صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے نوٹو سائنٹیفک ڈائیلاگ 2023 کا اہتمام کیا


ملک میں  پہلی بار ایک سال میں 15,000 سے زیادہ  پیوند کاری کی گئی ہیں؛ پیوند کاری کی تعداد میں 27 فیصد کا سالانہ اضافہ دیکھا گیا

اعضاء کے عطیہ کو فروغ دینے کے لیے مؤثر حکمرانی کے ڈھانچوں، تکنیکی وسائل کے معقول اور بہترین استعمال اور اس سلسلے میں بیداری پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کیا جائے

Posted On: 19 FEB 2023 1:11PM by PIB Delhi

وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے آج نیشنل آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن (این او ٹی ٹی او) سائنٹفک ڈائیلاگ 2023 کا انعقاد کیا۔ اعضاء اور نسیجوں کی پیوند کاری کے شعبے میں گنجائشوں اور بہترین طریقوں کے بارے میں غور و خوض کرنے کے لیے تمام  شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے اس مذاکرت کا انعقاد کیا گیا تھا۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HAYT.jpg

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JQER.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے ملک میں  اعضاء اور بافتوں کی پیوند کاری  کے بارے میں اپنائے جا رہے مثبت نقطہ نظر کے لیے سبھی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ کے بعد پیوندکاری کی سرگرمیوں  میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور ملک میں پہلی بار ایک سال (2022) میں 15,000 سے زیادہ پیوند کاری کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پیوندکاری کی تعداد میں 27 فیصد کا سالانہ اضافہ ہوا۔

مرکزی صحت سکریٹری نے تین ترجیحی شعبوں پر روشنی ڈالی جس میں پروگرام سے متعلق تنظیم نو، مواصلاتی حکمت عملی اور پیشہ ور افراد کی مہارت شامل ہے۔ موجودہ ڈھانچوں  اور رہنما خطوط کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب بھوشن نے کہا کہ "اگرچہ ہمارے پاس حکمرانی کی مختلف سطحوں جیسے قومی سطح پر این او ٹی ٹی او (نوٹو) ، ریاستی سطح پر ایس او ٹی ٹی او (سوٹو)  اور علاقائی سطح پر آر او ٹی ٹی او (روٹو)  بنیادی ڈھانچے موجود ہیں ، اس لیے یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنےاختیارات پر عمل کرتے ہوئے اچھی طرح سے  ایک عملی نظام کے طور پر کام کریں۔ "

جناب  بھوشن نے تازہ ترین رہنما خطوط، ڈومیسائل کی ضرورت  کو ختم کرنے جیسی تبدیلیوں کا خیر مقدم کیا ۔ انہوں نے ملک  میں موجود تکنیکی افرادی قوت کے عقلی استعمال اورطبعی بنیادی ڈھانچے   کے زیادہ سے زیادہ سے استعمال  کے ساتھ ساتھ مؤثر طریقے سے چینلائز کرنے اورتربیت دینے نیز ترتیری نگہداشت کی سہولیات  جیسے آلات سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ملک کی بدلتی ہوئی آبادی پر روشنی ڈالتے ہوئے، مرکزی صحت سکریٹری نےبتایا کہ ہندوستان میں  عمر رسیدہ افراد کی آبادی بڑھ رہی  ہے اور ان کے لیے معیار زندگی کو یقینی بنانے کے لیے، مواصلات اور بیداری کی حکمت عملی کو اپ ڈیٹ کرنا انتہائی اہم ہوجاتا ہے، تاکہ ممکنہ اعضاء کے عطیہ دہندگان آگے آئیں۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد اور اس شعبہ کے علم کے ماہرین کے لیے تربیتی پروگراموں، نئے ڈیزائن کردہ کورسوں  اور ڈیجیٹل  گنجائشوں کے ذریعہ وسیع واقفیت اور از سر نو واقفیت کے پروگرام  کی تجویز  پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "تربیتی پروگراموں کے ساتھ ساتھ، نہ صرف پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ وسیع تشہیر اور آگاہی بلکہ مقامی شراکت داروں اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے ساتھ مل کر کام کیا جا سکتا ہے"۔ اس طرح، انہوں نے مؤثر طریقے سے اعضاء عطیہ کرنے کے بارے معلومات فراہم کرنے اور لوگوں کو اس بہتر کام میں تعاون کرنے کا احساس دلانے کے لیے ایک کثیر جہتی شراکت دار عمل پر زور دیا۔

ہمارے طبی اداروں کی استعداد کار میں اضافے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب راجیش بھوشن نے کہا کہ "640 سے زیادہ میڈیکل ہسپتالوں اور کالجوں کے باوجود، پیوند کاری صرف کچھ ہسپتالوں تک محدود ایک خصوصی خدمت بنی ہوئی ہے۔ ایسے اداروں کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت ہے جہاں سرجری اور پیوندکاری  کے کام انجام دیے جاتے ہیں۔ اس طرح، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے لیے حساسیت اور تربیت کے ساتھ ساتھ ملک میں سرجریوں/پیوندکاریوں کو فروغ دینے کے لیے، ہمارے طبعی بنیادی ڈھانچوں کا بہترین استعمال کیا جانا چاہیے۔ ہائی کیس لوڈ  والے اداروں کی نشاندہی کرنے اور انہیں  این او ٹی ٹی پروگرام کے نیٹ ورک کے تحت لانے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مشاورت اور بات چیت سے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو)  فروغ حاصل  ہو سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں ریاستی اور علاقائی سطح پر سینٹر آف ایکسیلنس کا قیام ممکن ہے جہاں ضرورت مندوں کو یہ خصوصی خدمات فراہم کی جاسکتی ہیں۔

صحت و خاندانی بہبود کی وزارت میں اپر سکریٹری محترمہ  وی ہیکالی زیمومی نے شرکاء کو نیشنل آرگن ٹرانسپلانٹ پروگرام (این او ٹی پی) کے تحت بڑھی ہوئی صلاحیتوں اور دستیاب سہولیات کے بارے میں جیسے کہ 24 گھنٹے  مفت ہیلپ لائن، نیشنل آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ رجسٹری، معلومات حاصل کرنے کے لیے  آسانی  سے رسائی کے لیے ویب سائٹ کے بارے میں جانکاری دی۔  

اس کانفرنس میں نوٹو کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رجنیش سہائے، ، ایم ایس صفدر جنگ ہسپتال کے ڈاکٹر بی ایل شیروال کے  ساتھ وزارت کے سینئر افسران، طبی برادری کے ماہرین، صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد اور صنعت کے نمائندے موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

1829

 



(Release ID: 1900602) Visitor Counter : 123