تعاون کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ و تعاون جناب امت شاہ نے آج پونے، مہاراشٹر میں دینک سکال گروپ کے ذریعے منعقدہ دو روزہ کوآپریٹو مہا کنکلیو کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔


وزیراعظم جناب نریندر مودی نے تعاون سے خوشحالی کا فارمولہ دیا ہے، جو تعاون کے شعبے کے ہر مسئلے کو حل کرنے کا امکان رکھتا ہے

کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کو کوئینہیں روک سکتا، اب کوآپریٹو سیکٹر کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہوسکتی۔

مہاراشٹر میں کوآپریٹو بہت پرانے اور مضبوط ہیں کیوں کہ کوآپریٹو مہاراشٹر کی فطرت رہے ہیں اور ریاست نے ملک بھر میں کوآپریٹو کو پھیلانے میں بہت تعاون کیا ہے۔

مودی جی کی قیادت میں تیار کی جانے والی نئی کوآپریٹو پالیسی اگلے 20 برسوں کے لیے ملک میں کوآپریٹو کی سمت طے کرے گی

مودی حکومت نے کوآپریٹوز کو سرکاری خریداری کے لیے جی ای ایم پورٹل میں داخل ہونے کی بھی اجازت دی ہے۔

مودی حکومت نے ٹیکس کے معاملے میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کو برابر لانے کا کام کیاہے۔

ایتھنول ملانے سے ہماری تیل کی درآمدات میں 10 فیصد کمی کی وجہ سے 41,500 کروڑ روپے کے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ہوئی ہے، اس سے تجارتی خسارہ کم ہوا ہے اور یہ 10 فیصد کوآپریٹو شوگر ملیں اور ان کے ذریعے کسان ایتھنول پروجیکٹوںکی تعمیر کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپے کیسرمایہ کاری کریں گے اور مرکزی حکومت سبسڈی کے ذریعے 6 فیصد سود ادا کرے گی۔ 10 فیصد مکسنگ سے کاربن کے اخراج میں 2.7
ملین ٹن کی کمی واقع ہوئی ہے اور 20 فیصد مکسنگ سے یہ اعداد و شمار دوگنا ہوجائیں گے

کوآپریٹو سیکٹر کو اپنی ساکھ بڑھانا ہوگی، خود غور و فکر کے ساتھ نظام کو بہتر بنانا ہوگا اور اپنی ذمہ داریاں بھی نبھانی ہوں گی۔

