وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے لکھنؤ میں اترپردیش عالمی سرمایہ کاروں کی چوٹی کانفرنس 2023 کا افتتاح کیا


انہوں نے عالمی تجارتی نمائش کا افتتاح کیا اور انویسٹ یوپی 2.0 کا آغاز کیا

صنعت کے رہنماؤں نے وزیر اعظم کی قیادت اور اترپردیش میں ترقی کے مواقع کی ستائش کی

’’ اب اترپردیش، اچھی حکمرانی، امن وقانون کی بہتر صورتحال، امن اور استحکام کیلئے جانا جاتا ہے‘‘

’’ آج اترپردیش امید اور خواہشات کا ایک ذریعہ بن گیا ہے‘‘

’’ملک کا ہر شہری ترقی کے راستے پر چلنا چاہتا ہے اور وہ ’وِکست بھارت‘ کا مشاہدہ کرنے کا خواہشمند ہے‘‘

’’ آج، بھارت مجبوری کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے عہد کی وجہ سے اصلاحات کررہا ہے‘‘

’’ جب ایک نئی ویلیو اور سپلائی چین تیار کرنے کا معاملہ ہو تو اترپردیش،  ایک چمپئن کے طور پر ابھر رہا ہے‘‘

’’ ڈبل انجن کی سرکار کا عزم اور اترپردیش کے امکانات، اس سے زیادہ کوئی اور بہتر ساجھیداری نہیں ہوسکتی‘‘

Posted On: 10 FEB 2023 1:03PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج لکھنؤ میں اترپردیش عالمی سرمایہ کاروں کی چوٹی کانفرنس- 2023 کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اِس پروگرام کے دوران عالمی تجارتی نمائش کا افتتاح کیا اور انویسٹ یوپی 2.0 کا آغاز کیا۔ اترپردیش عالمی سرمایہ کاروں کی چوٹی کانفرنس-2023 اترپردیش سرکار کی سرمایہ کاری سے متعلق ایک اہم چوٹی کانفرنس ہے، جس میں پالیسی ساز، ممتاز صنعت کار، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینکس اور دنیا بھر کے لیڈرس ایک جگہ جمع ہوں گے اور اجتماعی طور پر ساجھیداری قائم کریں گے اور کاروبار کے مواقع تلاش کریں گے۔ وزیر اعظم نمائش گاہ دیکھنے بھی گئے۔

