امور داخلہ کی وزارت

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج کرنال میں ہریانہ پولیس کو ’پریسیڈنٹس کلر‘ پیش کیا


ہریانہ پولیس نے امن و امان کی صورتحال کو مضبوط بنانے، عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے اور شہریوں کی زندگی کو آسان بناتے ہوئے بہادری، صبر اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے

ہریانہ پولیس کے لیے پریسیڈنٹس کلر ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور غیر معمولی اعلیٰ معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے

پریسیڈنٹس کلر کے ساتھ پریزنٹیشن، تنظیم اور ادارے کے لیے بڑی ساکھ کی علامت کو ظاہر کرتی ہے، ہریانہ پولیس یہ اعزاز حاصل کرنے والی ملک کی 10 ریاستی پولیس فورس میں سے ایک بن گئی ہے

مرکزی وزیر داخلہ نے پلوامہ حملے کے 40 شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان 40 فوجیوں کے نام ہندوستانی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے سنہری حروف میں نقش ہیں، شہداء کی قربانیوں کا ملک کی موجودہ پیش قدمی کے تعین میں بہت بڑا اثر ہے

ہریانہ کو انٹر-آپریبل کریمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس) اور کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک (سی سی ٹی این) پروجیکٹ کے نفاذ میں اعلیٰ درجے سے نوازا گیا ہے، میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ، وزیر داخلہ اور پولیس فورس کو مبارکباد دیتا ہوں

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند منشیات کے خلاف زیرو ٹولرینس کی پالیس