Posted On: 18 FEB 2023 9:18PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ و تعاون جناب امت شاہ نے آج پونے، مہاراشٹر میں دینک سکال گروپ کے ذریعے منعقدہ دو روزہ کوآپریٹو کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی جناب ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی جناب دیویندر فڑنویس بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VN1E.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی تعاون کے وزیر نے کہا کہ مرکز میں جناب نریندر مودی جی کی حکومت کوآپریٹو سیکٹر کے مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ آج صرف چند ریاستیں ملک میں کوآپریٹو سیکٹر میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور ان میں سے ایک مہاراشٹر ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں کوآپریٹو بہت پرانے ہیں کیوں کہ کوآپریٹو مہاراشٹر کی فطرت رہی ہے اور ریاست نے ملک بھر میں کوآپریٹو کو پھیلانے میں بہت تعاون کیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے تعاون کی ایک علیحدہ وزارت قائم کی ہے تاکہ تعاون کے تمام سوالوں پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی کل چینی پیداوار کا 31 فیصد اب بھی کوآپریٹو شوگر ملوں سے ہوتا ہے، دودھ کی 16 فیصد خریداری کوآپریٹوز سے کی جاتی ہے، 13 فیصد گندم، 20 فیصد دھان کوآپریٹوز کے ذریعے خریدا جاتا ہے، کل کھاد کا 25 فیصد آج کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ذریعے پیدا کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر دیہی معیشت کو کوآپریٹو کا بہت زیادہ زور نہیں ملے گا تو یہ اتنا پھل پھول نہیں سکتا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں کوآپریٹو کریڈٹ سوسائٹیوں کا ایک بڑا نیٹ ورک ہے اور اس نے ملک کے نچلے طبقے کی اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آنے والی دہائی میں کوآپریٹو سب سے زیادہ متعلقہ شعبہ ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ و تعاون نے کہا کہ مہاراشٹر کا کوآپریٹو سیکٹر بہت بڑا، مضبوط اور جامع ہے۔ ملک کی تقریبا 8.2 لاکھ کوآپریٹو سوسائٹیوں میں سے 67 لاکھ صرف مہاراشٹر میں ہیں، ملک میں 35 فیصد رہائشی کوآپریٹو سوسائٹیاں مہاراشٹر میں ہیں، لائیو سٹاک سوسائٹیاں 27 فیصد، شوگر کوآپریٹو 16 فیصد، مارکیٹنگ سوسائٹیاں 14 فیصد، فشریز سوسائٹیاں 11 فیصد اور فوڈ پروسیسنگ سوسائٹیاں 21 فیصد ہیں۔ مہاراشٹر میں بھی ملک کی 32 فیصد پی اے سی ایس ہے، اور کل شہری بینکوں کا 490 فیصد، یعنی 6529 بینک مہاراشٹر میں ہیں، اس کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں 60 بینک شاخیں ہیں، جو ملک کی کل شاخوں کا 3 فیصد ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوآپریٹو مہاراشٹر میں ایک بہت بڑی طاقت ہیں۔ مہاراشٹر میں شہری کوآپریٹو بینکوں کے ذریعے تقریبا 25.62 لاکھ کروڑ روپے جمع ہیں، جو ملک کے کل شہری بینک ڈپازٹس کا <> فیصد ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ایک بڑے ویژن کے ساتھ کوآپریٹو کے ذریعے ملک کے دیہی، نیم شہری اور شہری علاقوں کی خوشحالی کو مزید بڑھانے کے مقصد سے تعاون کی وزارت تشکیل دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ریاستوں، ترقی پذیر ریاستوں اور پسماندہ ریاستوں کے تعاون سے پورے ملک کا نقشہ بنایا گیا ہے اور اس کے ذریعے ہم نے ہر شعبے کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک زمانے میں ترقی، بڑے پیمانے پر پیداوار کا فارمولا ہوا کرتا تھا لیکن ہندوستان جیسے بڑی آبادی والے ملک میں بڑے پیمانے پر پیداوار کے فارمولے کے ذریعے بے روزگاروں اور لوگوں کو مالی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔

