنول (آندھرا پردیش) اور گریٹر نوئیڈا (اتر پردیش) میں ای ایس آئی سی کے ذریعے نئے اسپتالوں کے قیام کا اعلان کیا
ای ایس آئی سی وزیر اعظم کے ‘ایکٹ ایسٹ’ کے اعلان کو آگے بڑھاتے ہوئے شمال مشرقی ریاستوں اور سکم کو ای ایس آئی اسکیم کو چلانے میں مالی مدد فراہم کرنا جاری رکھے گا: جناب یادو
Posted On:
20 FEB 2023 4:54PM by PIB Delhi
محنت اور روزگار نیز ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج چندی گڑھ میں ملازمین اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کی 190ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ محنت اور روزگار، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔ ای ایس آئی کارپوریشن کی 190ویں میٹنگ میں جناب یادو نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے شرم جیویوں کے لیے سماجی تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے کئی فیصلوں کا اعلان کیا۔
کارکنوں کی تعداد میں اضافہ پر غور کرتے ہوئے ای ایس آئی کارپوریشن نے میٹنگ کے دوران بیلگاوی (کرناٹک)، شمش آباد (تلنگانہ)، بارامتی (مہاراشٹرا)، کشن گڑھ، اجمیر (راجستھان) اور بالاسور (اڈیشہ)،میں 100 بستروں والے اسپتالوں، کرنول (آندھرا پردیش) میں 30 بستروں والے ای ایس آئی اسپتال اور گریٹر نوئیڈا (اتر پردیش) میں 350 بستروں والے ای ایس آئی اسپتال کے قیام کی تجاویز کو منظوری دی۔
ان اسپتالوں کے علاوہ رنگپو، سکم میں 30 بستروں والے نئے منظور شدہ ای ایس آئی سی اسپتال کو 100 بستروں والے اسپتال کے طور پر اپ گریڈ کرنے اور ای ایس آئی ایس ہسپتال، گناڈالا، وجئے واڑہ (آندھرا پردیش) اور میتھن، رانچی (جھارکھنڈ) کو ریاستی سرکاروں سے اپنے قبضے میں لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ کارکنوں اور ان کے خاندان کے افراد کو بہتر طبی دیکھ بھال اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے نئے طور پر اپنی تحویل میں لیے گئے اسپتالوں کو براہ راست ای ایس آئی سی کے ذریعے چلایا جائے گا۔
کم آبادی والے شمال مشرقی خطہوغیر میں نجی اسپتالوں/ڈسپنسریوں/نرسنگ ہومز وغیرہ کی شدید کمی اور شمال مشرقی ریاستوں میں ای ایس آئی اسکیم کی مالی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے ای ایس آئی سی نے شمال مشرقی ریاستوں اور سکم میں ای ایس آئی اسکیم چلانے میں مالی تعاون جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا۔ مالی سال 24-2023 سے شمال مشرقی ریاستوں (آسام کو چھوڑ کر) کے مکمل اخراجات ای ایس آئی کارپوریشن کے ذریعے برداشت کیا جائے گا۔
مزید برآں اضافی مالی امداد، جس کے تحت ریاستی حکومت کو 40 لاکھ روپے فی ڈسپنسری (10 لاکھ روپے سہ ماہی) فراہم کی جاتی ہے، اسے بھی شروع کیا جائے گا۔ یہ معیاری طبی نگہداشت کے تحت باقاعدہ فنڈ مختص کرنے کے علاوہ ایک اضافی مالی فائدہ ہوگا۔ یہ نئی ڈسپنسریوں کے لیے بھی دستیاب رہے گا، بشرطیکہ وہ موجودہ ہدایات کے مطابق کھولی جاتی ہیں۔
میٹنگ میں کووِڈ-19 وبائی امراض کے دوران بے روزگار ہوگئے بیمہ شدہ کارکنوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے ای ایس آئی کارپوریشن نے اٹل بیمیت ویکتی کلیان یوجنا کے تحت دستیاب فوائد کو مزید دو سال تک بڑھانے کی تجویز پر اتفاق کیا۔ اٹل بیمیت ویکتی کلیان یوجنا (اے بی وی کے وائی) ایک فلاحی اقدام ہے جو ہنگامی بے روزگاری میں کام کرنے والے افراد کی زندگی میں ایک بار 90 دن تک نقد معاوضے کی شکل میں ہے۔
سماجی تحفظ ضابطے 2020 کے نفاذ کے بعد ای ایس آئی اسکیم کے دائرے میں آنے والے بیمہ شدہ کارکنوں اور ان کے زیر کفالت افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ کا اندازہ لگاتے ہوئے جناب بھوپیندر یادو نے ای ایس آئی سی کو ہدایت دی کہ وہ کثیر جہتی حکمت عملی اپناتے ہوئے بیمہ شدہ افراد اور استفادہ کنندگان کو بنیادی طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے طبی خدمات کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور وسعت دینے پر زور دیں۔
ای ایس آئی سی نے 31 مارچ 2023 تک ای ایس آئی سی ہاسپٹل اینڈ میڈیکل کالج، الور (راجستھان) اور بیہٹا (بہار) میں عام لوگوں کے لیے مفت طبی دیکھ بھال کی سہولیات کی توسیع کی تجویز کو بھی منظوری دی۔ انہیں ای ایس آئی سی کے تحت ادویات / ڈریسنگ اور استعمال کی اشیاء کی سہولتیں بھی مفت فراہم کی جائیں گی۔ اس سے آس پاس کے علاقوں کے لاکھوں عام لوگوں کو بغیر کسی پریشانی کے معیاری طبی نگہداشت مفت حاصل کرنے کا فائدہ ہوگا۔
اس کے علاوہ سال 23-2022 کے نظرثانی شدہ تخمینہ، سال 24-2023 کے بجٹ کے تخمینے اور ای ایس آئی کارپوریشن کے سال 2023-24 کے کارکردگی کے بجٹ پر غور و خوض کیا گیا اور ایجنڈا کے دیگر آئٹمز کے ساتھ منظوری دی گئی۔
مرکزی وزیر محنت کی صدارت میں زونل میڈیکل کمشنروں، میڈیکل کمشنروں، انشورنس کمشنروں اور ای ایس آئی سی کے علاقائی ڈائریکٹروں کے ساتھ ایک الگ میٹنگ میں ریفرل سسٹم میں اصلاحات، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال، رسائی سے محروم لوگوں (غیر منظم شعبے کے کارکنان) تک پہنچنے اور پیشہ ورانہ امراض پر غور کیا گیا اور عمل آوری کے نکات کی نشاندہی کی گئی۔
اس میٹنگ میں محترمہ ڈولا سین، ایم پی، جناب کھگین مرمو، ایم پی، سکریٹری، وزارت محنت اور روزگار، محترمہ آرتی آہوجا اور ڈائریکٹر جنرل، ای ایس آئی سی، ڈاکٹر راجندر کمار نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران ریاستی حکومتوں کے پرنسپل سکریٹریز/ سکریٹریز، آجروں کے نمائندے، ملازمین اور طبی شعبے کے ماہرین بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 1869)
(Release ID: 1900857)
Visitor Counter : 159