صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

قومی صحت مشن کے ذریعے دیہاتوں اور شہروں میں صحت کی سہولیات کی تازہ کاری


ملک بھر میں 156412 صحت اور تندرستی کے مراکز کام کر رہے ہیں

این ایچ ایم کے تعاون سے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے، متحرک طبی یونٹس (ایم ایم یو ایس) اور ٹیلی میڈیسن کا نفاذ

Posted On: 07 FEB 2023 3:25PM by PIB Delhi

ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں تین درجے کا نظام شامل ہے جس میں صحت کے ذیلی مرکز(شہری اور دیہی)، بنیادی صحت مرکز (شہری اور دیہی) اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (شہری اور دیہی) شامل ہیں جوہندوستان میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے تین ستونوں کے طور پرجانے جاتےہیں۔ قائم کردہ اصولوں کے مطابق، دیہی علاقوں میں 20000 (پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں) اور 30000 (میدانی علاقوںمیں) کی آبادی کے لیے ایک پی ایچ سی اور 5000 (میدانی علاقوںمیں) اور 3000 (پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں) کی آبادی کے لیے ذیلی مرکز قائم کیا جانا ہے۔اس کے بعد، 120000 (میدانی علاقوںمیں) اور 80000 (پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں) کی آبادی کے لیے کمیونٹی ہیلتھ سینٹرقائم کیا جانا ہے۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ ہسپتال (ڈی ایچ)، سب ڈسٹرکٹ ہسپتال (ایس ڈی ایچ) اور فرسٹ ریفرل یونٹ-کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ثانوی نگہداشت کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔

دیہی صحت کے اعدادوشمار (آر ایچ ایس) ایک سالانہ اشاعت ہے، جو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ رپورٹ کردہ صحت کی دیکھ بھال کے انتظامی اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ دیہی اور قبائلی علاقوں میں کام کرنے والے ذیلی مراکز،پی ایچ سیز، سی ایچ سیز، سب ڈویژنل ہسپتال، ڈسٹرکٹ ہسپتال اور میڈیکل کالجوں کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں وار تعداد کی تفصیلات کے ساتھ انسانی وسائل میں کمی کی تفصیلات آر ایچ ایس 22-2021کے درج ذیل لنک پر دیکھی جا سکتی ہیں۔:
https://main.mohfw.gov.in/sites/default/files/RHS%202021%2022.pdf
این ایچ ایم کے تحت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، قومی صحت مشن کے تحت پروگرام کے نفاذ کے منصوبوں (پی آئی پیز) کی شکل میں موصول ہونے والی تجاویز کی بنیاد پر، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے جس میں انسانی وسائل کی مدد بھی شامل ہے۔ حکومت ہند، اصولوں اور دستیاب وسائل کے مطابق ریکارڈ آف پروسیڈنگز(آر او پیز) کی شکل میں تجاویز کے لیے منظوری فراہم کرتی ہے۔

این ایچ ایم کے اہم اقدامات میں جنانی شیشو سرکشا کاریاکرم (جے ایس ایس کے)، راشٹریہ بال سوستھیا کاریاکرم (آر بی ایس کے)، مفت ادویات اور مفت تشخیصی خدمات کے اقدامات کا نفاذ، پی ایم نیشنل ڈائلیسس پروگرام اور نیشنل کوالٹی ایشورنس فریم ورک کا نفاذ شامل ہیں۔ این ایچ ایم کے تحت امداد میں، ماں کی صحت، بچے کی صحت، نوعمروں کی صحت، خاندانی منصوبہ بندی، ہمہ گیر امیونائزیشن پروگرام اور تپ دق، ایچ آئی وی/ایڈز، ویکٹرجیسی مہلک بیماریوں اور ملیریا، ڈینگی اور کالا آزار اور جذام وغیرہ جیسی بیماریوں سے متعلق مفت خدمات کی فراہمی شامل ہے۔

متحرک طبی یونٹس (ایم ایم یوز) اور ٹیلی میڈیسن کو بھی این ایچ ایم کے تعاون سے لاگو کیا جاتا ہے تاکہ خاص طور پر دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔

ایکس وی-فنانس کمیشن نے ریاستوں میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ،مقامی حکومت کے ذریعے پانچ سال (2026-2021) کے دوران مجموعی طور پر 70051 کروڑ روپے کی گرانٹس کی سفارش کی ہے۔ 64180 کروڑ روپے مختص رقم کے اخراجات کے ساتھ، پردھان منتری آیوشمان بھارت صحت کے بنیادی ڈھانچہ کے مشن (پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم) کا مقصد، ذیلی صحت مراکز، شہری صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز، بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس، مربوط ڈسٹرکٹ پبلک ہیلتھ لیبارٹریز اور کریٹیکل کیئر ہسپتال بلاکس کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تعاون کرنا ہے۔

آیوشمان بھارت کے ایک حصے کے طور پر، حکومت جامع پرائمری صحت دیکھ بھال (سی پی ایچ سی) کی فراہمی کے لیے ملک بھر میں ذیلی صحت مراکز اور بنیادی صحت مراکز کو صحت اور تندرستی کے مراکز میں تبدیل کرنے کے لیے ریاستوں کی مدد کر رہی ہے۔ 31 جنوری2023 تک پورے ملک میں مجموعی طور پر 156412ایچ ڈبلیوسیز نے پورے طور پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
آیوشمان بھارت، پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا(اے بی-پی ایم جے اے وائی)، سماجی اقتصادی ذات کی مردم شماری (ایس ای سی سی) کے مطابق، تقریباً 10.74 کروڑ غریب اور کمزور خاندانوں کو فی خاندان 5.00 لاکھ روپے سالانہ تک کا ہیلتھ کوریج فراہم کرتا ہے۔

یہ معلومات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.1320

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1897106) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Tamil , Telugu