ا س موقع پر ممتاز صنعت کاروں نے اظہار خیال کیا۔ جناب کمار منگلم برلا نے کہا کہ بھارت صنعت کاری سے متعلق نمایاں حرکیت  اور اختراع کا مظاہرہ کررہا ہے ۔ انہوں نے ملک کے اقتصادی منظر نامے میں نئی توانائی پیدا کرنے کا سہرا وزیر اعظم کے سر باندھا۔ جناب مکیش امبانی نے کہا کہ اِس سال کے بجٹ میں بھارت کے ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر ابھرنے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  کیپیکس اخراجات کی بدولت، اور زیادہ اقتصادی ترقی اور سماجی فلاح وبہبودہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت کے تحت، ملک میں زبردست تبدیلی آئی ہے اور وزیر اعظم کے وژن کی رہنمائی کے تحت عمل آوری پر توجہ مرکوز کئے جانے سے ایک نیا بھارت تعمیر ہورہا ہے۔ ٹاٹا سنس کے چیئرمین جناب نٹراجن چندر سیکرن نے کہا کہ وزیر اعظم کی بصیرت افروز قیادت کی وجہ سے ایک ایسی صورتحال پیدا ہوئی ہے، جس کے تحت بھارت سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بننے کی جانب گامزن ہے۔ ’’ یہ نہ صرف اقتصادی ترقی ہے بلکہ وزیر اعظم نے جو کچھ کیا ہے اس کی بدولت 307 ڈگری ترقی ہوسکی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مختص کردہ رقومات کی بدولت، بنیادی ڈھانچے اور کھپت کے ذریعہ ملک کی ترقی یقینی ہوگی اور ہم اس کے علاوہ دیہی ترقی کا بھی مشاہدہ کریں گے۔  زیورخ ایئرپورٹ ایشیا کے سی ای او ڈینیل برچر نے کہا کہ زیورخ ہوائی اڈہ  اپنی 75 ویں سالگرہ منارہا ہے، جبکہ بھارت  آزادی کے 75 سال کا جشن منارہا ہے۔ انہوں نے اِس بات کا ذکر کیا کہ بھارت کے ساتھ طویل مدتی ساجھیداری کے  تحت زیورخ ہوائی اڈے نے دو دہائی پہلے بنگلورو ہوائی اڈے کی  ترقی میں معاونت کی تھی اور فی الحال نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈہ تعمیر کررہا ہے۔ انہوں نے نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے کی یمنا ایکسپریس وے کے ساتھ براہ راست کنکٹویٹی کو اجاگر کیا۔ڈکسن ٹیکنالوجیز کےچیئرمین، جناب سنیل وچھانی نے کہا کہ  بھارت میں فروخت کئے جانے والے تقریباً 65 فیصد موبائل فونز، اترپردیش میں تیار کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے اترپردیش کو مینوفیکچرنگ کا ایک مرکز بنانے کا سہرہ، ریاستی سرکار کی فعال  اور مؤثر پالیسیوں  کے سر باندھا۔ انہوں نے اِس بات کو بھی نمایاں کیا کہ آج ڈکسن ٹیکنالوجیز تقریباً سو ارب ڈالرس کے بقدر موبائل فونز برآمد کرنے کی منتظر ہے۔ سبھی ممتاز صنعت کاروں نے اترپردیش میں ابھرنے والے مواقع اور امکانات کے تئیں اپنی پرامیدی کا اظہار کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ایک وزیر اعظم  کے طور پر اور اترپردیش کے ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر، دونوں حیثیتوں سے سرمایہ کار برادری، ممتاز صنعت کاروں اور پالیسی سازوں کا خیر مقدم کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اتر پردیش کی سرزمین اپنی ثقافتی شان، شاندار تاریخ اور مالامال وراثت  کے لیے جانی جاتی ہے۔ ریاست کی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عوام کو دیگر جماعتوں کی حکمرانی کے دوران  غیر ترقی یافتہ، بیمارو، اور اتر پردیش سے منسلک امن و امان کی خراب صورتحال جیسے ناپسندیدہ ٹیگز کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے ہزاروں کروڑ کے ان گھوٹالوں پر بھی روشنی ڈالی جو پہلے کے ادوار  میں روزانہ کی بنیاد پر سامنے آتے تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پانچ سے چھ  سالوں میں اتر پردیش نے ایک نئی شناخت قائم کی ہے۔ اب اتر پردیش اچھی حکمرانی، بہتر امن و امان کی صورتحال، امن و استحکام کے لیے جانا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہاں دولت پیدا کرنے والوں کے لیے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یوپی میں بہتر انفراسٹرکچر کے لیے اقدامات کا نتیجہ نکل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد یوپی کو 5 بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے ساتھ واحد ریاست کے طور پر جانا جائے گا۔ فریٹ کوریڈور ریاست کو براہ راست مہاراشٹر کے سمندری ساحل سے جوڑے گا۔ وزیر اعظم نے کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے یوپی میں حکومت کی سوچ میں ایک معنی خیز تبدیلی کا بھی ذکر کیا۔  وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ آج یوپی امید اور تحریک کا ذریعہ بن گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوپی ملک کے لئے ایک روشن مقام بن گیا ہے جس طرح ہندوستان عالمی سطح پر ایک روشن مقام بن گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کی ہر قابل اعتماد آواز ہندوستانی معیشت کے بڑھتے ہوئے راستے کے بارے میں پر امید ہے کیونکہ اس نے نہ صرف وبائی امراض کا سامنا کرنے میں بہترین خدمات کا مظاہرہ کیا  ہے بلکہ تیزی سے بحالی کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بڑی تبدیلی کا مشاہدہ کیا جو ہندوستانی سماج اور ہندوستان کے نوجوانوں کی سوچ اور خواہشات میں دیکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کا ہر شہری ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہتا ہے اور آنے والے وقت میں ’وکشت بھارت‘ کا مشاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سماج کی توقعات حکومت کے لئے ایک محرک بن چکی ہیں جو ملک میں کئے گئے ترقیاتی کاموں کو تحریک فراہم کر رہی ہے۔ اتر پردیش کے حجم اور آبادی کا تذکرہ  کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں سے کہا کہ ہندوستان کی طرح یوپی میں بھی ایک پرامید معاشرہ آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل انقلاب کی وجہ سے اتر پردیش کا سماج  ایک دوسرے سے  جڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک مارکیٹ کے طور پر ہندوستان  خوش اسلوبی سے  آگے بڑ رہا ہے۔ طریقہ کار کو آسان بنایا جا رہا ہے۔ آج ہندوستان اصلاحات کو مجبوری میں نہیں بلکہ اعتماد کے ساتھ انجام دے رہا ہے۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آج ہندوستان نے حقیقی معنوں میں رفتار اور پیمانے کی راہ پر گامزن ہونا شروع کر دیا ہے۔ چونکہ ایک بہت بڑے طبقے کی بنیادی ضروریات پوری ہو چکی ہیں اور وہ آگے کی سوچ رہے ہیں۔ یہ بھارت پر اعتماد کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

