تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج کرنال میں ہریانہ کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا


آزادی کے 75 ویں سال میں ایک تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے امداد باہمی  کی ایک الگ وزارت بنائی، اقتدار کی اب تک کی اپنی مدت میں امداد باہمی  کی وزارت نے کئی شعبوں میں نئی شروعات کی ہے

بجٹ میں اعلان کیا گیا تھا کہ 2025 سے پہلے ملک کی ہر پنچایت میں پی اے سی ایس  قائم کی جائے گی، آزادی کے بعد سے 65000 پی اے سی ایس  بنائے گئے تھے، لیکن اگلے 3 سالوں میں 2 لاکھ نئے پی ای سی ایس بنا کر مودی حکومت تعاون کا دائرہ بڑھائے گی

آج ہریانہ میں امداد باہمی  کے شعبے کے لیے اٹھائے گئے یہ اقدامات غریب سے غریب تر افراد کے لیے ‘سنجیونی’ ثابت ہوں گی

حکومت ہند کے این سی ڈی سی نے کوآپریٹو سوسائٹیوں کے کام کے لیے آج ہریانہ کو 10,000 کروڑ روپے کی رقم جاری کی ہے، یہ رقم کسانوں کی کوآپریٹو سوسائٹیوں کو کم سود پر دی جائے گی، این پی اے سے پاک ضلع کوآپریٹو بینک بنانے کے لیے مہم بھی شروع کر دی گئی ہے

آج یہاں انٹرنیٹ ریڈیو ‘‘سہکاریتا وانی’’ اور ایک ایکسپورٹ ہاؤس کی بھی شروعات کی گئی ہے، جس میں پیکیجنگ سے لے کر برانڈنگ اور برآمدات تک کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، یہ ایکسپورٹ ہاؤس کسانوں کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوگا

‘سہکاریتا وانی’ کے ذریعے کاشتکاری، افزائش نسل اور دودھ کے معیار میں بہتری وغیرہ سے متعلق اہم سائنسی معلومات، کسانوں کو وقتاً فوقتاً دستیاب ہوں گی

ایتھنول کی ملاوٹ 2014 میں ایک فیصد سے کم تھی جو آج 10 فیصد سے زیادہ ہے، اسے 2025 تک مزید بڑھا کر 20 فیصد کر دیا جائے گا، اس سے شوگر ملوں کی آمدنی میں اضافہ ہو گا، اے پی ایم سی کے فضلہ دھان کو استعمال میں لایا جائے گا اور ملک کا درآمدی بل کم کیا جائے گا

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج یہاں ایک کوآپریٹو دودھ پلانٹ کا بھی افتتاح کیا گیا ہے جس میں روزانہ 5 لاکھ لیٹر دودھ کو تیار کرنے کی صلاحیت ہے جس کی لاگت  200 کروڑ روپے ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں وزیر اعلیٰ منوہر لال نے ہریانہ کو تبدیل کرنے کے لیے بہت کچھ کیا ہے، یہ بہادروں کی سرزمین ہے اور اناج اور دودھ کی پیداوار میں ملک میں دوسرے نمبر پر ہے

Posted On: 14 FEB 2023 8:43PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج کرنال میں ہریانہ کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ اس موقع پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال سمیت متعدد شخصیات موجود تھیں۔

1.jpg

اپنے خطاب میں امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ حکومت ہند ایک کوآپریٹو ایکسپورٹ ہاؤس قائم کرے گی جو تمام زرعی اور دستکاری مصنوعات کو عالمی منڈیوں کو برآمد کرے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ انہوں نے اس وقت اپیل کی تھی کہ ریاستیں بھی اپنے ایکسپورٹ ہاؤس قائم کریں اور وہ ایکسپورٹ ہاؤس حکومت ہند کے ایکسپورٹ ہاؤس کے ممبر بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ حکومت نے اتنی جلدی یہ کام شروع کرکے بہت اچھی شروعات کی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ تعاون سے وابستہ لوگوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ ملک میں امداد باہمی کی ایک الگ وزارت بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 ویں سال میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک تاریخی فیصلہ کیا اور امداد باہمی کی ایک علیحدہ وزارت تشکیل دی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً ڈیڑھ سال کے دور اقتدار میں حکومت ہند کی امداد باہمی کی وزارت نے کئی شعبوں میں نئی شروعات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو مضبوط بنانے کا کام شروع کیا گیا، ان کے لیے ماڈل بائی لاز قائم کیے گئے اور حال ہی میں پی اے سی ایس کو سی ایس سی (کامن سروس سینٹر) کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اب یہ پی اے سی ایس 20 مختلف سرگرمیاں انجام دے سکیں گی۔