Posted On: 14 FEB 2023 6:19PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج ہریانہ کے کرنال میں ہریانہ پولیس کو ’پریسیڈنٹس کلر‘ پیش کیا۔ اس موقع پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال، ہریانہ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر جناب گیان چند گپتا، ریاستی وزیر داخلہ جناب انل وج اور ہریانہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل جناب پی کے اگروال بھی دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 25 سال کی مسلسل خدمات کے دوران ہمت، بہادری اور لگن کا بغور جائزہ لینے کے بعد ہی پریسیڈنٹس کلر پیش کیا جاتا ہے۔ ہریانہ پولیس جیسی مضبوط پولیس فورس کے لیے، ریاست کے لوگوں کے ساتھ ساتھ پورے ملک کے لیے، اس باوقار اعزاز سے نوازا جانا فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ پولیس چوکس رہنے کے لیے جانی جاتی ہے۔ پولیس فورس نے امن و امان برقرار رکھنے، عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے اور شہریوں کی زندگی کو آسان بنا کر ہر میدان میں بہادری، صبر اور حوصلے کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس نے قومی دارالحکومت کے قریب ہونے کی وجہ سے مختلف تحریکوں کو سنبھالتے ہوئے کارکردگی اور انسانیت کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔ جناب شاہ نے ان تمام پولیس اہلکاروں اور افسران کو مبارکباد دی جنہوں نے ہریانہ پولیس کے قیام سے لے کر اب تک اس میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہریانہ پولیس کو پریسیڈنٹس کلر ملنا ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور غیر معمولی اعلیٰ معیار کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا کے مشکل وقت میں ہریانہ پولیس نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر بے لوث اور سچے جذبے کے ساتھ لوگوں کی خدمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے نامساعد حالات میں بوڑھے، کمزور اور بیمار لوگوں کی مدد کرکے ہریانہ پولیس نے نہ صرف ریاست کے لوگوں کا بلکہ پوری قوم کا اعتماد جیتا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2019 میں آج کے ہی دن پلوامہ میں ایک بزدلانہ حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے 40 اہلکار شہید ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان 40 فوجیوں کے نام ہندوستانی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھے ہوئے ہیں۔ شکر گزار قوم کی جانب سے پلوامہ حملے کے 40 شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ قوم کی موجودہ پیش رفت (فارورڈ مارچ) کے تعین میں شہداء کی قربانیوں کا بہت بڑا اثر ہے۔ جناب شاہ نے سابق وزیر خارجہ آنجہانی محترمہ سشما سوراج کے یوم پیدائش پر ان کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ پریسیڈنٹس کلر کے ساتھ پریزنٹیشن، تنظیم اور ادارے کے لیے بڑی ساکھ کی علامت کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ پولیس صدر سے یہ اعلیٰ ترین اعزاز حاصل کرنے والی ملک کی 10 ریاستی پولیس فورس میں سے ایک بن گئی ہے۔ مدھیہ پردیش، اترپردیش،دہلی، جموں و کشمیر، تمل ناڈو، تریپورہ، گجرات، ہماچل پردیش اور آسام کے بعد اب یہ اعلیٰ ترین اعزاز حاصل کرنے کے لیے پولیس فورس میں ہریانہ پولیس کا نام بھی شامل ہوگیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ نہ صرف پولس فورس کے لئے اعزاز کی بات ہے، بلکہ ہریانہ کے لوگوں کی خدمت میں ریاستی پولیس کی طرف سے دکھائے گئے بہادری، ہمت اور لگن کی تاریخی داستان کا مظہر بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1951 میں یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی فورس ہندوستانی بحریہ تھی اور اس کے بعد سے 10 ریاستی پولیس فورسز اور کئی سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کو بھی پریسیڈنٹس کلر دیا گیا ہے۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ یکم نومبر 1966 کو اپنے قیام کے بعد سے ہریانہ پولیس کی خدمات مثالی رہی ہیں۔ ابتدائی طور پر 1966 میں صرف 12,000 پولیس اہلکاروں کے ساتھ شروع ہونے والی ہریانہ پولیس کی طاقت اب 75,000 سے زیادہ اہلکاروں پر مشتمل ہے۔ مزید برآں، ان کے کام کی پروفائل کو 19 اضلاع میں پانچ پولیس رینجز، چار پولیس کمشنریٹ اور ریلوے پولیس تک بڑھا دیا گیا ہے، جو کہ ہریانہ اور پورے ملک کے لوگوں کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ امن و امان کی اچھی صورتحال والی ریاستوں میں ہریانہ پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ہی ہریانہ پولیس نے مرکزی ایجنسیوں اور پنجاب، دہلی اور راجستھان پولیس کے ساتھ مل کر کئی بین ریاستی گینگوں کو ختم کرنے میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے اس کامیابی پر 2018 میں قائم ہونے والی اسپیشل ٹاسک فورس کو مبارکباد دی۔ وزیر داخلہ نے ہریانہ پولیس کے آغاز سے لے کر اب تک شہید ہونے والے 83 پولیس اہلکاروں اور افسران کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہریانہ نے بھی 1984 سے 1994 تک 10 سال تک پنجاب میں دہشت گردی کی اذیت کا سامنا کیا اور اس پر قابو پایا۔ انہوں نے اس دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہدایت پر پولیس نظام میں کئی اصلاحات شروع کی گئی ہیں۔ یہ اصلاحات اس بات کو یقینی بنا رہی ہیں کہ پولیس قابل رسائی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے تئیں پرعزم رہے اور جدید ٹیکنالوجی کو اپناکر لوگوں کی مشکلات کو بھی کم کرتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے وزارت داخلہ کے تحت ایک ’پولیس ٹیکنالوجی مشن‘ قائم کیا ہے، جو ملک کی پولیس فورس کو تکنیکی طور پر بااختیار بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشن کانسٹیبل سے لے کر ڈی جی پی تک پورے پولیس نظام کو ٹیکنالوجی کی تعلیم فراہم کرے گا اور جرائم کی شرح کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔ جناب شاہ نے یہ یقین ظاہر کیا کہ مستقبل قریب میں ہریانہ پولیس آئی سی جے ایس اور سی سی ٹی این جیسے ٹیکنالوجی مشن کو اپنائے گی۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آزادی کا امرت مہوتسو کے سال کے دوران منشیات سے پاک ہندوستان کی قرارداد پیش کی ہے اور حکومت ہند تمام ریاستوں کی پولیس فورسز کے ساتھ اس کی کامیابی کے لئے تال میل کر رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ حکومت ہند منشیات کے خلاف زیرو ٹولرینس کی پالیسی اپنا رہی ہے اور اس نے عزم کیا ہے کہ منشیات سے پاک ہندوستان مہم اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے بعد ہی اختتام پذیر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لیے بھی متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے ماضی کے مقابلے میں کئی گنا منشیات پکڑی گئی ہیں۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ منشیات کے خلاف مہم مستقبل قریب میں مزید تیز ہونے والی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی میں فارنسک سائنس کے ماہرین کو تربیت دی جا رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سی آر پی سی،آئی پی سی اور ایویڈینس ایکٹ میں بھی ترامیم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 6 سال یا اس سے زیادہ کی سزا پانے والے تمام جرائم میں فارنسک سائنس کو لازمی طور پر شامل کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قدم سے سزا کی شرح میں بہتری آئے گی اور ملک میں جرائم کی تعداد میں بھی زبردست کمی آئے گی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 2014 کے بعد سے، وزارت داخلہ نے اندرونی سلامتی کے بہت سے چیلنجوں سے مہارت کے ساتھ نمٹا ہے۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی، شمال مشرق میں شورش اور بائیں بازو کے انتہا پسندی والے علاقوں میں تشدد نے ملک کو کئی دہائیوں سے اپنی لپیٹ میں لے رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے اور ملک بھر سے ریکارڈ تعداد میں سیاح جموں و کشمیر کا رخ کر رہے ہیں۔ حکومت ہند نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اسی طرح، شمال مشرق میں، 8000 سے زیادہ مسلح نوجوانوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں اور کئی گروپوں کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرکے انہیں مرکزی دھارے میں واپس لایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمال مشرق میں امن، ترقی اور اعتماد کا ایک نیا ماحول قائم ہوا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں شمال مشرق میں بدامنی کی علامت اے ایف ایس پی اے میں 60 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے، اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے، جہاں 2010 میں 96 اضلاع بائیں بازو کے انتہا پسند علاقوں کے تحت آتے تھے، وہیں 2021 میں یہ تعداد کم ہو کر 46 رہ گئی ہے۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق تشدد کے واقعات میں بھی 70 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک جلد ہی بائیں بازو کی انتہا پسندی سے مکمل طور پر آزاد ہو جائے گا۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہریانہ میں سائبر فراڈ کے معاملات سے نمٹنے میں 29 سائبر پولیس اسٹیشن اور 309 سائبر ڈیسک مدد کر رہے ہیں۔ ریاست کو انٹر-آپریبل کریمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس) اور کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک (سی سی ٹی این) پروجیکٹ کے نفاذ میں اعلیٰ کارکردگی کے لئے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ پولیس کے ذریعہ انجام دئے گئے جدید کاری کے یہ دو پروجیکٹ ریاست میں جرائم کی شرح کو مضبوطی سے کنٹرول کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنانے میں مدد کریں گے۔ جناب امت شاہ نے جولائی 2021 میں شروع کی گئی ایمرجنسی نمبر 112 کی سروس کی ستائش کی، جس نے بہت ہی مختصر مدت میں 86 لاکھ سے زیادہ کالیں موصول کیں اور ان کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ ایمرجنسی نمبر پر کال کے اوسط رسپانس ٹائم کو 11 منٹ 36 سیکنڈ سے گھٹا کر 8 منٹ 2 سیکنڈ کرنے میں قومی سطح پر دوسرے نمبر پر سامنے آیا ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے چیف منسٹرس فلائنگ اسکواڈ کی شروعات کرکے اور انسداد بدعنوانی کے ایجنڈے کے تحت 1303 چھاپے مار کر ہریانہ کو بدعنوانی سے پاک ریاست بنانے کی سمت کام کیا ہے۔ ہریانہ پولیس نے پوری ریاست میں 600 سے زیادہ ایمرجنسی رسپانس گاڑیاں وقف کی ہیں۔ مزید برآں، لائسنس سے متعلق تمام خدمات کو آن لائن کرکے، نارکوٹکس کنٹرول بیورو قائم کرکے اور ہر ضلع میں این سی او آر ڈی کی میٹنگیں منعقد کرکے، ہریانہ منشیات کی لعنت کے خلاف سرگرم عمل ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.1650

 



(Release ID: 1899218) Visitor Counter : 132