بجٹ پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انفراسٹرکچر کے لیے بڑھتے ہوئے مختص کے عمل پر زور دیا اور صحت، تعلیم اور سماجی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاروں کے لیے مواقع کے بارے میں بات کی۔ اسی طرح، انہوں نے سرمایہ کاروں  کو غیرضرر رساں  ترقی کے راستے میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے مدعو کیا  جسے ہندوستان نے قبول کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کے بجٹ میں صرف توانائی کی منتقلی کے لیے 35,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ جب ایک نئی ویلیو اور سپلائی چین تیار کرنے کی بات آتی ہے تو اتر پردیش ایک چیمپئن بن کر ابھرا ہے۔ انہوں نے روایتی اور جدید ایم ایس ایم ایز کے متحرک نیٹ ورک کا ذکر کیا جو ریاست میں موجود ہے اور بھدوہی اور وارانسی کے ریشم کی مثال دی جس نے یوپی کو ہندوستان کا ٹیکسٹائل کا مرکز بنا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے 60 فیصد موبائل فون اور زیادہ سے زیادہ موبائل اجزاء یوپی میں بنائے جاتے ہیں۔  وزیراعظم نے اس بات کی طرف  بھی توجہ مبذول کرائی کہ ملک کے دو دفاعی راہداریوں میں سے ایک یوپی میں تیار کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستانی فوج کو میڈ اِن انڈیا دفاعی نظام اور پلیٹ فارم فراہم کرنے کے حکومت کے عزم پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے اتر پردیش میں ڈیری، زراعت، ماہی پروری اور ڈبہ بند خوراک  کے مواقع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک دبیر ہے جہاں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت ابھی تک محدود ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو ڈبہ بند خوراک کی صنعت  میں پی ایل آئی کے بارے میں بتایا۔ وزیر اعظم نے کسانوں کے لیے ان پٹ سے لے کر فصل کے بعد کے انتظام تک بغیر کسی رکاوٹ کے جدید نظام کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے سرمایہ کار زرعی انفرا فنڈز استعمال کر سکتے ہیں۔

فصلوں کے تنوع، کسانوں کو زیادہ وسائل اور مصنوعات کو تیار کرنے کی  لاگت کو کم کرنے پر بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے قدرتی کاشتکاری پر توجہ دینے کی وضاحت کی۔ انہوں نے بتایا کہ یوپی میں 5 کلومیٹر تک گنگا کے دونوں کناروں پر قدرتی کھیتی شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس بجٹ میں تجویز کردہ 10 ہزار بائیو ان پٹ ریسورس سینٹرز کا بھی ذکر کیا۔ جوار کی غذائی قدر کا ذکر کرتے ہوئے جسے ہندوستان میں شری انا کہا جاتا ہے، وزیر اعظم نے حکومت کی ان کوششوں پر زور دیا کہ ہندوستان کا  شری انا نامی غذا  عالمی غذائی تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار کھانے کے لیے تیار اور کھانا پکانے کے لیے تیار شری انا میں مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے ریاست میں تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی میں ہونے والے ترقیاتی کاموں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مہایوگی گرو گورکھ ناتھ آیوش یونیورسٹی، اٹل بہاری واجپئی ہیلتھ یونیورسٹی، راجہ مہندر پرتاپ سنگھ یونیورسٹی اور میجر دھیان چند اسپورٹس یونیورسٹی کو ایسے اداروں کے طور پر درج کیا جو مختلف قسم کی مہارتیں فراہم کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکل ڈیولپمنٹ مشن کے تحت 16 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا  کہ یوپی حکومت نے پی جی آئی لکھنؤ اور آئی آئی ٹی کانپور میں مصنوعی ذہانت سے متعلق کورسز شروع کیے ہیں اور ملک کے اسٹارٹ اپ انقلاب میں ریاست کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوپی حکومت نے آنے والے برسوں میں 100 انکیوبیٹرز اور تین جدید ترین مراکز قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جس سے باصلاحیت  اور ہنر مند نوجوانوں کا ایک بہت بڑا خزانہ  تیار ہوگا۔

خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے ڈبل انجن والی حکومت کے عزم اور اتر پردیش میں امکانات کے درمیان مضبوط شراکت داری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں پر زور دیا کہ وہ مزید وقت ضائع نہ کریں اور خوشحالی کا حصہ بنیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی خوشحالی ہندوستان کی خوشحالی میں مضمر ہے اور خوشحالی کے اس سفر میں آپ کی شرکت بہت اہم ہے ۔

اس موقع پر اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ، حکومت اتر پردیش کے وزراء، غیر ملکی معززین اور صنعت کے رہنما اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

10سے 12 فروری 2023 کے درمیان طے شدہ، اتر پردیش گلوبل انویسٹرس سمٹ 2023 اتر پردیش حکومت کا اہم  انویسٹمنٹ سمٹ ہے جو پوری دنیا کے پالیسی سازوں، صنعت کے لیڈروں، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینکس اور دنیا بھر کے لیڈروں کو اجتماعی طور پر کاروباری مواقع تلاش کرنے اور شراکت داری قائم کرنے کے لیے یکجا کرے گا۔

انویسٹر یوپی  2.0 اتر پردیش میں ایک جامع، سرمایہ کار پر مبنی اور خدمت پر مبنی سرمایہ کاری کا ماحولیاتی نظام ہے جو سرمایہ کاروں کو مفید مطلب، بالکل واضح معیاری خدمات فراہم کرنے کی کوشش کررہا  ہے۔

 

************

 

 

 

 

ش ح ۔  ع م۔ع ح۔ ع ر

                                                                                                                                                       U. No. 1474



(Release ID: 1897938) Visitor Counter : 194