2.jpg

ملک کے پہلے امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ ہریانہ کے کرنال میں جدید ترین سہولیات کے ساتھ بنائے گئے کوآپریٹو ایکسپورٹ ہاؤس میں ٹیسٹنگ، برانڈنگ، بینک لنکیج، لیٹر آف کریڈٹ سے لے کر ایکسپورٹ تک کے تمام انتظامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایف ای ڈی نے اب تک 650 کروڑ روپے تک کی برآمدات کی ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال نے ہریانہ ڈیری ڈیولپمنٹ کوآپریٹو فیڈریشن کی ماتحتی میں  جانوروں کی ایک مشترکہ پناہ گاہ قائم کی ہے اور بہت سے ادارے جیسے جانوروں کی خوراک، ویٹرنری ادویات اور ویکسینیشن وغیرہ اس سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف غریب لوگ مویشی پالنے کے کام سے جڑیں  گے بلکہ پورے گاؤں میں صاف ستھرا ماحول پیدا ہوگا اور گوبر گیس بھی پیدا کی جاسکتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ تقریباً 200 کروڑ روپے کی لاگت والے کوآپریٹو دودھ پلانٹ کا بھی آج یہاں افتتاح کیا گیا ہے۔ پلانٹ میں روزانہ 5 لاکھ لیٹر دودھ تیار کرنے کی صلاحیت ہے اور اس سے بہت سے مویشی پالنے والوں کو فائدہ ہوگا۔ اس کے علاوہ 150 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ایتھنول پلانٹ بھی لگایا گیا ہے اور اس کی یومیہ 90,000 لیٹر کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتھنول کی ملاوٹ سے ہمارے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں کمی آئی ہے اور اس نامیاتی ایندھن کی وجہ سے ماحولیات بھی محفوظ رہتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں قائم ہونے والی حکومت کے وقت ایتھنول کی ملاوٹ ایک فیصد سے بھی کم تھی جو آج بڑھ کر 10 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے اور 2025 تک اسے مزید بڑھا کر 20 فیصد کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے شوگر ملوں کی آمدنی میں اضافہ ہو گا، اے پی ایم سی کا فضلہ اور غیر مرزوعہ دھان کو استعمال میں لایا جائے گا  اور اس سے ملک کے درآمدی بل میں بھی زبردست کمی آئے گی۔

3.jpg

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کوآپریٹیو کو دوبارہ کارگر اور دیہی اقتصادی سرگرمیوں کی ریڑھ کی ہڈی بنانے کے لیے بیداری پھیلانا بہت ضروری ہے اور اس کے لیے آج یہاں انٹرنیٹ ریڈیو ‘سہکاریتھا وانی’ بھی شروع کیا گیا ہے۔‘سہکاریتا وانی’ کے ذریعے کاشتکاری، افزائش نسل اور دودھ کے معیار میں بہتری وغیرہ سے متعلق اہم سائنسی معلومات کسانوں کو وقتاً فوقتاً دستیاب ہوں گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ حکومت ہند کی ماتحتی میں  چلنے والی این سی ڈی سی نے آج ہریانہ کو کوآپریٹیو کے مختلف کاموں کے لیے 10,000 کروڑ روپے جاری کیے ہیں، جو کسانوں کے کوآپریٹیو کو کم سود پر فراہم کیے جائیں گے۔

4.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب منوہر لال نے ہریانہ کی تبدیلی کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ ہمیشہ سے ملک کی سلامتی سے جڑا رہا ہے، لیکن آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ فوج میں ہر دسواں سپاہی ہریانہ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے لئے یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ یہ بہادروں کی سرزمین ہے۔ ہریانہ کا مضبوط کسان اناج اور دودھ کی پیداوار میں ملک میں دوسرے نمبر پر ہے، جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہریانہ کے کھلاڑی بھی ملک کے لیے بہت سے تمغے جیتتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہریانہ ملک کی پہلی اور واحد ریاست ہے جس میں مکمل طور پر تعلیم یافتہ پنچایتیں ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہر گھر کو گیس کا چولہا فراہم کر کے جناب منوہر لال نے ہریانہ کو ملک کی پہلی دھواں سے پاک ریاست بنا دیا ہے۔ اس کے علاوہ ہریانہ ہر گھر میں بیت الخلاء فراہم کرنے والا پہلا ملک ہے اور او ڈی ایف گاؤں کی سب سے زیادہ تعداد بھی ہریانہ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کی صنعتی پیداوار کی شرح نمو آج 10 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ ہریانہ سب سے بڑا سافٹ ویئر ایکسپورٹر بننے والا ہے اور 4119 اسٹارٹ اپس کو رجسٹر کرکے ہریانہ اس شعبے میں بھی آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تیار ہونے والی تمام کاروں کا 50 فیصد پارٹ اکیلے ہریانہ میں تیار کیا جاتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج ہریانہ نے بھی کوآپریٹو سیکٹر کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں اور یہ اقدامات غریب ترین افراد کے لیے ‘سنجیونی’ ثابت ہوں گی۔

امور داخلہ کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہم نے ضلع کوآپریٹو بینک کو این پی اے سے پاک بنانے کی مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے کوآپریٹیو کے لیے ایک بڑی اسکیم کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت 2025 سے پہلے ملک کی ہر پنچایت میں پی اے سی ایس قائم کیا جائے گا اور 2 لاکھ نئے پی اے سی ایس بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے اب تک 65 ہزار پی اے سی ایس بنائے جا چکے ہیں اور اب ہم نے اگلے 3 سالوں میں 2 لاکھ پی اے سی ایس بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوآپریٹو کا پیمانہ کتنا بڑا ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک نئی کوآپریٹو پالیسی بھی لائی ہے اور اس کے علاوہ حکومت ہند کی طرف سے 3 کوآپریٹو سوسائٹیاں بھی بنائی گئی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ ع ح)

U.No. 1668


(Release ID: 1899360) Visitor Counter : 181


Read this release in: English , Punjabi , Telugu