جل شکتی وزارت

سینٹرل واٹر کمیشن نے ڈرپ اسکیم کے تحت باندھوں کے لیے  مہارت کے بین ا لاقوامی سینٹر کی ترقی کے لئے آئی آئی ٹی ، روڑکی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے

Posted On: 16 FEB 2023 11:47AM by PIB Delhi

جل شکتی کی وزارت  میں آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کے سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) نے بیرونی فنڈ سے ڈیم کی بحالی اور بہتری کے پروجیکٹ کے مرحلے  II اور فیز III  کے تحت باندھوں کے لئے بین الاقوامی سینٹر آف ایکسی لینس (آئی سی ای ڈی) کی ترقی کے لیے ایک مفاہمت نامہ پردستخط کئے ۔ یہ مفاہمت نامہ دس سال تک یا ڈرپ فیز-II اور فیز-II اسکیم کی مدت تک، جو بھی پہلے ہو، دستخط کی تاریخ سے موثر رہے گا۔

روڑکی کاآئی سی ای ڈی  ہندوستانی اور ڈیم کے بیرونی مالکان کو تحقیقات، ماڈلنگ، تفتیش اور اختراعات اور تکنیکی معاونت کی خدمات میں خصوصی امداد فراہم کرے گا۔ مرکز سائنسی تحقیق اور جدید ترین تکنیکی اختراعات کے ذریعے ڈیم کی حفاظت میں درپیش ابھرتے ہوئے مختلف چیلنجوں کے لئے تعاون اور حل فراہم کرنے کے لیے متفقہ طور پر ڈیم سیفٹی ایریاز کے لیے کام کرے گا۔ یہ مقامی، علاقائی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر ڈیم سیفٹی مینجمنٹ میں لاگو تحقیق، تعلیم، اور ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی انجام دے گا۔ مرکز  ابتدائی برسوں میں دو کلیدی شعبوں (a) ذخائر کی تلچھٹ اور (b) زلزلے کے خطرے کی نقشہ سازی اور تجزیہ  پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ شروع کرے گا۔ مستقبل قریب میں ڈیم سیفٹی ایکٹ کے نفاذ سے پیدا ہونے والی ضرورت کے مطابق نئے علاقوں کو شامل کیا جائے گا۔ طویل مدت میں، مرکز کا مقصد ڈیموں کے مکمل لائف سائیکل سے نمٹنا ہے۔

  1. انٹرنیشنل سینٹر آف ایکسیلنس فار ڈیمز(آئی سی ای ڈی) کی تشکیل ڈیم کی حفاظت میں ’میک ان انڈیا‘ کو بااختیار بنائے گی، نیز جدید تحقیق اور ترقی پذیر ٹیکنالوجیز اور ایپلیکیشن پروڈکٹس کو بڑھا دے گی۔
  2. آئی سی ای ڈی 109 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا جا رہا ہے۔، جس کا خرچہ  محکمہ آبی وسائل، گنگا کی بحالی اور دریا کی ترقی، وزارت جل شکتی، حکومت ہند کی طرف سے چھ قسطوں میں غیر اعادی گرانٹ کے طور پر برداشت کیا جا رہا ہے۔
  3. روڑکی  کاآئی سی ای ڈی، ہندوستانی اور بیرون ملک ڈیم مالکان کو تحقیقات، ماڈلنگ، تحقیق اور اختراعات اور تکنیکی معاونت  جیسی خدمات میں خصوصی تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔
  4. آئی آئی ٹی آر دس (10) برسوں کے اندر اندر ڈیم کی حفاظت اور بحالی سے متعلق  تیار کی گئی صلاحییتوں اور معلومات کے آمدنی  پیدا کرکے اور خاص طور پر آبی ذخائر کی تلچھٹ اور زلزلے کے خطرے کی نقشہ سازی اور تجزیہ کے ذریعہ خود کفالت کی سطح تک پہنچنے کی کوشش کرے گا۔
  5. مرکز سائنسی تحقیق اور جدید ترین تکنیکی اختراعات کے ذریعے باندھ کی حفاظت میں درپیش مختلف ابھرتے ہوئے چیلنجوں کے لئے  حل فراہم کرنے کے لیے ڈیم سیفٹی ایریاز کے لیے کام کرے گا۔
  6. آئی آئی ٹی آر دس (10) برسوں کے اندر اندر ڈیم کی حفاظت اور بحالی سے متعلق  تیار کی گئی صلاحییتوں اور معلومات کے آمدنی  پیدا کرکے اور خاص طور پر آبی ذخائر کی تلچھٹ اور زلزلے کے خطرے کی نقشہ سازی اور تجزیہ کے ذریعہ خود کفالت کی سطح تک پہنچنے کی کوشش کرے گا۔

