ریلوے کی وزارت

ریلویز پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے، جنوری 2023 کے دوران آپریشن ’’نارکوز‘‘ اور آپریشن اے اے ایچ ٹی کے تحت ایک ماہ طویل ملک کی مہم منعقد کی


مہم کے دوران  آر پی ایف نے 88 کیسوں کا پتہ لگایا اور 4.7 کروڑ روپئے مالیت کی این ڈی پی ایس برآمد کیں جبکہ این ڈی پی ایس کے 83 منشیات فروشوں /انسانوں کا غیرقانونی کاروبار کرنے والوں کو گرفتار کیا

آر پی ایف نے انسانوں کا غیرقانونی کام کرنے والوں کے پنجوں سے  35 لڑکے اور 27 لڑکیوں کو بچانے میں کامیابی حاصل کی

Posted On: 08 FEB 2023 2:46PM by PIB Delhi

ریلوے پروٹکشن فورس (آر پی ایف)، ریلوے املاک، مسافروں کے علاقے، مسافروں اور ان سے منسلک تمام معاملوں کے تحفظ کی ذمے داری نبھاتی ہے۔ اس ذمے داری کے علاوہ ، آر پی ایف کو قومی سلامتی کے مفاد میں دیگر ذمے داریاں بھی سونپی گئی ہیں۔

ریلویز، طویل فاصلے کیلئے این ڈی پی ایس کی ناجائز تجارت کیلئے ایک ترجیحی موڈ رہا ہے اور لہذا حکومت ہند نے اسسٹنٹ سب ا نسپکٹر اور اس سے اوپر کے عہدے کے  آر پی ایف کے افسران کو ، تلاشی کی کارروائی کرنے، این ڈی پی ایس کو ضبط کرنے اور غیرقانونی تجارت کرنے والوں کو گرفتار کرنے کیلئے اختیار استعمال کرنے کا مجاز بنایا ہے۔ یہ اختیارات  منشیات اور نشہ آور مادوں (این ڈی پی ایس) کے قانون1984 کی گنجائشوں کے تحت تفویض کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ، ان افراد کو اختیار شدہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو حوالے کرنے کا کام بھی کیا گیا ہے۔

انسانی اسمگلنگ بالخصوص خواتین اور بچوں کا جنسی استحصال، جسم فروشی، جبری مشقت، جبری شادی، گھریلو غلامی، گود لینے، بھیک مانگنا، اعضاء کی پیوند کاری، منشیات کی فروخت وغیرہ ایک منظم جرم اور انسانی حقوق کی سب سے گھناؤنی خلاف ورزی ہے۔ شاید بہت سے جرائم اتنے بھیانک نہیں ہوتے جتنے انسانی مصائب کی تجارت ہوتی ہے۔ مئی 2011 میں حکومت ہندوستان نے بین الاقوامی منظم جرائم کے خلاف، اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این ٹی او سی) کی توثیق کی تھی اور اس کے تین پروٹوکول میں سے ایک پروٹوکول شامل ہے جو کہ شخصی طور پر خواتین اور بچوں کی اسمگلنگ کو روکنے، دبانے اور سزا دینے کا پروٹوکول ہے۔ آر پی ایف آپریشن ’’اے اے ایچ ٹی‘‘کے تحت، انسانی اسمگلنگ کے متاثرین کی شناخت اور انہیں بچانے کے لیے، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

اس امر پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے، آر پی ایف نے آپریشن ’’نارکوز‘‘اور آپریشن اے اے ایچ ٹی کے تحت انسانی اسمگلنگ کے ضمن میں ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے، منشیات کی مصنوعات کی اسمگلنگ میں ملوث سنڈیکیٹ کو روکنے کے مقصد کے ساتھ، ایک ماہ طویل ملک گیر مہم کا انعقاد کیا۔

اس مہم کے دوران آر پی ایف نے 88 کیسوں کا پتہ لگایا اور 4.7 کروڑ روپے روپے مالیت کی این ڈی پی ایس برآمد کی۔ این ڈی پی ایس کے 83 منشیات فروشوں / اسمگلروں کی گرفتاری کے ساتھ اور 35 لڑکوں اور 27 لڑکیوں کو ان اسمگلروں کے چنگل سے بچانے میں بھی کامیابی ملی یعنی 19 اسمگلروں کو مناسب قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ ایل ای اے کے حوالے کیا گیا۔

ریلوے نے اپنے بہت سے کاموں اور خدمات کو باہر کی ایجنسیوں اور ٹھیکیداروں کو آؤٹ سورس کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں بہت سے باہر کے لوگ ریلوے کے احاطے اور ٹرینوں میں کام کر رہے ہیں۔ ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں یہ آؤٹ سورس عملہ، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور ان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

آر پی ایف اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشن موڈ میں کام کر رہا ہے کہ ریلوے میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے تمام افراد کی اسناد اور مجرمانہ واقعات کی متعلقہ پولیس سے تصدیق کی جائے اور صرف ان لوگوں کو ریلوے نظام میں کام کرنے کی اجازت دی جائے جن کا سابقہ کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ اس سلسلے میں توجہ مرکوز کی گئی اور ٹھیکیداروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے عملے کی پولیس تصدیق کی شرط پر عمل کریں۔

*****

U.No.1371

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1897505) Visitor Counter : 91