مرکزی تعاون کے وزیر نے کہا کہ جب تک ملک میں بنیادی پرائمری سوسائٹیوں کو مضبوط نہیں کیا جاتا تب تک کوآپریٹو کو مضبوط نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لیے نریندر مودی حکومت نے ملک کے 63000 پیک کو کمپیوٹرائز کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی پی اے سی ایس کے نئے ماڈل تیار کرکے ریاستوں کو بھیجے گئے ہیں، جس میں پی اے سی ایس کو کثیر المقاصد بنانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مودی حکومت کثیر جہتی پیک کے ماڈل بائی لاز کے ذریعے 30 مختلف کاموں کے ذریعے پی اے سی ایس کو قابل عمل بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہر پنچایت میں کثیر الجہتی پی اے سی (پی اے سی ایس) بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اب 2 سال میں ہندوستان میں 3 لاکھ نئے پی اے سی ایس بنائے جائیں گے جس کے بعد ملک کی ہر پنچایت میں پی اے سی ایس دستیاب ہوگا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ پی اے سی ایس کو سی ایس سی (کامن سروس سینٹر) کا کام بھی دیا جارہا ہے اور اس کے لیے ایک قومی کوآپریٹو ڈیٹا بیس بنایا جارہا ہے جس کا 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ اس کے ذریعے، ہم کوآپریٹو کو بڑھانے اور خشک علاقے کو تلاش کرنے کے قابل ہوں گے. انھوں نے کہا کہ اس پورے عمل کو مضبوط بنیاد دینے کے لیے کوآپریٹو پالیسی تشکیل دینا ہوگی اور اس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو کچھ ہی وقت میں کوآپریٹو پالیسی کا مسودہ تیار کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ نئی کوآپریٹو پالیسی اگلے 20 برسوں کے لیے ملک میں کوآپریٹو کی سمت کا تعین کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ کوآپریٹو کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں جدید افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مودی حکومت نے ایک کثیر المقاصد کوآپریٹو یونیورسٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو کوآپریٹو کے ہر شعبے کے لیے جدید افرادی قوت فراہم کرے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کے حجم اور دائرہ کار کو 2025 سے پہلے تین گنا سے زیادہ بڑھایا جائے گا۔ مودی حکومت نے کوآپریٹوز کو سرکاری خریداری کے لیے جی ای ایم پورٹل میں داخل ہونے کی بھی اجازت دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اس سال کے بجٹ میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کو ٹیکس کے لحاظ سے برابر لانے کا کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے گنے کی ادائیگی پر کوآپریٹو شوگر ملوں کی جانب سے ادا کیے جانے والے اضافی انکم ٹیکس کو پچھلی مدت سے ہٹا کر 10 ہزار کروڑ روپے کی واجب الادا رقم معاف کرنے کا کام بھی کیا ہے جو ایک بے مثال قدم ہے۔ اس کے ساتھ ہی امول کی طرز پر حکومت ہند کی جانب سے 3 ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیاں بھی تشکیل دی جارہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نامیاتی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے ایک ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو آرگینک سوسائٹی تشکیل دی جائے گی جو زمین، مصنوعات کی جانچ کے ساتھ ساتھ ان مصنوعات کی برانڈنگ بھی کرے گی۔ ہم ایک ملٹی اسٹیٹ ایکسپورٹ ہاؤس بھی قائم کرنے جا رہے ہیں جو پی اے سی ایس کے ذریعے کسانوں کی مصنوعات برآمد کرے گا اور اس کا منافع براہ راست پی اے سی ایس کے ذریعے کسانوں کے اکاؤنٹ میں جمع کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے پی اے سی ایس کو ایف پی او کا درجہ دینے کا کام بھی کیا ہے تاکہ اب ایف پی اوز کے تمام فوائد پی اے سی ایس کو بھی ملیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00282J9.jpg

مرکزی تعاون کے وزیر نے کہا کہ حکومت ہند نے 2015 میں فیصلہ کیا تھا کہ ہم 2025 تک پٹرول میں 20 فیصد ایتھنول مکس کریں گے۔ اس کے لیے 2022 تک وسط مدتی ہدف مقرر کیا گیا تھا کہ ہم نومبر 2022 میں 10 فیصد ایتھنول ملانے تک پہنچ جائیں گے لیکن ہم نے یہ ہدف ستمبر میں ہی حاصل کر لیا تھا جو آج بڑھ کر 12 فیصد ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا، 'اس سے ہماری تیل کی درآمدات میں 10 فیصد کمی آئی ہے اور تقریبا 41،500 کروڑ روپے کے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ہوئی ہے، جس سے ہمارا تجارتی خسارہ بھی کم ہوا ہے اور یہ 10 فیصد ان کے ذریعے کوآپریٹو شوگر ملوں اور کسانوں کی جیبوں میں چلا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایتھنول پروجیکٹوں کی تعمیر کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور مرکزی حکومت سبسڈی کے ذریعے 6 فیصد سود ادا کرے گی اور 10 فیصد مکسنگ سے کاربن کے اخراج میں 27 لاکھ ٹن کی کمی واقع ہوئی ہے اور 20 فیصد مکسنگ سے یہ اعداد و شمار دوگنا ہوجائیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004B2A1.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کو بھی اپنی کارکردگی کا جائزہ لینا ہوگا اور اس کی ساکھ میں اضافہ کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کو خود غور و خوض کے ساتھ نظام کو بہتر بنانا ہوگا اور اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ اب کوئی بھی کوآپریٹو سیکٹر کے ساتھ ناانصافی نہیں کر سکتا اور وزیر اعظم مودی کے ذریعے دیے گئے فارمولے سے لے کر وزارت تعاون بنا کر خوشحالی تک کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا۔

***

(ش ح - ع ا- ع ر)

U. No. 1819



(Release ID: 1900487) Visitor Counter : 101