 آئی سی ای ڈی 109 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا جا رہا ہے، سامان کی خریداری، نئی لیبارٹریوں کے قیام کے لیے مشینری  کی خریداری کے ساتھ ساتھ موجودہ لیبارٹریز کو مستحکم کرنے، تحقیقی سرگرمیوں کا آغاز کرنے، آئی آئی ٹی روڑکی کے ذریعے آئی سی ای ڈی کے قیام کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر/جدید کاری کا خرچہ حکومت ہند کی  جل شکتی کی  وزارت  کےمحکمہ آبی وسائل، گنگا کی بحالی اور دریا کی ترقی  طرف سے چھ قسطوں میں نان ریکرینگ گرانٹ کے طور پر کیا جارہاہے۔

آئی آئی ٹی آرباندھ کی حفاظت اورعام طورپر بحالی سے متعلق تیار کی گئی صلاحیتوں اور معلومات کے علاوہ ذخائر کی تلچھٹ اور زلزلے کے خطرے کی نقشہ سازی اور خاص طور پر تجزیات کے اہم شعبوں میں آمدنی پیدا کرک  دس (10) برسوں کے اندر اندر خود کفالت کی ایک سطح تک پہنچنے کی کوشش کرے گا۔ اس کےعلاوہ آئی سی ای ڈی روڑکی کے پاس سینٹر ڈیولپمنٹ فنڈ ہوگا، جس میں ذرائع سے حاصل ہونے والی رقم، کنسلٹنسی چارجز، قلیل مدتی تربیتی پروگراموں اور دیگر آمدنی کمانے کی سرگرمی کا ایک حصہ اس فنڈ میں ڈالا جائے گا۔

اس  سینٹر کے قیام سے جدید تحقیق اورٹکنالوجیوں  اور ایپلی کیشن پروڈکٹس کو فروغ د ے کراور فاسٹریک اختراعات کو فروغ دے کر ڈیم کی حفاظت کے شعبے میں ’میک ان انڈیا‘ پہل کو بااختیار  ہے تاکہ متفقہ کام کرنے والے شعبوں کے لیے ڈیم کی حفاظت میں مختلف چیلنجوں کے لیے مناسب حل فراہم کئے جاسکیں  اور ڈیم کی ملکیت رکھنےوالی ایجنسیوں اور صنعتوں کے لیے قابل افرادی قوت کا ایک پول  تشکیل دیا جاسکے جو جدید ترین نظریاتی اور عملی معلومات سے لیس ہوں۔

ایک عالمی معیار کے جدید ترین مرکزکاتصور کیا گیا ہے، اور ڈیم کی انجینئرنگ میں تربیت، تحقیق، تعاون، بہترین طریقوں  اور تربیت فراہم کرنے کے لیے اپنی نوعیت کے پہلے اورعالمی نوعیت کے جدید سینٹر کے طور پر تصور کیا گیا آئی سی ای ڈی دنیا بھر میں ڈیم انجینئرنگ میں پیشرفت کو اپنانے میں مدد کرے گا اور ہندوستانی حالات سے متعلقہ ٹیکنالوجیز  تیار کرے گا۔

ایم او اے پر دستخط کی تقریب میں(ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر)  کے سکریٹری نے اظہار کیا کہ آئی سی ای ڈی حکومت ہند کے مشن ’’آتم  نربھر بھارت‘‘ کو صحیح تحریک فراہم کرے گا اور ڈیم کے حفاظتی علاقے میں علم اور مہارت کو پھیلانے کا ایک موقع فراہم کرے گا۔ اورڈیم سیفٹی ایریا میں مہارت بھی پیش کا اوریہ مہارت اور معلومات مستقبل میں کئی ترقی پذیر ملکو ں کو فراہم کی جائے  گی۔

آئی آئی ٹی روڑکی  کے ڈائریکٹر پروفیسر کے کے  پنت نے کہا کہ انٹرنیشنل سینٹر آف ایکسیلنس فار ڈیمز (ICED) کی تشکیل ڈیم کی حفاظت میں 'میک ان انڈیا' کو بااختیار بنائے گی، نیز جدید تحقیق اور ترقی پذیر ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشن پروڈکٹس کو بڑھا دے گی۔ ہم وزارت جل شکتی کے مشن میں شرکت  کے لیے  متمنی ہیں۔


سنٹرل واٹر کمیشن نے آئی آئی ٹی روڑکی کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیا۔

 

سنٹرل واٹر کمیشن نے آئی آئی ٹی روڑکی کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیا۔

**********

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No.1726



(Release ID: 1899757) Visitor Counter : 146